جموں کشمیر ایک ایسا خطہ ہے جہاںپر کل آبادی کا 80فیصدی دیہی علاقہ جات پر مشتمل ہے جن کا ذریعہ معاش کاشتکاری ہے اور ماحولیات کے لحاظ یہاں کا آب وہوا جہاں متعدل رہتا ہے وہیںپر بے وقت بارش ، برفباری اور ژالہ باری سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے ۔ موسمی صورتحال کے پیش نظر یہاںکے کسانوں کی دیرینہ مانگ تھی کہ یہاں پر کراپس انشورنس سکیم کو لاگو کیا جائے ۔فصل بیمہ یوجنا (فصل بیمہ اسکیم) مزکزی حکومت نے 2016 میں شروع کی تھی تاکہ کسانوں کو قدرتی آفات کی وجہ سے فصل کی خرابی یا نقصان کی صورت میں انشورنس کوریج اور مالی مدد فراہم کی جاسکے۔فصل بیمہ سکیم ملک بھر کے کسانوں کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر کے کسانوں پر بھی لاگو ہوتی ہے ۔
اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے جموں و کشمیر قدرتی آفات جیسے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور برف باری کا شکار رہتا ہے جس سے فصلوں اور معاش کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ فصل بیمہ یوجنا ایک پہل ہے جس کا مقصد قدرتی آفات کی وجہ سے فصلوں کے نقصان کی صورت میں کسانوں کو مالی مدد فراہم کرنا ہے۔گزشتہ کئی برسوں میں ہم نے مشاہدہ کیا ہے کہ کس طرح بے وقت برفباری یا ژالہ باری کی وجہ سے کاشتکاروں کو بڑے پیمانے پر نقصان سے دوچار ہونا پڑا تھا البتہ اس اسکیم کے تحت کسان قدرتی آفات اور کیڑوں کے خلاف اپنی فصلوں کا معمولی پریمیم پر بیمہ کروا سکتے ہیں۔ اسکیم کا پریمیم خریف فصلوں کے لیے بیمہ شدہ رقم کا 2%، ربیع کی فصلوں کے لیے بیمہ شدہ رقم کا 1.5%، اور تجارتی اور باغبانی فصلوں کے لیے بیمہ شدہ رقم کا 5% مقرر کیا گیا ہے۔اس بیمہ کے اطلاق سے یہاں کے کاشتکاروں اور کسانوںکوکافی راحت ملی ہے ۔فصل بیمہ یوجنا جموں و کشمیر میں اگائی جانے والی تمام فصلوں کا احاطہ کرتی ہے، بشمول چاول، گندم، مکئی، دالیں، تیل کے بیج، سبزیاں اور میوہ جات اس سکیم کے زمرے میں لائے گئے ہیں۔ وہ کسان جو پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت رجسٹرڈ ہیں وہ قدرتی آفات جیسے خشک سالی، سیلاب، طوفان، ژالہ باری اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والے فصل کے نقصان کے لیے بیمہ کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔ معاوضے کا حساب فصل کے نقصان کی حد کی بنیاد پر کیا جاتا ہے اور رقم براہ راست کسان کے بینک اکاو¿نٹ میں جمع کر دی جاتی ہے۔ یہ اسکیم ان کسانوں کو ایک اضافی فائدہ بھی فراہم کرتی ہے وہ کسان جو تجویز کردہ زرعی طریقوں کو اپناتے ہیں جیسے فصل کی گردش، تصدیق شدہ بیجوں کا استعمال، اور کھادوں اور کیڑے مار ادویات کا بروقت استعمال وہ پریمیم کی رقم پر 5% تک کی چھوٹ کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ فصل بیمہ یوجنا جموں و کشمیر میں کسانوں کو مالی مدد فراہم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ قدرتی آفات سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے کسانوں پر بھاری مالی نقصان کا بوجھ نہ پڑے۔ اس اسکیم نے جموں و کشمیر کے بہت سے کسانوں کو قدرتی آفات کی وجہ سے بھاری نقصان اٹھانے کے بعد اپنے پیروں پر کھڑا ہونے میں مدد فراہم کی ہے۔مجموعی طور پر اگر کہا جائے تو اس سکیم کی بدولت یہاں کے کاشتکاروں کو خاصا فائدہ ملے گا ۔ حکومت نے جموں و کشمیر میں اسکیم کے آسانی سے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔یوٹی حکومت نے اسکیم پر عمل آوری کی نگرانی کے لیے ریاستی سطح پر رابطہ کمیٹی قائم کی ہے۔ حکومت نے کسانوں کے لیے اس اسکیم کے لیے اندراج کرنے اور فصل کے نقصان کی صورت میں معاوضے کا دعویٰ کرنے کے لیے ایک پورٹل بھی قائم کیا ہے۔ جموں و کشمیر میں اسکیم کے آسانی سے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کی کوششیں خطے کے کسانوں کی مدد کرنے میں کافی حد تک مدد کریں گی۔ کسانوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اس اسکیم سے فائدہ اٹھائیں اور اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی فصلوں کا بیمہ کریں۔اس سکیم کے اُن میوہ تاجروں کو بھی فائدہ ملے گا جن کو سرینگر جموں شاہراہ بند رہنے کی وجہ سے گاڑیوں میںمیوہ خراب ہونے کی وجہ سے خراب ہوجاتا ہے ۔ گزشتہ برس کی اگر بات کریںتو سرینگر جموں شاہراہ پر کئی کئی روز تک گاڑیاں درماندہ ہونے کی وجہ سے میوہ تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان اُٹھانا پڑا تھا تاہم اس فصل بیمہ سکیم کے زمرے میں میوہ تاجروں کو بھی لایا گیا ہے ۔ سرکار جموں کشمیر میں کاشتکاری کو بڑھاوادینے اور فروغ دینے کےلئے کوشاں ہے البتہ ضرورت اس بات کی ہے کہ یہاں کے کاشتکار بھی سرکاری اقدامات کا بھر پور فائدہ اُٹھائیں ۔