ارشید رسول
جی ٹونٹی کے مجوزہ اجلاس کے پیش نظر وادی بھر میں سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں، اس اجلاس میں لگ بھگ دو سو افراد کی شرکت متوقع ہے جس کے پیش نظر جموں وکشمیر کی انتظامیہ نے بھی سبھی تیاریاں مکمل کی ہیں اور اب صرف مہمانوں کی آمد کا انتظار ہے کہ کب وہ یہاں آئیں گے اور اس تاریخی اجلاس میں اپنی آراءپیش کریں گے۔ جہاں تک اس اجلاس کی بات ہے تو جموں وکشمیر کے لئے یہ ایک تاریخی دن ثابت ہونے والا ہے کیونکہ آج تک اس سرزمین میں ایسا کوئی بین الاقوامی اجلاس منعقد نہیں ہوا۔ جموں وکشمیر میں چونکہ حالات پر معمول پر آئے ہیں لہذا بین الاقوامی ممالک کی دلچسپی بھی بڑھ رہی ہیں۔ موجودہ سرکار نے یونین ٹریٹری میں امن و امان کے قیام کی خاطر پچھلے تین چار برسوں کے دوران کئی اہم فیصلے لئے جس وجہ سے یہاں پر دہشت گردی پر نہ صرف روک لگی بلکہ انتہا پسند قوتوں کے عزائم بھی خاک میں مل گئے۔ جموں وکشمیر کے لوگوں نے دہشت گردی اب پوری طرح سے مسترد کیا ہے اور وہ دیگر ریاستوں کی طرح یہاں پر امن و امان دیکھنا چاہتے ہیں۔سری نگر میں جی ٹونٹی اجلاس کا انعقاد ایک تاریخی سنگ میل ہے کیونکہ اس سے یہاں کے نوجوانوں کو روزگار کے وسائل کھلنے کا امکان ہے ۔ اس اجلاس کے دوران جموں وکشمیر کے کاریگروں کو اپنے ہنر دکھانے کا بھی موقع مل پائے گا۔ جی ٹونٹی اجلاس ہر لحاظ سے جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے سود مند ثابت ہوگا ۔ اجلاس میں لگ بھگ بیس ممالک کے دو سو کے قریب مندوبین شرکت کر رہے ہیں اور وہ یہاں پر تین روزہ دورے کے دوران سیاحتی مقامات کی سیر وتفریح پر بھی جائیں گے جس کے لئے انتظامیہ نے بڑے پیمانے پر تیاریاں شروع کی ہیں۔ جی ٹونٹی اجلاس سے کشمیر ایک دفعہ پھر بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہوگا کہ یہاں پر حالات اب معمول پر آئے ہیں جس وجہ سے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سیاح وادی کی سیر وتفریح پر آئیں گے۔ یہ اجلاس اس وقت ہو رہا ہے جب کشمیر میں امن و امان کی فضا پوری طرح سے قائم ہوئی ہے۔ جموں وکشمیر کے لوگ اس اجلاس کا بے صبری کے ساتھ انتظار کر رہے ہیں نہ صرف سری نگر کو سجایا اور سنوارایا جارہا ہے بلکہ اس اجلاس میں اپنی ہنر کا مظاہرہ کرنے والے کاریگر اور فنکار بھی تیاریوں میں جھٹ گئے ہیں۔ پچھلے کئی روز سے فنکار اجلاس میں شرکت کی خاطر تیاریاں کر رہے ہیں ۔ جی ٹونٹی اجلاس جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے نوید لے کر آئے گا اور اس سے یہاں کے کاریگروں کو بھی بہت سارے فوائد مل پائیں گے ۔ نامساعد حالات کی وجہ سے کشمیر کے کاریگروں کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا اورلیکن اس اجلاس کے دوران یہاں کے کاریگروں کو اپنا ہنر دکھانے کا بھر پور موقع مل پائیں گے۔ جموں وکشمیر کی موجودہ انتظامیہ بھی چاہتی ہے کہ یہاں پر کاریگروں اور فنکاروں کو اپنے ہنر دکھانے کا موقع مل پائیں تاکہ یہاں کی معاشی صورتحال بہتر ہو سکے۔ جی ٹونٹی اجلاس سے جموں وکشمیر کی معاشی صورتحال بھی بہتر ہوگی کیونکہ جب اجلاس کے مندوبین اپنے اپنے ممالک واپس جائیں گے تو وہ وہاں پر کشمیر کی صورتحال کے بارے میں حکومتوں کو آگاہ کریں گے ۔ جی ٹونٹی اجلاس سے کشمیر کی تقدیر بدلنے والی ہے اور یہاں کے لوگوں کو اس اجلاس سے بہت ساری امیدیں وابستہ ہیں ۔ جہاں تک سیکورٹی کا تعلق ہے تو موجودہ انتظامیہ نے اس حوالے سے زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے ہیں۔ سری نگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ نہ صرف شاہراﺅں پر ناکوں کا جال بچھایا گیا بلکہ ڈرون کیمروں کی مدد سے لوگوں کے حرکات و سکنات پر بھی نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔ جموں وکشمیر سرکار نے سیکورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی ہے کہ اجلاس کے دوران عام شہریوں کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرناپڑے اس کے لئے زمینی سطح پر اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے دوران خصوصی میرین کمانڈوز کی بھی تعیناتی کا فیصلہ لیا گیا ہے تاکہ امن دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس اجلاس کے دوران لوگوں کو مہمانوں کا ویلکم کرنا چاہئے کیونکہ اجلاس سے جموں وکشمیر کے ہر طبقے کو فائدے ملنے کا امکان ہے ۔ جموں وکشمیر کی سرکار اور مرکزی حکومت نے یہاں پر جی ٹونٹی کا اجلاس منعقد کرکے یہاں کے لوگوں پر بہت بڑا احسا ن کیا ہے ۔ چونکہ حکومت ہندوستان کی کسی بھی ریاست میں اس پروگرام کو منعقد کرسکتی تھی لیکن مرکزی سرکار نے کشمیر کو ہی چنا تاکہ یہاں کے لوگوں کو اس کا بھر پور فائدہ مل سکے۔