سری نگر، 10 فروری بھارت کی پہلی جدید ترین سولر کار، بلالز انوویٹو سولر آٹوموبائل
(BISA)، جلد ہی سرینگر کی سڑکوں پر دوڑنے کے لیے تیار ہے، جو پائیدار ٹرانسپورٹیشن کے میدان میں ایک بڑی پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے۔ پیر کے روز سری نگر میں اس گاڑی کا عملی مظاہرہ کیا گیا، جہاں مقامی لوگوں نے اس کا مشاہدہ کیا، جبکہ موجد بلال احمد نے اس کی خصوصیات پیش کیں۔
بلال احمد، جو سری نگر کے ایک ریاضی کے استاد ہیں، نے ابتدا میں ہائیڈروجن اور الیکٹرک گاڑیوں پر تجربات کیے، لیکن بعد میں انھوں نے سولر انرجی پر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ 2022 میں میڈیا کوریج کے بعد ان کے کام کو وسیع پیمانے پر تسلیم کیا گیا، اور اب جون 2025 تک یہ گاڑی عام عوام کے لیے دستیاب ہوگی۔
بلال احمد میر نے خبر رساں ایجنسی JKNS کو بتایا کہ 2009 سے ان کا خواب تھا کہ وہ ایک جدید سولر کار تیار کریں۔ “میں نے ہمیشہ سوچا کہ ایک اعلیٰ معیار کی سولر کار بناؤں، جس کا نام بلالز انوویٹو سولر آٹوموبائل (BISA) ہو۔ کئی مشکلات اور رکاوٹوں کے بعد، آخرکار میں نے یہ کار تیار کر لی،” انہوں نے کہا۔
بلال احمد نے پہلے ایک کار کو ہائیڈروجن گیس پر چلانے کے لیے تبدیل کیا، لیکن تکنیکی مسائل کی وجہ سے وہ بجلی سے چلنے والی گاڑی (EV) کی طرف متوجہ ہو گئے۔ بعد میں، انہوں نے ایک مکمل طور پر سولر پاورڈ کار بنانے پر توجہ دی۔ “میں نے سولر ٹیکنالوجی پر وسیع تحقیق کی، تحقیقی مقالے پڑھے، اور انتھک محنت کی تاکہ اپنا خواب حقیقت میں بدل سکوں۔ آخرکار، میں نے کامیابی حاصل کی،” انہوں نے وضاحت کی۔
انہوں نے بتایا کہ 2022 میں جب ان کی اختراع کو میڈیا میں وسیع کوریج ملی تو کئی بڑی ہندوستانی کمپنیوں نے ان کے کام کو سراہا۔ “کچھ کمپنیوں نے تو سوشل میڈیا پر میرے کام کو ری ٹویٹ کرکے مزید نمایاں کیا، جس سے مجھے مزید حوصلہ ملا،” بلال نے کہا۔
بلال احمد نے اعلان کیا کہ ان کی گاڑی جلد ہی سڑکوں پر آزمائشی طور پر چلائی جائے گی، اور مارچ کے آخر میں ایک روڈ شو کے ذریعے اس کی تشہیر کی جائے گی۔ “جون 2025 تک عوام اس کار کو خرید سکیں گے،” انہوں نے مزید کہا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کار کی تیاری پر تقریباً 20 لاکھ روپے لاگت آئی ہے۔
بلال احمد، جو کہ سری نگر کے ایک ریاضی کے استاد ہیں، نے کئی سالوں کی محنت اور مشکلات کے بعد بھارت کی پہلی جدید سولر کار تیار کی ہے۔ مالی اور تکنیکی چیلنجز کے باوجود، ان کے شوق اور لگن نے انہیں آگے بڑھنے پر مجبور کیا۔ ان کا یہ سفر ہائیڈروجن اور الیکٹرک گاڑیوں کے تجربات سے شروع ہوا، اور بالآخر ایک مکمل سولر کار کی کامیاب تیاری پر اختتام پذیر ہوا۔ 2022 میں ان کے کام کو نمایاں پذیرائی ملی، اور اب وہ مارچ میں روڈ شو اور جون 2025 میں تجارتی لانچ کے ذریعے بھارت میں پائیدار ٹرانسپورٹیشن میں انقلاب لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ (JKNS)