سرینگر، 12 فروری (جے کے این ایس):
نیشنل کانفرنس (این سی) کے ایم ایل اے احسان پردیسی نے اسمبلی میں ایک نجی بل پیش کیا ہے، جس میں کشمیر اور دیگر مسلم اکثریتی علاقوں میں شراب پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی JKNS کے مطابق، پردیسی نے کہا کہ اس بل کا مقصد خطے کی ثقافتی اور مذہبی اقدار کا تحفظ کرنا ہے، کیونکہ شراب نوشی کشمیر کی قدیم صوفی-ریشی روایات کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا، “شراب کی بے لگام فروخت ہمارے مذہبی اور سماجی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ہمارا ورثہ ہمیشہ نشہ آور اشیاء کے خلاف رہا ہے، اور یہ بل انہی روایات کو برقرار رکھنے کی ایک کوشش ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ شراب جرائم، اخلاقی انحطاط اور نشے کی لت کو فروغ دیتی ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں۔ “جب ہم پہلے ہی منشیات کی وبا سے نبرد آزما ہیں، تو شراب کی آسان دستیابی صورتحال کو مزید بگاڑ دے گی۔”
قابل ذکر بات یہ ہے کہ آٹھ صفحات پر مشتمل یہ بل آئندہ اسمبلی اجلاس میں بحث کے لیے پیش کیا جائے گا۔ احسن پردیسی نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ لال چوک کے رہائشی کئی بار اپنے علاقے میں شراب کی دکانوں کی زیادہ تعداد پر اعتراض کر چکے ہیں۔
جے کے این ایس