کرناہ //برف وباراں کے بیچ کرناہ میں جمعرات کو ٹنل کوڈینیشنل کمیٹی کے بینر تلے لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے یہ مانگ پھر سے دہرائی کہ مرکزی سرکار کو اپنا وعدہ یاد کرتے ہوئے سادھنا ٹاپ پر ٹنل کی تعمیر کےلئے کوئی ٹھوس قدم اٹھانا چاہئے تاکہ مستقبل میں یہاں کے لوگوں کی پریشانیوں کا ازالہ ہو سکے ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے ۔مختلف بازاروں سے گزرتے ہوئے مظاہرین نے ’ہماری مانگیں پوری کرو ‘ ’ہمارے ساتھ انصاف کرو‘ ’اپنا وعدہ یاد رکھو‘ کے نعرے بلند کئے۔احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ اس بار عدہ کیا گیا تھا کہ سادھنا گلی پر 6.7کلو میٹر لمبی ٹنل تعمیر کرنے کےلئے مارچ 2022میں ایک ڈی پی آر تیار کیا جائے گا اور یہ وعدہ کسی عام لیڈر نے نہیں بلکہ وادی اپنے دورے کے دوران وزیر ٹرانسپورٹ نتن کٹگری نے کیا تھا لیکن ایک سال گزر جانے کے باوجود بھی اس پر کوئی بھی دھیان نہیں دیا گیا ۔مظاہرین کا کہنا ” ہم نہیں کہتے ٹنل کی تعمیر کا کام آج ہی شروع کیا جائے‘ لیکن ہم چاہتے ہیں کہ سرکار جواب دے کہ اگر سرکار اپنے وعدے پر قائم ہے تو اس کےلئے ایک ڈیڈ لائن مقرر کی جائے ۔آخری اطلاعات ملنے تک کئی نوجوان تحصیل ہیڈکواٹر کے باہر بھوک ہڑتال پر بیٹھ چکے تھے جن میں سیول سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری راجہ وقار احمد خان ، بیوپار منڈل صدر حاجی تسلیم احمد میر، ڈپٹی بی ڈی سی عبدلرحیم میر ، پنتھرس پارٹی لیڈر جہانگیر خان ، ٹنل کوڈی نیشن کمیٹی محمد عاسف میر ، این سی یوتھ صدر کرناہ ڈاکٹر اعجاز کےعلاوہ دیگر تنظیموں سے وابستہ افراد شامل تھے ۔