پیرذادہ سعید
کرناہ: کرناہ میں ٹھوس فضلہ اور کوڑا کرکٹ کے ڈھیروں کے باعث غفونت پھیلنے کا خطرہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ نالہ قاضی ناگ اور بتہ موجی جیسے قدرتی پانی کے ذرائع، جو کبھی صاف و شفاف ہوا کرتے تھے، اب کوڑا دانوں میں تبدیل ہو چکے ہیں، جس سے علاقے میں بدبو اور بیماریوں کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
محکمہ دیہی ترقی نے گھروں اور مارکیٹ سے کوڑا جمع کرنے اور اسے ٹھکانے لگانے کے لیے ایک کنٹریکٹر کو ٹھیکہ دیا تھا۔ کنٹریکٹر کی ذمہ داری تھی کہ وہ گھروں اور دکانوں سے کوڑا جمع کرکے اسے محفوظ طریقے سے تلف کرے۔ تاہم، کنٹریکٹر نے کئی گھروں اور دکانداروں سے پیسہ وصول کرنے کے بعد اپنا کام بند کر دیا اور غائب ہو گیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق، شروع میں کنٹریکٹر نے کوڑا جمع کرنے کا کام کیا، لیکن جلد ہی اس نے کوڑا اٹھانے کا کام ترک کر دیا، جس کے بعد علاقے میں کوڑا کرکٹ کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔ اس صورتحال سے پریشان مقامی آبادی نے حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ نہ صرف علاقے کی صفائی کا فوری انتظام کیا جائے بلکہ غفلت برتنے والے کنٹریکٹر کے خلاف سخت قانونی کارروائی بھی کی جائے۔
مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ نالہ قاضی ناگ اور بتہ موجی کی صفائی کرکے ان کی اصلی حالت بحال کی جائے تاکہ علاقے کے لوگ صاف اور صحت مند ماحول میں زندگی گزار سکیں۔