ضلع کپواڑہ میں محکمہ امور صارفین وعوامی تقسیم کاری مہنگائی کو قابو کرنے میں ناکام ۔
*نرخناموں کی ترسیل ٹیڈرس فیڈریشنوں کے رحم وکرم پر ۔*
کپواڑہ //بٹ مظفر
شمالی ضلع کپواڑہ میں محکمہ امور صارفین وعوامی تقسیم کاری گراں بازاری کو قابو کرانے میں مکمل طور پر ناکام
ضلع بھرکے اطراف واکناف سے غریب طبقہ سے وابستہ لوگوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں تاجر یونین ازخود اشیاء خوردونوش کے سامان کیلئے نرخنامہ اجراء کرتے ہیں جبکہ ضلع بھر میں کبھی محکمہ امور صارفین کی طرف سے اجراء شدہ اشیاء خوردونوش کے سامان کا نرخنامہ نہیں دیکھا گیا ہے جبکہ تاجران اپنی من مانی کے مطابق اشیاء خوردونوش کی سامان کی ریٹ مرتب کر تے ہیں جس میں عوام کی طرف سے کوئی بھی نمایندہ نہیں ہوتا ہے بلکہ پرزڈینٹ تاجران کے چندہ اور انکے ہی ترجمان ہوتے ہیں اس حوالے سے مقامی لوگوں نے بتایا کہ اگر چہ محکمہ امور صارفین کی طرف سے مارکیٹ چیکنگ کا احتمام کیا جاتا ہے تاہم کس ریٹ کے مطابق بازاروں کی چیکنگ انجام دی جاتی ہے جبکہ سرکار کی طرف سے کسی قسم کا کوئی ریٹ لسٹ تاجران کے پاس نہیں ہوتا ہے ۔
اس حوالے سے کئ بار اگر اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کپواڑہ کی نوٹس میں لایا گیا تھا انہوں نے کوئی کاروائی انجام نہیں دی جس کی وجہ سے تاجران بے خوف اور عوام قربانی کا بکرہ بن گیا ہے جبکہ فرغ فروشوں نے مقدس ماہ رمضان کے مہنے میں بھی گراں بازاری جاری رکھی ہے اور انکے پاس بھی سرکاری نرخنامہ دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے بلکہ ہر جگہ تاجر یونینوں کی طرف سے اجراء کردہ نرخنامے ہی ہر جگہ پائے جاتے ہیں جبکہ کئ تاجران کو کئ بار گراں فروشی کی پاداش میں اگر چہ ایف آئی آر بھی درج کرایا گیا تاہم اج تک کبھی دیکھنے میں نہیں آیا کہ کسی تاجر کو حوالات میں بند رکھا گیا بلکہ محکمہ امور صارفین کی طرف سے انفورسمنٹ ونگ اگر چہ گراں فروشی کی پاداش میں زخیرہ اندوزوں کے خلاف کیس درج کراتے ہیں تو بعد میں یہ بڑی مچھلیاں قانون کا جال توڈ کر کسی طرح سے نکل جاتی ہیں انسانی عقل سے بعید ہے اس حوالے نے جب نماینده نے جوائنٹ ڈائریکٹر محکمہ امور صارفین عوامی تقسیم کاری سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ اس بارے میں تحقیقات کروائیں گے اور نظام کو فعال بنانے کی بھر پور کوشش کریں گے ۔