• Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Tuesday, June 10, 2025
Jammu Kashmir News Service | JKNS
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
Jammu Kashmir News Service | JKNS
No Result
View All Result
Home اردو خبریں

اے -سی-ای-آر2024 ریپورٹ نے اسکولوں کی سنگین صورتحال کو لایا سامنے ، طلبہ بنیادی سہولیات سے محروم

آزان منظور by آزان منظور
February 4, 2025
in اردو خبریں
A A
ASER-2024 paints grim picture of schools, as students deprived of basic facilities
FacebookTwitterWhatsapp

سرینگر، 04 فروری: سالانہ تعلیمی صورتحال کی رپورٹ (ASER-2024) نے سرکاری اسکولوں کی سنگین صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے یہ انکشاف کیا ہے کہ طلبہ کو پینے کے پانی، کمپیوٹرز اور مناسب بیت الخلاء جیسی بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان مسائل کے ساتھ ساتھ اسکولوں میں طلبہ کے داخلے میں کمی کی وجہ سے معیاری تعلیم کی فراہمی مزید مشکل ہو رہی ہے۔

جے کے این ایس کو موصولہ رپورٹ کے مطابق، اسکولوں میں بنیادی ڈھانچے کی کمی، جیسے کہ پینے کے پانی، فعال کمپیوٹرز، اور مناسب صفائی ستھرائی، کے ساتھ ساتھ پرائمری اور اپر پرائمری اسکولوں میں طلبہ کے داخلے میں کمی پائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، سال 2024 میں 84.8 فیصد اسکولوں میں طلبہ کے لیے فعال کمپیوٹرز موجود نہیں تھے، جبکہ 70.3 فیصد اسکولوں میں کمپیوٹرز کی سہولت سرے سے نہیں تھی۔ 2022 میں یہ تعداد 71.6 فیصد تھی۔ مزید یہ کہ 14.5 فیصد اسکولوں میں کمپیوٹرز تو موجود تھے مگر طلبہ کو ان تک رسائی حاصل نہیں تھی۔

اسی طرح، 25.2 فیصد اسکولوں میں پینے کے پانی کی سہولت موجود نہیں تھی۔ رپورٹ کے مطابق، 19.1 فیصد اسکولوں میں پینے کے پانی کی کوئی سہولت نہیں تھی، جبکہ 6.1 فیصد اسکولوں میں پانی کی سہولت تو تھی لیکن پانی دستیاب نہیں تھا، جو طلبہ کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے۔

رپورٹ میں اسکولوں میں صفائی ستھرائی کی ناقص صورتحال کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ 44.3 فیصد اسکولوں میں مناسب بیت الخلاء کی سہولت موجود نہیں تھی، جبکہ 26.2 فیصد اسکولوں میں لڑکیوں کے لیے علیحدہ اور قابلِ استعمال بیت الخلاء دستیاب نہیں تھے۔

اس کے علاوہ، 16.1 فیصد اسکولوں میں بیت الخلاء تو موجود تھے لیکن استعمال کے قابل نہیں تھے، جبکہ 1.9 فیصد اسکولوں میں سرے سے کوئی بیت الخلاء موجود نہیں تھا، جو حفظانِ صحت کے حوالے سے شدید تشویش کا باعث ہے۔

مزید برآں، 6 فیصد اسکولوں میں لڑکیوں کے لیے علیحدہ بیت الخلاء تو موجود تھے لیکن وہ مقفل تھے، جبکہ 10.2 فیصد اسکولوں میں بیت الخلاء غیر مقفل مگر ناقابل استعمال تھے۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ 48.8 فیصد پرائمری اور اپر پرائمری اسکولوں میں طلبہ کے داخلے میں کمی واقع ہوئی ہے۔

2024 میں 92.8 فیصد پرائمری اسکولوں میں طلبہ کی کل تعداد 60 یا اس سے کم تھی، جو 2022 میں 86.9 فیصد اور 2018 میں 88.7 فیصد تھی۔

اسی طرح، 2024 میں 44 فیصد اپر پرائمری اسکولوں میں کل طلبہ کی تعداد 60 یا اس سے کم تھی، جبکہ 2022 میں یہ تعداد 47.5 فیصد اور 2018 میں 46.1 فیصد تھی۔

(جے کے این ایس)

Previous Post

BMO Seeks Explanation from CHC Kalakote Staff Over Alleged Negligence

Next Post

Terrorist associate held along with arms, ammunition in Tral : Police

Next Post
Police attaches vehicle linked to drug trafficking in Handwara

Terrorist associate held along with arms, ammunition in Tral : Police

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Dalgate, Near C.D hospital Srinagar Jammu and Kashmir. Pincode: 190001.
Email us: [email protected]

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.