گھڑیال نیوز ڈیسک
جموں وکشمیر میں امن و امان کے قیام کی خاطر ایل جی انتظامیہ نے کے کاوشوں کی مرکزی سطح پر بھی سراہنا ہو رہی ہے گزشتہ تین برسوں کے دوران وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کے واقعات میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہوئی جبکہ سنگباری کا نام و نشان ہی مٹ کر رہ گیا ۔ گزشتہ دنوں ہی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بتایا کہ ایل جی منوج سنہا کی سربراہی میں جموں وکشمیر میں ہرسو امن و امان ہے اور لوگ آزاد فضاءوں میں سانس لے رہے ہیں ۔ مرکزی وزیر داخلہ نے اعدادوشمار ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں رواں برس وادی کشمیر میں تشدد آمیز واقعات میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ سنگباری کا نام ونشان مٹ چکا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایل جی انتظامیہ کی جانب سے عوامی فلاح و بہبود کی خاطر اُٹھائے جارہے اقدامات کی ہر سطح پر پذیرائی حاصل ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ پُر امن حالات کا اس سے بڑھ کر اور کیا مثال پیش کی جاسکتی ہے کہ وادی کشمیر میں اب بڑے پیمانے پر خلیجی ممالک نے سرمایہ کاری کرنے کی حامی بھر لی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی جم کر تعریف کی ۔ انہوں نے بتایا کہ سیول سرکار اتنا کام نہیں کرپاتی جتنا منوج سنہا نے پچھلے دو برسوں کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ ایل جی نے عوامی فلاح و بہبود کی خاطر جو کام کئے ہیں وہ تاریخ کے سنہرے حروفوں میں لکھا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہاکہ وادی کشمیر میں امن و امان کی فضا قائم ہو گئی ہے اور لوگ بھی اب آزاد فضاءوں میں سانسیں لے رہے ہیں وزیر اعظم نے تعمیر وترقی اور حالات کے متعلق بھی اعدادوشمارظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ ایل جی منوج سنہا کی سربراہی میں جموں وکشمیر ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔ حقیقت یہی ہے کہ موجودہ ایل جی انتظامیہ خاص کر منوج سنہا جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی کا جال بچھانے ، لوگوں کے مسائل حل کرنے میں ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں جبکہ سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشن کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں ۔ رواں ماہ کے دوران ابتک تصادم آرائیوں کے دوران آٹھ غیر ملکیوں سمیت 25ملی ٹیٹ مارے گئے جن میں تین بڑکمانڈر بھی شامل ہیں ۔ ایل جی انتظامیہ نے سیکورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی ہے کہ وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کا خاتمہ کرنے کی خاطر بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کی ضرورت ہے ۔ ایل جی کی ہدایت پر ہی وادی کے اطراف واکناف میں اس وقت سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف کامیاب آپریشن جاری ہے جس کے زمینی سطح پر مثبت نتاءج سامنے آرہے ہیں ۔ تعمیر وترقی کے ساتھ ساتھ موجودہ ایل جی انتظامیہ نے ملی ٹینسی کا خاتمہ کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے اور اس حوالے سے نئی حکمت عملی بھی اپنائی جا رہی ہیں جس کے مثبت نتاءج سامنے آرہے ہیں ۔ ایل جی انتظامیہ کی ذاتی کاوشوں کے نتیجے میں ہی حالات اس وقت پُر امن ہے اور لوگ بھی اپنے کام کاج میں جھٹ گئے ہیں ۔ تشدد آمیز واقعات میں غیر معمولی کمی کے باعث جموں خاص کر وادی کشمیر کی سیر وتفریح پر ہر روز دس ہزار کے قریب سیاح آرہے ہیں اور پچھلے دو ماہ کے دوران تین لاکھ کے قریب ملکی سیاحوں نے وادی کشمیر کا دورہ کیا ہے ۔ رواں سال کے دوران ریکارڈ توڑ سیاح وادی کشمیر کی سیر وتفریح پر آنے کا امکان ہے اور اس حوالے سے جموں وکشمیر انتظامیہ نے بھی سبھی تیاریاں مکمل کی ہوئی ہیں ۔ محکمہ سیاحت نے ایک ٹارگیٹ مقرر کیا ہے کہ اس سال پچاس لاکھ کے قریب سیاح جموں وکشمیر کے دورے پر آئیں گے اور اس سلسلے میں سبھی سیاحتی مقامات پر سیلانیوں کو سہولیات فراہم کرنے کی خاطر بھی زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔ سیاحوں کی کشمیر آمد سے نہ صرف اس شعبے سے جڑے افراد میں خوشی کی لہر ہے بلکہ جو پیسے وہ یہاں پر خرچ کرتے ہیں اس کا فائدہ سبھی کو مل پا رہا ہے ۔ موجودہ ایل اجی انتظامیہ نے سیاحتی شعبے کی طرف اپنی توجہ مبذول کی ہوئی ہے اور آئے روز مختلف ریاستوں میں اس حوالے سے جموں وکشمیر انتظامیہ بیداری مہم شروع کر رہی ہیں جس کا ثمرہ یہ نکل رہا ہے کہ آئے روز وادی کشمیر میں بڑی تعداد میں سیاح وارد ہو رہے ہیں ۔ ملک کی مختلف ریاستوں میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں سیاح وارد کشمیر ہونگے اور یومیہ بیس سے تیس ہزار سیاح وادی کشمیر آنے کی توقع ہے اور اس ضمن میں جموں وکشمیر انتظامیہ کی جانب سے سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے کی خاطر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں ۔