گھڑیال نیوز ڈیسک
ملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کی خاطر سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے ) اور سٹیٹ انوسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو ) کی جانب سے چھاپہ ماری اور جائیدادو ں کی ضبطی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حکمت عملی سے جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کی راہ ہموار ہوئی۔ دراصل جموں وکشمیر کی انتظامیہ اور مرکزی سرکار یونین ٹریٹری میں ملی ٹینسی کو پوری طرح سے ختم کرنے کے حوالے سے زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں۔ مرکزی اور ریاستی سرکار کی جانب سے ملی ٹینسی کے خلاف جو حکمت عملی اپنائی جارہی ہیں اس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے سیکورٹی ایجنسیوں کو واضح ہدایت دی ہے کہ ملی ٹینسی اور اس کے ایکو سسٹم کو ختم کرنے کی خاطر سخت ترین اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے جبکہ ملی ٹینسی کی پشت پناہی کرنے والے افراد کو بھی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جائے تاکہ وادی کشمیر میں دہشت گردی کا پوری طرح سے خاتمہ یقینی بن سکے۔ پچھلے تین برسوں کے دوران بالعلوم اور ایک سال کے دوران بالخصوص وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کے واقعات میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ تصادم آرائیوں کا دور بھی ختم ہو چکا ہے کیونکہ وادی کشمیر میں اب چند گنے چنے ملی ٹینٹ ہی سرگرم ہیں جنہیں بہت جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ جموں وکشمیر میں اس وقت ہر سو امن و امان کا ماحول ہے ، ملی ٹینسی کی پشت پناہی کرنے والے اب سلاخوں کے پیچھے ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورجر منوج سنہا نے جب سے جموں وکشمیر میں بطور ایل جی اقتدار سنبھال ہر طرف تعمیر وترقی کا انقلاب آیا اور یہ کہ امن و امان کی فضا بھی قائم ہوئی جس وجہ سے آج لوگ آزاد فضاﺅں میں سانس لے رہے ہیں۔ سابقہ حکومتوں کی جانب سے صرف دعوئے اور وعدئے کئے گئے لیکن موجودہ انتظامیہ نے جو کہا اُس پر عملدرآمد بھی کرایا ۔ آج جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو آگے بڑھنے کا بھر پور موقع فراہم کیا جارہا ہے ۔سا بقہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں ہی جموں وکشمیر کا بیڑا غرق ہوا اور یہاں کے نوجوان بندوق اُٹھانے پر مجبور ہوئے لیکن موجودہ ایل جی انتظامیہ نے سب سے پہلے نوجوانوں کی طرف ہی توجہ مبذول کی اور اُنہیں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اپنے ہنروں کو پرکھنے کی خاطر بھر پور موقع فراہم کیا ۔ سپورٹس کے ساتھ ساتھ موجودہ حکومت موسیقی کی طرف بھی توجہ مبذول کر رہی ہیں اور آج جموں وکشمیر کے نوجوان اپنی موسیقی سے پورے ملک کے لوگوں کو محذوز کر رہے ہیں۔ کسی بھی قوم کا دارومدار نوجوانوں سے جڑا ہوا ہے اگر نوجوانوں کو آگے بڑھنے کا موقع فراہم کیا جائے تو وہ قوم ترقیوں کی بلندیوں کو چھوتی ہے لیکن اگر نوجوانوں کو پشتہ بہ دیوار کیا جائے تو وہ قوم کھبی بھی ترقی نہیں کر پائے گی۔ سابقہ حکومتوں نے یہاں کے نوجوانوں کو پشتہ بہ دیوار کیا تاکہ وہ ہمیشہ کیلئے اقتدار پر جلوئے افروز ہو سکے ۔ یہاں کے نوجوانوں کو الیکشن سے دور رکھا گیا تاکہ ایسے سیاستدان خاندانی سیاست کرکے ہمیشہ کے لئے اقتدار کی مسند پر جلوئے افروز ہو سکے اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جب نوجوانوں کو آگے بڑھنے کا موقع ہی فراہم نہیں کیا گیا توانہوں نے تشدد کا راستہ اختیار کیا جس وجہ سے پچھلے تیس سالوں کے دوران یہاں پر قتل و غارت گری کا بازار گرم ہوا اور مذکورہ حکمران آزاد فضاوں میں کرسی کے مزے لوٹتے رہے اور خراب حالات کی آڑ میں تعمیر وترقی کے حوالے سے جو پیسے جموں وکشمیر کو مرکز سے ملے انہیں اپنے عیش و عشرتوں پر خرچ کیا گیا ۔ نوجوانوں کو پشتہ بہ دیوار کرنے سے سابقہ حکومتو ں نے سرکاری نوکریاں بھی اپنے رشتہ داروں اور کارکنوں کو فراہم کی اور یہاں کے نوجوانوں کو نوکریوں سے پرے رکھنے کی بھر پور کوشش کی گئی ۔ لیکن موجودہ ایل جی منوج سنہا نے یہاں کے نوجوانوں کو آگے بڑھنے کا بھر پور موقع فراہم کیا اور اُنہیں ملکی اور بین الاقومی سطح پر اپنے جواہر دکھانے کے حوالے سے اُن کی بھر پور رہنمائی کی ۔ موجودہ سرکار کی ان ہی کاوشوں کے نتیجے میں آج جموں وکشمیر کے لوگ ایل جی انتظامیہ سے خوش نظر آرہے ہیں اور انتظامیہ کو اپنا بھر پور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ ایل جی انتظامیہ نے پچھلے ایک سال کے دوران بیس ہزار کے قریب نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں فراہم کیں اور اس ضمن میں صاف شفاف طریقے سے بھرتی ایجنسیوں نے امتحانات بھی منعقد کرائے جس وجہ سے آج بیس ہزار خاندانوں میں خوشی کی لہر ہے ۔الغرض موجودہ انتظامیہ کی جانب سے پچھلے دو سالوں کے دوران جتنے بھی فیصلے لئے گئے وہ عوامی توقعات کے برعکس رہے ہیں اور آج جموں وکشمیر کے لوگ بہ بانگ دہل اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ ایل جی منوج سنہا کی سربراہی میں انتظامیہ نے صحیح معنوں میں یہاں امن و امان کے خواب کو شرمندہ تعبیرکرایا ہے جس کے لئے منوج سنہا کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا جارہا ہے۔