پیر زادہ سعید
کرناہ // سال رواں میں محکمہ پی ڈی ڈی نے بلخصوص کرناہ میں جو بجلی کی فراہمی کا شیڈول مقرر کیا ہے ،صارفین اس شیڈول کو لے کر نہایت ہی پریشان ہیں ۔ایک طرف بجلی فیس میں بے پناہ اضافہ کر دیا گیا تو دوسری جانب موجودہ شیڈول ترتیب دے کر لوگوں کو بجلی کی فرہمی سے محروم کر دیا گیا ہے ۔پہلے تین سے چار گھنٹے بجلی فراہم ہوتی تھی مگر اب اس میں مزید کٹوتی کر کے ڈھای گھنٹے کر دیا گیا ہے ۔اور ان ڈھای گھنٹوں کو بھی منٹوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے جیسے 10 منٹ بجلی برقرار رہنے کے بعد گھنٹوں گل ہو جاتی ہے کل ملا کر بجلی لگبگ اک گھنٹہ وہ بھی قسطوں میں آتی ہے جو کے صارفین علاقہ کے ساتھ سرا سر ناانصافی و ظلم ہے ۔دوسری جانب بجلی کا ترسیلی نظام ناقص اور ناکارہ ہے ۔بیس سال پرانے ٹرانسفارمر جو نصب کئے گئے ہیں وہی اب بھی زیر استمعال ہیں ۔کئی نو گھر اور محلے وجود میں آچکے ہیں جہاں کے صارفین کے ساتھ ایگریمنٹ تو کئے جاتے ہیں مگر ترسیلی لاین اور پول فراہم نہیں کئے جاتے اور اگر کہیں بجلی کی ترسیلی لاین دی گیی ہے وہ کھمبوں کے بجاے درختوں کی ٹہنیوں کے ساتھ باندھی گیی ہیں جس کی وجہ سے اکثر اوقات بجلی کی فراہمی میں حلل واقع ہو جاتا ہے ۔اور۔ پورا علاقہ گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے ۔اس کے علاوہ علاقہ کرناہ کے عوام کی یہ ایک درینہ مانگ رہی ہے کہ سادھنا گلی کے دونوں اطراف نصب کئے گئے بجلی کے کھمبوں کی جگہ بڑے ٹاور نصب کئے جایئں تا کہ ترسیلی لاین اور کھمبے جو اکثر برفباری کے دوران زمین بوس ہو جاتے ہیں ،برف کا بوجھ سہ سکیں ۔موسم سرما میں جب بجلی کی تاریں اور کھمبے زمین بوس ہو جاتے ہیں تو کئی کئی دنوں تک کرناہ کا علاقہ اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے ۔تاروں اور کھمبوں کو درست کرنے اور بجلی بحال کرنے کے لئے کئی لائیں مینووں کو بیجا جاتا ہے جو اپنی جان جوکھم میں ڈال کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور ان کے لواحقین و اہل و عیال کو ایک مصیبت کے دور سے گزرنا پڑتا ہے