گھڑیال نیوز ڈیسک
جموں وکشمیر انتظامیہ لوگوں کو اُن کی دہلیزو ں پر انصاف فراہم کرنے ، مسائل کو وقت مقررہ کے اندرا ندر حل کرنے کے حوالے سے کافی سنجیدہ ہے او راس ضمن میں پنچایتی اداروں کی مضبوطی سے واقعی میں اقتدار نچلی سطح پر منتقل ہوا۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے پنچایتی اداروں کو مستحکم و مربوط بنا کر مثالی کام کیا ہے ۔ پنچایتوں کی مضبوطی سے نہ صرف اقتدار کو نچلی سطح پر منتقل کیا گیا بلکہ ان علاقوں میں تعمیر وترقی کے کاموں کی نشاندہی اور اُنہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے کا کام بھی پنچایتوں کے ہی سپرد کیا گیا جس کا ثمرہ یہ نکلا کہ اب دوردراز علاقوں میں پنچایتی لیول پر ہی تعمیر وترقی کے کام شروع کئے جاتے ہیں۔ جن کاموں کی الاٹمنٹ میں مہینوں گزر جاتے وہ اب صرف دنوں میں ہی حل ہو جاتے ہیں جس کی عوامی حلقوں نے بڑے پیمانے پر سراہنا کی ہے۔ دیہی علاقوں کے قصبہ جات میں تعمیر وترقی کے کام شروع کرنے اور لوگوں کے مسائل حل کرنے کی خاطر جموں وکشمیر انتظامیہ نے گزشتہ برس ڈی ڈی سی اور بی ڈی سی کے الیکشن کرائے جس کے بعد چیرمینوں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی جنہیں تعمیر وترقی کے کام شروع کرنے کے حوالے سے مکمل اختیارات دئے گئے ہیں۔ ایل جی انتظامیہ چاہتی ہے کہ جموں وکشمیر میں نچلی سطح پرفیصلہ لینے کا اختیار عوامی نمائندوں کو حاصل رہے تاکہ وقت پر کام شروع ہو سکے ۔ ایل جی انتظامیہ کی ذاتی کاوشوں کے نتیجے میں پنچایتی اداروں کو مضبوط و مستحکم کرنے سے جموں وکشمیر یوٹی میں اس وقت تعمیر وترقی کا دور دورہ ہے ۔ گاوں ، قصبوں اور شہرؤں میں اس وقت بڑے پیمانے پر تعمیر وترقی کے کام جاری ہیں جبکہ کئی بڑے پروجیکٹوں پر بھی کام شروع کیا گیا ہے ۔ اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی کے باعث ہی لوگوں کا اس وقت انصاف مل رہا ہے اور یہ سب کچھ موجودہ جموں وکشمیر اور مرکزی حکومت کی ہی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اتوار کے روز جموں وکشمیر کا دورہ کر رہے ہیں جس دوران وہ یوٹی کے حوالے سے کئی اہم اعلانات کرنے جارہے ہیں۔ وزیر اعظم اس دورے کے دوران بھی پنچایتی نمائندوں کے ساتھ ملاقات کر رہے ہیں اور تعمیر وترقی کے حوالے سے اُن کی آراء حاصل کی جائے گی۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے وزیر اعظم دورے کے حوالے سے سبھی تیاریاں مکمل کی ہیں جبکہ پنچایتی اداروں کو مزید مضبوط کرنے کے حوالے سے بھی فیصلہ لینے کا امکان ہے۔ گزشتہ رو زہی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ وزیر اعظم کا دورہ یوٹی تاریخی اور بے مثال ہے جہاں وزیر اعظم ملک بھر کی تمام گرام سبھا کے ساتھ جموں و کشمیر کے عوام سے خطاب کریں گے۔ اُنہوں نے کہا ،‘‘ قومی پنچایتی راج دن کے موقعہ پر وزیر اعظم جموں و کشمیر کو ترقی کے ایک نئے دور میں لے جائیں گے۔ 38,082 کروڑ روپے کی صنعتی ترقی کی تجاویز کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب ملک اور بیرون ملک کے نامور صنعت کاروں کی موجودگی میں منعقد کی جائے گی۔’’مختلف شعبوں میں چار لاکھ سے زیادہ بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔الغرض مرکزی اور جموں وکشمیر سرکار یوٹی میں تعمیر وترقی کے کا جال بچھانے ، لوگوں کے مسائل حل کرنے اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے حوالے سے زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں ۔ گزشتہ سال ہاتھ میں لئے گئے پروجیکٹوں کاکام مکمل ہو چکا ہے اور اب نئے پروجیکٹ ہاتھ میں لئے گئے جن پر شدومد سے کام جاری ہے۔ مرکزی سرکار جموں وکشمیر میں پائیدار امن و امان کے قیام کی خاطر جس طرح سے کام کر رہی ہیں وہ سراہنا کے قابل ہے۔ جموں وکشمیر میں اس وقت امن و امان کی فضا قائم ہے جس وجہ سے لوگ آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں۔ امن و امان کے قیام سے ہی لوگوں کے مسائل حل ہوسکتے ہیں اور تعمیر وترقی کے جال کو بچھایا جاسکتا ہے ، حالات خراب ہونے کے منفی نتائج سامنے آتے ہیں۔ لہذا لوگوں پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ جموں وکشمیر انتظامیہ کے ساتھ امن و امان کے قیام میں بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ نئے کشمیر کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جاسکے۔