سری نگر، 4 ستمبر حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین سید علی گیلانی کے انتقال کے پیش نظر ہفتے کو مسلسل تیسرے روز بھی وادی میں جزوی طور پر پابندیاں اور ہڑتال جاری رہنے سے معمولات زندگی متاثر رہے۔
یاد رہے کہ سید علی گیلانی یکم ستمبر کی شام دیر گئے حیدرپورہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے جس کے بعد حکام نے وادی میں پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
ادھر وادی کو ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ جوڑنے والی کشمیر شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڑ کو ہفتے کو دو دن بعد ٹریفک کے لئے بحال کر دیا گیا تاہم کشمیر ٹرین سروس ہنوز معطل ہے۔
حکام نے اگرچہ جمعے کی شام کو ہی براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس اور موبائل کالنگ سروس کو بحال کیا گیا ہے تاہم موبائل انٹرنیٹ سروس ابھی معطل ہی ہے۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے ہفتے کی صبح سری نگر کے بعض علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ شہر سری نگر میں تمام تر بازار و تجارتی مراکز بند تھے تاہم سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی جزوی نقل و حمل جاری تھی۔
انہوں نے کہا کہ شہر خاص کے بعض علاقوں میں جزوی پابندیاں عائد تھیں جبکہ کہیں کہیں سڑکوں پر خاردار تار برابر بچھی ہوئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ امن و قانون کی صورتحال پر کڑی نظر گذر رکھنے کے لئے حساس و اہم مقامات پر بھاری تعداد میں سیکورٹی فورسز کی نفری کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
موصوف نامہ نگار نے کہا کہ حیدرپورہ میں واقع سید علی گیلانی کی رہائش گاہ کی طرف جانے والے تمام راستوں کو مسدود کر دیا گیا ہے اور جامع مسجد کے احاطے میں ان کی قبر پر بھی سیکورٹی پہرہ ہنوز جاری ہے۔
یو این آئی اردو کو موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے دیگر ضلع و تحصیل صدر مقامات پر بھی جزوی ہڑتال رہی۔
شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور، جو سید علی گیلانی کا آبائی وطن ہے، اور دیگر ضلع و تحصیل صدر مقامات و قصبہ جات میں بھی جزوی ہڑتال رہنے کی اطلاعات ہیں۔
ان علاقوں میں بازار جزوی طور کھلے رہے جبکہ سڑکوں پر بھی ٹرانسپورٹ کی جزوی نقل وحمل جاری رہی۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں بھی ہفتے کو جزوی ہڑتال رہی جس کے باعث بازاروں میں کچھ دکان کھلے تو کچھ بند رہے جبکہ سڑکوں پر بھی ٹرانسپورٹ کی جزوی نقل وحمل جاری رہی۔
جنوبی کشمیر کے باقی ضلع و تحصیل صدر مقامات اور قصبہ جات میں بھی جزوی ہڑتال رہنے کی اطلاعات ہیں۔
وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑںے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڑ پر ہفتے کو دو روز بعد ٹریفک بحال ہوا تام کشمیر ٹرین سروس ہنوز بند ہے۔
ریلوے ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ کشمیر میں ہفتے کو مسلسل تیسرے روز بھی ٹرین سروس بند رہی۔
انہوں نے کہا کہ ٹرین سروس کو احتیاطی طور پر بند رکھا گیا ہے۔
حکام نے وادی میں گرچہ جمعے کی شام کو ہی براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس اور موبائل کالنگ سروس بحال کر دی لیکن موبائل انٹرنیٹ سروس ہنوز بند ہے۔
طلبا کا کہنا ہے کہ موبائل انٹرنیٹ سروس کی معطلی سے ان کی تعلیم بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے۔
تجار کی بھی یہی شکایت ہے کہ ان کی تجارت کو موبائل انٹرنیٹ کی معطلی سے شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
یو این آئی