پیرزادہ سعید
کرناہ //بلآخر کرناہ کے بچے کی میت انتظامیہ نے فوج کی مدد سے کرنا ہ پہنچا دی جس پر لوگوں نے راحت کی سانس لی، ادھر کرناہ کپواڑہ شاہراہ کی بحالی کا کام بھی جاری ہے اور شام دیگر گئے تک شاہراہ پر گاڑیوں کے چلنے کا امکان ہے ۔معلوم رہے کہ انتظامیہ نے سوموار کو چوتھے روز کرناہ کے بچے کی میت کرناہ پہنچانے کےلئے چاپر سروس کا بندوبست کرایا، کیونکہ شاہراہ پر مسلسل پتھر اور پسیاں گر آنے کے نتیجے میں شاہراہ کی بحالی میں وقت لگ رہا تھا ،معلوم رہے کہ کرناہ کے پراڑہ گاﺅں کے رہنے والے ایک 10سالہ بچے کی موت 28مارچ کو سرینگر کے بچہ ہسپتال بمنہ میں ہوئی جس کے بعد گھر والوں نے اس کو کرناہ پہنچانے کی کوشش کی تاہم موسم نے اچانک کروٹ بدل لی اور یہ بچے کی جست حاکی چار روز تک کپواڑہ میں درماندہ رہی۔سوموار کی صبح ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کپوارہ روﺅف رحمان نے فوج کے ساتھ رابطہ کر کے اُن سے یہ مطالبہ کیا کہ بچے کی میت کو کرناہ پہنچانے کےلئے اُن کی مدد کی جائے اور اس کےلئے چاپر سروس کا بندوبست کیا جائے جس کے بعد فوجی چاپر کے ذریعہ بچے کی میت کو دوپہر کو کرناہ ہلی پیڈ پر اُتارا گیا جس کے بعد اُسے تدفین کےلئے اپنے آبائی گھر روانہ کیا گیا ،جہاں شام دیر گئے اس کا نماز جنازہ ادا کیا گیا ۔ادھر کرناہ کپواڑہ شاہرہ کی بحالی کا کام جاری ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شاہراہ پر متعدد مقامات پر پسیاں اور پتھر گر آئے تھے اور پورا دن شاہراہ کی بحالی میں لگ گیا ۔انہوں نے کہا کہ آج شام تک شاہرہ کو گاڑیوں کی آمد ورفت کےلئے بحال کر دیا جائے گا ۔
—