نئی دلی۔ 4 فروری۔۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انیل کمار نے کہا ہے کہ بی جے پی کی حکومت والی دہلی میونسپل کارپوریشنوں میں بدعنوانی اس قدر پھیل چکی ہے کہ مشرقی دہلی میں ایم سی ڈی کے سب سے بڑے اسپتال سوامی دیانند اسپتال کے تقریباً 100 ڈاکٹر، نرسیں اور پیرا میڈیکل اسٹاف، جنہیں گزشتہ چار ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی، یکم فروری کو ان تمام ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو جو 2022 سے اپنی زیر التواء تنخواہوں کے مطالبے کے لیے ہڑتال پر ہیں، ان کی تنخواہیں ادا کرنے اور کووڈ-19 کی وبا کے دوران کیے گئے کام کے لیے انہیں اعزاز دینے کے بجائے انہیں برخاستگی کا نوٹس جاری کرکے غیر انسانی کام کیا ہے۔ کانگریس پارٹی ڈاکٹروں کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور بی جے پی کی حکومت والی ایم سی ڈی سے مطالبہ کرتی ہے کہ جو ڈاکٹر 3 ماہ بغیر تنخواہ کے کام کررہے ہیں انہیں جلد از جلد تنخواہ دی جائے۔ چودھری انیل کمار نے کہا کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے او پی ڈی سمیت اسپتال کی تمام خدمات ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں، جس کی وجہ سے غریب مریض پریشانی کا شکار ہیں، جن کے علاج کے لیے اسپتال ہی واحد سہارا ہے۔ چودھری انیل کمار نے کہا کہ دہلی میں کورونا کے مریضوں کے جلد صحت یاب ہونے میں ڈاکٹروں نے اہم کردار ادا کیا ہے، ڈاکٹروں نے کورونا کے دور میں بھی اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائی ہیں اور ایم سی ڈی میں بیٹھی بی جے پی حکومت ایسی ہے کہ کورونا کے واریئرزڈاکٹروں کی توہین کر رہے ہیں اور انہیں کئی ماہ سے تنخواہ بھی نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے اس طرح ہڑتال پر جانے سے دیانند اسپتال کی ایمرجنسی خدمات بھی ٹھپ ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے اس اسپتال میں آنے والے شدید بیمار مریضوں کو بھی کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔چودھری انیل کمار نے کہا کہ میونسپل کارپوریشنوں کے آنے والے انتخابات نے بی جے پی لیڈروں کو ناراض کر دیا ہے کیونکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ بی جے پی کی 15 سال کی غلط حکمرانی ختم ہونے والی ہے، اس لئے وہ تمام بی جے پی لیڈر ایم سی ڈی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، اور اس کی وجہ سے، ایم سی ڈی کے تقریباً 70 اسکولوں کو بند کرنے کا ایک قدم اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی طرح ایم سی ڈی ٹیچر بھی اپنی تنخواہوں کے مطالبے کے لیے اکثر ہڑتال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کے اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ بدعنوان بی جے پی لیڈروں کا مقصد پورا کرے گا کیونکہ وہ ایم سی ڈی اسکولوں کی زمین پرائیویٹ بلڈروں کو بیچ کر کروڑوں کمانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو ایم سی ڈی کے کئی اساتذہ اور اسکول کا عملہ بھی بے روزگار ہو جائے گا۔