این سی سی یعنی نیشنل کیڈٹ کور ہر ایک نوجوان کےلئے اس میں شمولیت زندگی میں ایک اہم تجربہ کے طور پر ہوسکتا ہے جس کی یادیں اور تربیت اس کو زندگی بھر ساتھ چلتی ہے ۔ اس تربیت میں نظم و ضبط، کا پابند بن جاتا ہے اور مختلف علاقوں کے نوجوانوں سے دوستی جو ان کےلئے اجنبی ہوتے ہیں ۔ رہنمائی کرنے کا تجربہ ہوتا ہے ۔ این سی سی کیڈٹ میں شامل ہونے والے نوجوان ذہنی طور پر حساس شہری بن جاتے ہیں کیوں کہ این سی سی تربیت میں ایک نوجوان کو مختلف تجربات کا مشاہدہ کرنا پڑتا ہے وہ ذمہ داری ، کٹھن سفر، مشکلات، سردی ، گرمی میں زندہ رہنے کے ہنر سیکھتا ہے جو اس کے ارادے میں پختگی لاتی ہے ۔ اس کیمپ میں جو حصہ لیتے ہیں ان کےلئے یہ کوئی معمولی واقع نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک تجربات، ذمہ داریوں اور نظم و ضبط کا سفر ہوتا ہے جس میں کسی طرح کی غیر ذمہ دارانہ کام کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی تو تصور میں بھی نہیں لائی جاسکتی ہے ۔ اس طرح سے یہ زندگی کو ایک سانچے میں ڈالتا ہے ۔ حال ہی میں سرحدی ضلع کپوارہ میں این سی سی کے طلبہ نے قدرت کے خوبصورت نظاروں سے بھرے علاقے میں کیمپ منعقد کیا ۔ یہ کیمپ طلبہ کو ذہنی اور جسمانی چلینجوں سے مقابلہ کرنے کےلئے تیار کرتا ہے اور ان کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جو ان کو کام کے طریقے میں عزم اور ہمت پیدا کرتا ہے ۔ کیمپ میں این سی سی طلبہ کےلئے صبح صادق سے ہی سرگرمیاں شروع ہوجاتی ہیں اور کیڈٹس طلوع آفتاب سے ہی دن گزرنے تک مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں جو ان کو منظم طریقے سے کام کرنے ، ہمت اور حوصلہ سے آگے بڑھنے اور برداشت ، ایثار اور جذبہ کے ساتھ ثابت قدم رہنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ طلبہ کی صبح جسمانی تربیت سے شروع ہوتی ہے جو انہیں مضبوط، نظم وضبط کا پابند اور ذمہ داری شہری بنانے میں اہم کردار کرتی ہے۔ تربیت صرف طلبہ کو جسمانی طور پر مضبوط بنانے کےلئے نہیں بلکہ یہ انہیں ذہنی طور پر بھی مضبوط بناتی ہے جو طلبہ کی نشونما ءکےلئے اہم ہے ۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں منعقد یہ کیمپ قدرت کے سائے تلے کیا گیا ہے جہاں پر طلبہ کو ذہنی سکون بھی مئیسر رہتا ہے اور قدرتی نظاروں سے وہ واقف بھی ہوتے ہیں۔ طلبہ کو سخت جسمانی ورزش سے گزارا جاتا ہے جوان کو زندگی کے نشیب و فراز میں ثابت قدم رہنے کےلئے تیار کرتی ہے ۔ کیمپ میں شامل طلبہ کو ایک دائرے میں رہ کر سرگرمیاں دینے کی تربیت دی جاتی ہے جس کی قیادت ٹیم ممبر کرتے ہیں اور اس طرح سے وہ قیادت کے حوالے سے خود کو پہنچانے کا موقع پاتے ہیں ۔ کیمپ کی سرگرمیوں میں طلبہ جدید سہولیات سے دور زندگی کے سفر کو جاری رکھنے کی اہلیت اور تربیت حاصل کرتے ہیں وہ ٹیم کےلئے قیام گاہ بناتے ہیں ۔ پانی کو قابل استعمال بنانے کا ہنر سیکھتے ہیں ۔ وہ مل جل کر آگے بڑھنے اور کام کرنے کا سلیقہ پاتے ہیں۔ اس طرح کی سرگرمیوں میں وہ ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنے اور ہمدردی کے ساتھ ایک دوسرے کی مدد کرنے کا ہنر بھی سیکھتے ہیں۔ جہاں تک (سی اے ٹی سی ) یعنی کمبائنڈ اینول ٹریننگ کیمپ کی تیاریوں کی بات ہے تو یہ مشکل ہوتی ہیںجس میں کیمپ سائٹ کے انتخاب سے لے کر انسٹرکٹرز کی جامع تربیت تک پیچیدہ منصوبہ بندی شامل ہے۔ تمام حصہ لینے والے کیڈٹس کے لیے، ہر گزرتے دن کے ساتھ امیدیں بڑھتی جاتی ہیں۔ این سی سی طلبہ صبح ایک کال پر اپنے بستروںسے اُٹھ کر جمع ہوجاتے ہیں اور معمول کی سرگرمیوں شروع کرتے ہیں۔ یہ بلاوا انہیں ایک نیا تجربہ کراتا ہے کیوں کہ یہ ان کےلئے معمول کی بلاوے کے برعکس ایک نظم وضبط میں رہ کر سرگرمیاں شروع کرنے کےلئے ہوتا ہے ۔ صبح کے وقت جسمانی تربیت اور ہتھیاروں کی تربیت سے لے کر نقشہ پڑھنے تک کی کلاسز۔ جسمانی تھکاوٹ کے باوجود، قریبی یونٹ یا بٹالین کی طرف سے تیار کردہ کھانے کا وعدہ آگے بڑھنے کے لیے ضروری ایندھن فراہم کرتا ہے۔ دوپہر کے کھانے کا وقت ایک وقت ہوتا ہے جو ساتھیوں کے ساتھ گھل مل جانے کا موقع تو فراہم کرتاہے اور دوپہر کے کھانے کے بعد سستی آنے کے باوجود بھی طلبہ آگے کی تربیت کےلئے تیار ہوجاتے ہیں اور اس طرح سے ان کےلئے تربیت کے دیگر سیشن شروع ہوجاتے ہیں ۔ کیمپ صرف جسمانی برداشت کے بارے میں نہیں بلکہ ذہنی نشوونما کے بارے میں بھی ہے۔ شام کے سیشن کیڈٹس کو نیویگیشن مشقوں سے متعارف کراتے ہیںانہیں نقشے پڑھنا اور نشانات کی شناخت کرنا سکھاتے ہیں۔ یہ ایک ایسا ہنر ہے جو کاغذ کے محض ٹکڑے کو نامعلوم خطوں کے ذریعے رہنمائی میں بدل دیتا ہے۔ یہ تجربات جو اکثر چیلنج ہوتے ہیں، کامیابیوں کے لمحات اور دوستی کے ساتھ وقفے وقفے سے ہوتے ہیں کیونکہ کیڈٹس جدید ٹیکنالوجی کی مدد کے بغیر ستاروں کے آسمان کے نیچے اپنی منزلوں تک جاتے ہیں۔ کیمپ کی ایک اہم خصوصیت قیادت کی تربیت کا ماڈیول ہے۔ ایک بار گروپوں میں منظم ہونے کے بعدکیڈٹس کو مختلف سرگرمیوں کو منظم کرنے اور ان کو انجام دینے کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے۔ یہ سرگرمیاں صرف انتظامی مشقیں نہیں ہیں بلکہ ایک تبدیلی کا سفر ہے جو تنظیمی صلاحیتوں کو نکھارتا ہے اور جوابدہی کا گہرا احساس پیدا کرتا ہے۔ جیسا کہ کیڈٹس ان چیلنجوں کا سامنا کرتے ہیںطلبہ میں قیادت کی خوبیاں نکھر آتی ہیںوہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ ہمدردی کے ساتھ پیش آنے ، مشکل وقت میں فیصلہ لینے کا حوصلہ پاتے ہیں ۔ اپنے ٹیم کی قیادت کرنے والے طلبہ ممبران کو عارضی پناہ گاہیں بنانا، آگ جلانا اور پانی کو صاف کرنا بقا کی عملی مہارت اور زندگی کے ضروری اسباق بن جاتے ہیں۔ یہ تجربہ فوری چیلنجوں سے بالاتر ہے ماحول کے لیے گہرا احترام پیدا کرتا ہے۔ یہ ذاتی ترقی اور ترقی وہی ہے جو این سی سی کیمپ کو تجربہ کار بناتی ہے۔کیمپ کے دن جس قدر بڑھتے ہیں طلبہ میں جوش و جذبہ بڑھتا ہے اور وہ ہر دن ایک نئے تجربے کا مشاہدہ کرتے ہیں جو ان کی زندگی میں آگے چل کر کام آتے ہیں ۔ کمبائنڈ اینول ٹریننگ کیمپ کےلئے تقرریوں کا اعلان طلبہ میں ایک جوش لاتا ہے ۔ کیمپ کے اختتام کے وقت افسران ، عملہ اور این سی سی طلبہ ایک ساتھ جشن مناتے ہیں اور ایک ہی ساتھ کھانا کھاتے ہیں ۔یہ شام این سی سی کیڈیٹس کےلئے ایک انوکھی شام ہوتی ہے کیوں کہ وہ کئی دنوں کی ایک منظم زندگی ایک حکم پر حاضر ہونے ، سرگرمیاں انجام دینے اور ذہنی صلاحیت سے بھر پور ہوتا ہے اور یہ وقت ختم ہونے کے بعد وہ ایک عملی زندگی میں چلے جاتے ہیں ۔ این سی سی کیمپ میں حصہ لینے والے طلبہ کو زندگی میں آگے بڑھنے کےلئے ایک راہ ملتی ہے وہ ایک لائحہ عمل کے تحت زندگی گزارنے کے اہل بن جاتے ہیں ۔ کیمپ کے اختتام کے بعد اس میں شریک ہوئے طلبہ کی زندگی میںاس کیمپ کی یادیں ہر لمحہ تازہ رہیں گی اور زندگی کے ہر موڑ پر انہیں یہ تربیت آگے بڑھنے کی حوصلہ افزائی کرے گی ۔