سرینگر، 23 جنوری (جے کے این ایس): نیشنل کمیشن فار مائنارٹیز (این سی ایم) کی رکن روبل ناگی نے جموں و کشمیر میں اقلیتوں کے قتل میں کمی کو حکومت کی مؤثر کوششوں کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ مزید تعاون سے یہاں استحکام ممکن ہے۔
روبل ناگی جموں و کشمیر کے دورے پر ہیں، جہاں وہ اقلیتی برادریوں کے ساتھ ملاقات کر رہی ہیں تاکہ ان کے مسائل کو سمجھا جا سکے اور حل کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔
انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ان کے دورے کا مقصد اقلیتوں کے مسائل سننا اور ان کی مشکلات کا ازالہ کرنا ہے۔ وہ بارہمولہ، کپواڑہ، سرینگر، کولگام، پلوامہ، اور اننت ناگ سمیت کئی اضلاع کے وفود اور سماجی کارکنان سے ملاقات کر چکی ہیں۔
روبل نے کہا، “مذہب کے نام پر کسی کو قتل کرنا ناقابل قبول ہے۔ ہر شہری کی حفاظت اہم ہے اور کسی بھی برادری کو نظر انداز کرنا ناقابل قبول ہے۔”
انہوں نے کشمیر کی ثقافتی ہم آہنگی اور اقلیتوں کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “ہر برادری ملک کے لیے اہم ہے، چاہے وہ سکھ، کشمیری پنڈت، ہندو یا کوئی اور ہو۔”
ناگی نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ سالوں میں ترقی، سیاحت، اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے اور اقلیتوں کے تحفظ کے لیے حکومت نے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے روبل ناگی آرٹ فاؤنڈیشن کے جاری منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں تعلیم، خواتین اور لڑکیوں کی مہارت کی تربیت، اور اسکول انفراسٹرکچر کی ترقی پر کام ہو رہا ہے۔
روبل ناگی نے مختلف اقلیتوں بشمول سکھ، عیسائی، کشمیری پنڈت، اور احمدیہ برادری کے افراد سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے۔ انہوں نے کہا، “کسی بھی برادری کو نظر انداز کرنا پوری ثقافت پر اثر ڈالتا ہے۔ ہمیں اجتماعی طور پر ان مسائل کو حل کرنا ہوگا۔”
آخر میں، انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، “ہم اقلیتوں کی مدد اور ان کی ترقی کے لیے پُرعزم ہیں اور خدا کی مدد اور برادری کی حمایت کے ساتھ بہتر مستقبل کی جانب کام کرتے رہیں گے۔” (جے کے این ایس)