کرناہ //مسلسل خراب موسمی صورتحال ایک مرتبہ پھر کرناہ کےلوگوں کےلئے پریشانی اور ازیتوں کا سبب بن رہی ہے کیونکہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران کرناہ کپواڑ ہ شاہراہ صرف 2دن تک بحال رہنے کے بعد پھر سے گذشتہ 4روز سے گاڑیوں کی آمد ورفت کےلئے بند ہے کیونکہ شاہراہ پر تازہ 3فٹ برف جمع ہو چکی ہے ،آخری اطلاعات ملنے تک سادھنا ٹاپ اور اس کے گردنواح کے علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری تھا ۔ادھر سب ضلع ہسپتال ٹنگڈار سے 2 مریضوں کو سرینگر جانے کا مشوارہ دیا گیا ہے لیکن شاہرہ کے بند ہونے سے یہ مریض سرینگر نہیں پہنچائے جا سکتے ہیں ۔محکمہ صحت کے ایک اعلی افسر کے مطابق مریضوں کو سرینگر منتقل کرنے کے حوالے سے انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا ہے ۔یہی نہیں بلکہ چار دن قبل سرینگر کے صدر ہسپتال میں فوت ہوئے گومل کرناہ کے اسلامی سکالر قاری محمد رفیع کی جست خاکی کپوارہ سے کرناہ نہیں جا سکی ہے انتظامیہ اور لواحقین کی انتھک کوششیں بھی خراب موسمی صورتحال کے سامنے ناکام ہوئی ہیں ۔قاری رفیع کی جست خاکی دو دن پی سی آر سرینگر میں رہی بعد میں اس کو کپوارہ اس امید سے پہنچایا گیا کہ شاید کرناہ پہنچانے کےلئے ان کی مدد ہو گی ۔یہی نہیں بلکہ یوپی میں ٹرین حادثہ کے دوران لقمہ اجل بن گئے کنڈی کرناہ کے راجہ نصیر عرف شانہ کی جست خاکی بھی شام دیر گئے کپوارہ پہنچائی گئی ۔مقامی لوگوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مریضوں اور نعشوں کو کرناہ پہنچانے کےلئے چاپر سروس کا بندو بست کیا جائے ۔ایس ڈی ایم کرناہ ڈاکٹر گلزار احمد راتھر نے بتایا کہ لگاتار موسم خراب ہونے کی وجہ سے چاپر سروس کی بحالی میں دقتیں پیش آرہی ہیں کیونکہ خراب موسم میں ہیلی کاپٹر اڑان نہیں بھر سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر لگاتار پسیاں اور برفانی تودے گر رہے ہیں اور شاہراہ کی بحالی بھی خراب موسمی صورتحال میں ممکن نہیں ہے ۔البتہ جیسے ہی موسم میں تبدیلی آئے گی تو شاہراہ کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ حکام سے ہوائی سروس کو بھر سے بحال کرنے کی سفارش کی جائے گی ۔اس دوران انتظامیہ نے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے جس میں لوگوں سے تلقین کی گئی ہے کہ وہ خراب موسمی صورتحال کے بیچ بالائی علاقوں کا سفر نہ کریں کیونکہ ان علاقوں میں پسیاں اور پتھر گرنے کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔