بھارت نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور انہیں ملک کی ترقی میں لازمی شراکت دار بنانے کے عمل پر عمل پیرا ہے اور سرکار کی جانب سے ہر سطح پر نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے تاکہ ملک کے نوجوان ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانے کےلئے اپنا بہترین رول نبھاسکیں۔ اس ضمن میں ہندوستان میں ہر سال 12 جنوری کو نوجوانوں کا قومی دن منایا جاتا ہے تاکہ ملک میں نوجوانوں کی خدمات اور کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے۔ یہ دن ہندوستان کے سب سے بڑے روحانی رہنماو¿ں اور فلسفیوں میں سے ایک سوامی وویکانند کی یوم پیدائش کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ دن قوم کے مستقبل کی تشکیل میں نوجوانوں کی اہمیت کی یاددہانی کے طور پر کام کرتا ہے اور انہیں سماجی، ثقافتی اور سماجی خدمات کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دیتا ہے۔سوامی وویکانند ایک ماہر مقرر تھے جنہوں نے ہندوستان کے نوجوانوں کو اپنے فلسفے سے متاثر کیا ہے ۔اس نے انہیں اپنی حدود سے باہر سوچنے اور اپنی پوری صلاحیت کے مطابق کام کرنے کی ترغیب دی۔ ان کا ماننا تھا کہ تعلیم افراد کو بااختیار بنانے کی کلید ہے اور نوجوانوں کے لیے خود انحصاری اور روحانی روشن خیالی کے لیے کوشش کرنا ضروری ہے۔ ان کا اتحاد، امن اور محبت کا پیغام آج بھی دنیا بھر کے لاکھوں نوجوانوں کو متاثر کرتا ہے۔سوامی وویکانند نے ملک میں نوجوانوں کو اپنی صلاحیت کو ظاہر کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے انہیں ایک راہ دکھائی ہے ۔ اسلئے ملک سوامی وویکانند کے دن کو نوجوانوں کا قومی دن کے طور پر مناتا ہے تاکہ ان کی کاوشیں اور خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے خاص کو جو انہوں نے ملک کے نوجوانوں کےلئے انجام دی ہیں۔ سوامی وویکانند کی وراثت کو یاد کرنے کے لیے ہندوستان بھر میں مختلف تقریبات اور پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ نوجوانوں کے گروپ، اسکول اور کالج عظیم رہنما کے نظریات اور تعلیمات کو فروغ دینے کے لیے سیمیناروں ،خطابات اور مقابلوں کا اہتمام کرتے ہیں۔ اس دن کو مذہبی اور ثقافتی پروگراموں کے ساتھ ساتھ کمیونٹی سروس کی سرگرمیوں سے بھی منایا جاتا ہے۔ ان سرگرمیوں کا مقصد نوجوانوں کو بامعنی اور نتیجہ خیز سرگرمیوں میں شامل کرنا ہے جو انہیں فرد کے طور پر بڑھنے اور قوم کی بہتری میں اپنا حصہ ڈالنے میں مدد فراہم کریں گی۔اس دن کے حوالے سے جہاں سرکاری سطح پر پروگرامات کا انعقاد کیا جاتا ہے وہی پر مختلف سماجی اور تعلیمی انجمنوں کی جانب سے بھی اس دن کے حوالے سے تقاریب کا انعقاد کیا جاتا ہے اور ان پروگراموں کو ایک ایک تھیم کے تحت منعقد کیا جاتا ہے جو ہر سال تبدیل ہوتی ہے جس میں ان مسائل پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے جو ہندوستان کے نوجوانوں سے متعلق ہیںاور ملک کے نوجوانوں کو ان مسائل سے باہر نکلنے پر زور دیا جاتا ہے ۔ ان پروگراموں میں زیادہ تر نوجوانوں کی تعلیم روزگار اور دیگر سماجی مسائل پر بات ہوتی ہے جبکہ سوامی وویکا نند کی جانب سے دکھائے گئے راہ پر بھی بات کی جاتی ہے ۔ حالیہ برسوں میں موضوعات میں قومی یکجہتی کو فروغ دینا، کاروباری شخصیت کی حوصلہ افزائی، اور ذہنی صحت اور بہبود کے بارے میں بیداری پھیلانا جیسے موضوعات پر بات کی جاتی ہے ۔ ان موضوعات کے تحت نوجوانوں کو ان کے مسائل پر بات کرنے اور ان سے باہر نکلنے کےلئے بات کی جاتی ہے ۔ نوجوانوں کے اس دن کے حوالے سے موضاعات کو ملک کی ملی جلی ثقافت، تہذیبوں ، زبانوں اور مذاہب کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کیا جاتا ہے کیوں کہ ملک کے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ اپنی ثقافت اور تمدن و تہذیب سے جوڑنے کی ضرورت ہے نوجوانوں کا قومی دن منانے سے نوجوانوں کو ثقافتی اور مذہبی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دی جاتی ہے ۔ اس دن کو سوامی وویکا نند کے یوم پیدائش سے منسوب کرنے کا مقصد نوجوانوں کے تئیں ان کی خدمات کا اعتراف ہے ۔ سوامی وویکانند کا ماننا تھا کہ نوجوانوں میں دنیا کو بدلنے کی طاقت ہے۔اس دن کے حوالے سے منعقدہ پروگراموں میں انٹرپرینیور شپ اور دیگر پروگراموں کے بارے میں نوجوانوں کو باخبر کیا جاتا ہے کہ کس طرح سے نوجوان اپنے خیالات اور جذبات کو کامیاب کاروباریوں میں تبدیل کرکے ملازمتیں پیدا کرسکتے ہیںاور ملک کو معاشی لحاظ سے آگے بڑھانے میں تعاون کرسکتے ہیں ۔ نوجوانوں کے قومی دن کے موقع پرنوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ کاروبار شروع کرنے کے چیلنجوں اور مواقع کے بارے میں سیکھیں اور دنیا میں آگے بڑھنے کے طور طریقوں پر چل کر ہر چلینج کامقابلہ کرنے کی اپنے اپنے ہمت پیدا کریں ۔ ان پروگراموں میں نوجوانوں کی جسمانی اور ذہنی نشو نماءپر بھی زور دیا جاتا ہے کیوں کہ آج کل کے نوجوانوں میں دماغی صحت ایک پیچیدہ مسئلہ بن گیا ہے کیوں کہ نوجوان اس تیز رفتار زندگی میں ذہنی تناﺅ اور دباﺅ کے شکار ہوجاتے ہیں اس لئے انہیں اس سے بچنے پر بھی زور دیا جاتا ہے ۔ ایک ذہنی طور تندرس نوجوان ایک بہتر سماج کی بنیاد ہے ۔ اس لئے نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ اپنے آپ کو چست درست رکھنے کےلئے جسمانی سرگرمیوں جیسے ورزش، کھیل کود کی سرگرمیوںمیں بھی حصہ لیں اور ذہنی دباﺅ سے چھٹکارا پانے کےلئے منشیات کے بجائے دماغی تندرستی کےلئے اپنے آپ کو زیادہ سے زیادہ مطالعہ میں مشغول رکھیںایک نوجوان صرف اپنے کنبہ کا سہارا نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک سماج اور قوم کا سہارا بھی ہوتا ہے ۔