پیرزادہ سعید
سرینگر//سخاوت سنٹر جموں وکشمیر کی جانب سے میرٹ کم میئزز سکالر شپ امتحان پاس کرنے والے کرناہ کے 22 غریب اور یتیم بچوں میں سکالر شپ کے چیک تقسیم کئے گے۔ڈگری کالج کنڈی کرناہ میں اس تعلق سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں کالج کے وائس پرنسپل عبدالباسط ریشی ، زونل ایجوکیشن افسر کرناہ شاہ محمد رانا،سخاوت سنٹر کے ضلع ایڈمنسٹریٹر کپوارہ خصر محمد و غلام محی الدین، ہیڈماسٹر بوائز ہائی اسکول چھمکوٹ خالد محمود ، نوجوان صحافی اشفاق سعید کے علاوہ کالج کے پروفیسر صاحبان بچوں اور والدین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔معلوم رہے کہ میرٹ کم میزا سکالر شپ امتحان میں کرناہ کے قریب 100 بچوں نے شمولت کی تھی جس میں سے 22کامیاب قراد دیئے گے تھے ۔تقریب کے دوران اپنے خطاب میں کالج کے وائس پرنسپل پروفیسر عبدالباسط ریشی نے فلائی ادارہ سخاوت سنٹر کی تعریف کی اور کہا کہ ایسے ادارے جموں وکشمیر میں یتیموں بیواؤں اور نادار طلباء کو مالی مدد فراہم کر کے ثواب حاصل کر رہے ہیں ۔زونل ایجوکیشن افسر ٹنگڈار چھمکوٹ شاہ محمد رانا نے اپنے خطاب میں سخاوت سنٹر جموں وکشمیر کے عہدیداروں کی سرہانا کرتے ہوئے کہا کہ کرناہ جیسے دور افتادہ علاقوں میں ایسے بچوں کی فلاح و بہبود کےلئے کام کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ اداے سے وابستہ لوگ درددل رکھنے والے ہیں۔معروف صحافی اشفاق سعید نے یتیموں بیواؤں اور نادار طلباء کےلئے کام کرنے والے اس ادارے کو سخی ادارہ قرار دیتے ہوئے یہ أمید ظاہر کی کہ ماضی کی طرح سخاوت سنٹر جموں وکشمیر مستقبل میں بھی ایسے پروگراموں کا انعقاد کرے گی، تاکہ ایسے بچوں کی مالی معاونت ہو سکے،جنہیں اعلی تعلیم نہیں مل رہی ہے ۔سخاوت سنٹر کے ضلع ایڈمنسٹریٹر خصر محمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے ادارے کی کوشش ہےکہ یتیم ، غریب اور نادار بچے اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں اور سینکڑوں خواتین مختلف دستکاریوں میں تربیت کے بعد مہارت حاصل کرکے خود کفیل بنیں۔ ناگہانی آفات جیسے سیلاب، زلزلے، آتش زدگی اور حالات سے مجبور ہوکر اپنا گھر بار چھوڑنے والے ستم رسیدہ مہاجرین کی بھرپور اعانت بھی کی جاتی ہے اور اس کےلئے لوگوں کا تعاون ضروری ہے ۔ سخاوت سنٹر کے غلام محی الدین نے کہا فلاحی ادارے کا سب سے نمایاں کارنامہ یہ ہے کہ اس کی بدولت ہزاروں یتیم ، غریب اور نادار بچوں کو اپنی تعلیمی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کا موقع ملا ہے۔تقریب کے دوران نظامت کے فرائض استاد نشاد اقبال نے انجام دئے ۔انہوں نے کہا کہ ادارہ کی جانب سے میرٹ کم میزا سکالر شپ امتحان میں اول پوزیشن حاصل کرنے والے غریب بچوں کی حوصلہ افزائی کے طور پر مالی مدد کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ فلائی اداے نے نہ صرف کرناہ میں زلزلے کے دوران لوگوں کی فلاح و بہبود کےلئے کام کیا، وہیں سال 2012 سے اب تک 301کے قریب کنبوں کی مالی مدد کی ۔