گھڑیال نیوز ڈیسک
گزشتہ دنوں امر ناتھ یاترا کے دوران پوترا گھپا کے نزدیک بادل پھٹنے کے نتیجے میں انسانی جانیں ضائع ہونے پر ہر مکتبہ ہائے فکر سے وابستہ افرادکو دکھ اور افسوس ہے ۔ اس تباہی کے دوران اگر چہ فوج نے بروقت ریسکو آپریشن شروع کرکے درجنوں یاتریوں کی جان بچائیں تاہم وادی کشمیر کے مسلمانوں نے بھی اس دوران اُن کا ہاتھ بٹایا۔ وادی کشمیر کے مسلمانوں نے عید الالضحیٰ کے روز بھی بالہ تل میں انڈین آرمی کے شانہ بشانہ ریسکو آپریشن میں حصہ لیا ۔ مقامی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ گر چہ بادل پھٹنے کے نتیجے میں اُن کے مالہ و اسباب کو نقصان پہنچاتاہم مالہ و اسباب پھر سے واپس آسکتا ہے لیکن انسانی جانیں دوبارہ واپس لوٹ کر نہیں آتی۔ بالہ تل میں تعینات ایک سینئر فوجی آفیسر نے بتایا کہ جہاں تک وادی کشمیر کے مسلمانوں کا تعلق ہے تو میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ریسکو آپریشن میں یہاں کے مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ عید الالضحیٰ کے روز بھی مسلمانوں نے گھر جانے کے بجائے ریسکو آپریشن میں حصہ لیا جو یہ ثابت کرتا ہے کہ یہاں کی مذہبی رواداری بہت زیادہ مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مختلف مذاہب کا ماننے والا ملک ہے اوراگر کسی کو یہاں کی مذہبی رواداری دیکھنی ہے تو اُس سے کشمیر آنا چاہئے اور وہ خود اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کرئے گا کہ وادی کشمیر کے لوگوں میں بھائی چارہ کوٹ کوٹ کر بھر ا ہوا ہے۔ پہلگام میں بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد انڈین آرمی کی جانب سے مسلسل ریسکو آپریشن جاری ہے اور ملک کی مختلف ریاستوں سے خصوصے دستے پہلگام پہنچے ہیں جو وہاں پر لاپتہ یاتریوں کو تلاش کرنے میں جٹ گئے ہیں ۔ جدید آلات سے لیس مذکورہ اہلکار گلیشئروں اور ملبے کے نیچے تلاش کر رہے ہیں کہ کئی وہاں پر کوئی یاترا تو پھنسا ہوا نہیں ہے۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے محض تین روز کے اندر اندر پھر سے یاترا شروع کروائی ، فوج نے یاترا روٹوں پر نئی سڑکیں تعمیر کرائی جس وجہ سے یہاں آنے والے یاتریوں کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرناپڑ رہا ہے۔ ابھی تک لگ بھگ دو لاکھ کے قریب یاتریوں نے پوترا شیو لنگم کے درشن کئے ہیں اور توقع کی جارہی ہیں کہ امسال آٹھ سے دس لاکھ یاتری پہلگام میں شیو لنگم کا درشن کریں گے۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے اس حوالے سے سبھی تیاریاں مکمل کی ہیں اور آن لائن موڑ کے ذریعے ہر روز سینکڑوں یاتری اپنا نام درج کر و ا رہے ہیں۔ امر ناتھ یاترا واد ی میں بھائی چارے کی علامت ہے اور صدیوں پرانے اس مذہبی روایت کو زندہ جاوید رکھنے کی خاطر وادی کے لوگوں نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں۔ آفات سماوی ہو یا نامساعد حالات وادی کشمیر کے مسلمانوں نے ہمیشہ یاتریوں کی مدد کی ہے اور امر ناتھ یاترا کو کامیا ب کرانے کی خاطر انہوں نے ہمیشہ اپنے آپ کو وقت رکھا ہے۔ اس وقت یاترا شدو مد سے جاری ہے اور پہلگام و بالہ تل میں یاتریوں کو بہترسہولیات فراہم کرنے میں یہاں کے مسلمان پیش پیش ہیں اور اس کی تصدیق فوج اور یہاں کی انتظامیہ بھی کر رہی ہیں کہ وادی کشمیر کے مسلمانوں نے آفات سماوی کے دوران پھنسے ہوئے یاتریوں کی بھر پور مدد کی اور یہاں تک اپنی جانوں کو بھی خطرے میں ڈال کر یاتریوں کی جانیں بچائی ہیں۔ وادی کشمیر کے مسلمانوں نے ہمیشہ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی مدد کی ہے اور یہاں مذہبی رواداری کو مضبوط کرنے کی خاطر اپنی خدمات انجام دیں۔ ایک طرف جموں وکشمیر انتظامیہ سالانہ امر ناتھ یاترا کو خوش اسلوبی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خاطر دن رات کام کر رہی ہیں تو دوسری جانب وادی کشمیر کے مسلمان بھی یہی توقع کر رہے ہیں کہ امسال ریکارڈ توڑ یاتری پوترا شیو لنگم کے درشن کرنے کیلئے آئیں گے جس سے یہاں کی معیشت کو بھی آکسیجن فراہم ہوگا۔ سال 2019اور پھر دو سال کووڈ کے باعث سالانہ امر ناتھ یاترا کو ملتوی کرنا پڑا تاہم امسال یاترا کو کامیابی بنانے کی خاطر مرکزی اور ریاستی سطح پر کافی کام کیا گیا جس کا ثمرہ یہ نکلا کہ رواں برس ریکارڈ توڑ یاتریوں کی آمد متوقع ہے۔