بینک قرضے تلے دبے نوجوانوں کی بازیابی کےلئے ’’پروجیکٹ یاوری‘‘ شروع
غیر سرکاری تنظیم ’’گلوبل یوتھ کور‘‘ کی لوگوں سے مالی امداد کی اپیل
بلال بشیر بٹ
سرینگر/’’درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو‘‘کے مصداق جموں کشمیر کی ایک غیر سرکاری تنظیم ’’گلوبل یوتھ کور‘‘ Global Youth Corps نے جموں کشمیر کےنوجوان خاص کر وادی کے نوجوانوں کی بازیابی کےلئے اقدامات اٹھاتے ہوئے ’’یاوری پروجیکٹ ‘‘ کی بنیاد ڈالی ہے۔ تنظیم کے سربراہ مزمل مقبول کے مطابق گلوبل یوتھ کور نے نوجوانوں تاجرجنہیں گزشتہ دو برس کے دوران سخت معاشی بحران کا سامنا ہواہے اور بینک قرضے تلے دبے ہیں کی بازیابی کےلئے ایک پروجیکٹ کی شروعات کی گئی ہے۔ پروجیکٹ جس کا نام ’’پروجیکٹ یاوری‘‘ رکھا گیا ہے میں پہلے مرحلے میں 30 ایسے نوجوانوں کی بازیابی کی جائیگی جنہیں بینک قرضہ کی ادائیگی کے لئے کوئی بندوبست نہیں ہے۔ مزمل کے مطابق گزشتہ دو برس کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ نوجوان جنہوں نے دو برس قبل بینک سے قرضہ لیا تھا تاہم وادی میں مختلف حالات کی تجارت میں شدید خسارہ ہونے کے باعث یہ قرضہ ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا حال ہی میں ہم نے دیکھا کہ کس طرح ایک نوجوان نے جنگ آمد بہ تنگ آمد ہوتے ہوئے اپنے گردے فروخت کرنے کےلئے ایک مقامی اخبار میں اشتہار دیا۔ انہوں نے کہا اس کے علاوہ ہماری وادی میں ایک سروے کے مطابق خودکشی کے واقعات میں بھی بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہےجس کی اہم وجہ ان نوجوانوں کی قابل رحم معاشی حالات ہیں۔مزمل کے مطابق ایسے لوگ نہ تو سر عام بھیک مانگ سکتے ہیں اور نہ ہی اب تک سرکار یا بینک کی جانب سے کوئی رعایت ملی ہے۔ انہوں نے کہا ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ’گلوبل یوتھ کور‘نے پروجیکٹ یاوری کے تحت ایسے افرادوں کی باریک بینی سے تحقیقات کرتے ہوئے انہیں مالی امداد کرنے کی پہل کی ہے۔ لہذا ہم امید رکھتے ہیں کہ عوام اس معاملے میں بھرپور ساتھ دے کر ان نوجوانوں کو دوبارہ سماج میں سر اونچا کرنے کا موقعہ فراہم کریگی۔ انہوں نے کہا ہم لوگوں سےعاجزی کے ساتھ گزارش کرتے ہیں کہ وہ ہمارے بینک کھاتے میں بطور عطیہ کچھ بھی رقم جمع کریں۔مزمل کے مطابق پروجیکٹ کو مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افرادکی ذاتی نگرانی میں انجام دیا جارہا ہے۔