جے کے این ایس
حلقہ انتخاب چرارشریف کی سرزمین سے براہ راست تعلق رکھنے والے ایک اور مقامی امیدوار مسٹر، ایڈوکیٹ اویس شاہ نے الیکشن کمپین کی اختتامی تقریر، بھی زیارت چرارشریف کے سامنے موجود بس سٹینڈ میں کی۔ جلسے کا اہتمام اپنی پارٹی نے کیا تھا۔
اویس ابن محمد آشرف شاہ، نے زور دار، اپنی تقریر کے دوران آبتدا میں ھی اسکے ساتھ انتخاب میں حصہ لئے رھئے۔ سیاسی جماعتوں سے وابستہ اور، انکی طرف سے نامزد کردہ الگ الگ، امیدواروں کے جھوٹے وعدوں اور خالی بیان بآزی، پر زبردست برھمی کا اظہار کرتے ہوئے۔ پی ڈی پی،نیشنل کانفرنس اور ریاستی کانگریس پر متعدد الزام لگائے کہ چرارشریف تعمیر وترقی کرانے کے نام پر ووٹ حاصل کرنے
والے اب تک کے سارے امیدواروں نے پھر چرارشریف کی اجتماعیت کو ھروقت، بکھیرنے کا کام انجام دیا۔ کوئی کمپلیکس نہیں، کوئی، تعمیر وترقی نہیں بلکہ۔ عام لوگوں کا استحصال کیا گیا ھے۔ افسوس کہ اس حلقے کے گاوں جات آج بھی پسماندگی کا نقشہ مترشح کرتے ھے۔ اس اہم قصبے کی شان رفت سرے سے بگاڑ نے میں یہ پارٹیاں ھروقت تیار، رھتی تھی۔ لیکن اب زمانہ بدلا، اب جواب لیں گے۔اب، اپنا خادم سامنے آنے کی عمر کو پہنچ گیا ھے۔ حلقے سے وابستہ سابقہ ممبران کو عوام کے روبرو کھڑا ہوکر اپنے کئے کے لئے معافی مانگنے کا مشورہ دیا اور اپنے آپ کو بحثیت وکیل نہیں بلکہ عام خادم بن کر ان کا ھرکام کرنے اور کرانے کا وعدہ کیا۔ واضح رھئے کہ مسٹر اویس شاہ اپنی پارٹی سے وابستہ مگر قصبے کا ایک ہوشیار مغز، قابل اورزی حس نوجوان ایڈوکیٹ مانا جاتا ھے۔ شاہ نے حلقہ کے تمام ووٹروں سے بیٹ کو کامیاب بنانے اسے اپنی خدمت کرنے کا موقعہ دینے کی اپیل کی۔