سرینگر
معروف پلمونولوجسٹ ڈاکٹر نوید نذیر شاہ نے کہا ہے کہ موبائل فون کی لت ذہنی صلاحیتوں کو بری طرح متاثر کر رہی ہے، اور والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے اسکرین ٹائم پر نظر رکھیں تاکہ ان کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے۔
سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر نوید نذیر شاہ نے JKNS کو بتایا کہ ڈیجیٹل انقلاب آج کے دور کی ضرورت ہے، لیکن اس کا بے تحاشا استعمال انسانی ذہن کو سست اور کمزور بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، “انٹرنیٹ اب ہماری زندگی کا لازمی حصہ بن چکا ہے، یہ سرکاری کام، دفاتر اور تعلیمی سرگرمیوں کے لیے ناگزیر ہو چکا ہے، اس لیے ہم اسے مکمل طور پر ترک نہیں کر سکتے۔”
انہوں نے خبردار کیا کہ موبائل فون کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے نہ صرف بچے بلکہ بزرگ افراد بھی اس کے عادی ہو رہے ہیں، جو ان کی جسمانی اور ذہنی صحت پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔
ڈاکٹر نوید نے کہا، “ہمیں موبائل فون کا استعمال ضرورت کے مطابق کرنا چاہیے۔ خاص طور پر بچوں کے معاملے میں والدین کو ان کے اسکرین ٹائم اور آن لائن سرگرمیوں پر گہری نظر رکھنی چاہیے۔”
انہوں نے مزید کہا، “یہ مصنوعی ذہانت (AI) کا دور ہے، جہاں ہر چیز ہمیں فوری طور پر مل جاتی ہے، لیکن اس کے زیادہ استعمال سے ہماری دماغی صلاحیت متاثر ہو رہی ہے۔ ہمیں اسمارٹ فونز اور انٹرنیٹ کے استعمال میں توازن پیدا کرنا ہوگا۔”
والدین کو مشورہ دیتے ہوئے ڈاکٹر نوید نے کہا، “ہمیں بچوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے والدین کے کنٹرول (Parental Control) جیسے جدید طریقے استعمال کرنے چاہئیں۔ والدین اپنے موبائل فونز کو بچوں کے فونز سے لنک کر کے ان کے مواد دیکھنے کی عادت پر نظر رکھ سکتے ہیں۔”
انہوں نے آخر میں کہا کہ اس حوالے سے والدین اور اساتذہ میں مزید آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نئی نسل کو اس لت سے بچایا جا سکے۔