چونکہ کچھ دیر قبل یہ دلسوز خبر سماعت میں آئی کہ سابق ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ریڈیو کشمیر سرینگر اور کشمیری زبان و ادب و ثقافت کے مایہ ناز علمبردار اور قدآور ادیب ، شاعر اور محقق جناب فاروق نازکی صاحب 84 برس کی حیات کے بعد دارالفانی سے دار البقاء کی طرف کوچ کرگئے ہیں۔
نازکی صاحب۔ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ یافتہ شاعر جناب فاروق نازکی صاحب علم و ادب کی دنیا میں ایک ممتاز و منفرد مقام کے حامل تھے۔ وہ اپنے آپ میں ایک عظیم الشان ، ہمہ گیر پہلو دار شخصیت اور ایک ادارہ کی مانند تھے۔ ان کے جانے سے کشمیری زبان و ادب میں جو خلا پیدا ہوگا اسے پر کرنا نہایت ہی دشوار ہوگا۔ نندہ ریشی کاروان ادب وثقافت چرارشریف کی طرف سے اج سرپرست غلام نبی ساحل کی صدارت میں ھنگامی طور تعزیتی اجلاس منعقد کیاگیا۔ جسمیں جناب ابو نعیم اللہ،پیر مہدہ میر، پیر محمد الطاف منظور ظہور چستی، منظور میر نمبلبل۔ میزان شبیر ھلال سلطانیہ، بلال حمزہ،جان مجروح، اشرف منتظر اور دوسرے رفقاء نے اجتماعی طور جناب فاروق نازکی صاحب کے سانحہ ارتحال پر نہایت ہی رنجیدہ اور دل شکن محسوس کرتے ہوۓ لواحقین کے ساتھ بھر پور ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہویئے اج مرحوم کے ایصال ثواب اور بلندیٔ درجات کے لئےحق تعالٰی کے دربار اقدس میں دست بستہ ھوکے۔ دعامانگتے ھے کہ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ آمین یارب العالمین
شعبہ نشرواشاعت۔نندہ ریشی کاروان ادب و ثقافت چرارشریف