بڈگام ضلع کے مشہور قصبہ چرارشریف میں موجود اور قریب بیس سال سے اپنے تکمیل کے لئے بے بس،چرارشریف ھاوسینگ ڈیپارٹمنٹ، کے تعمیر کردہ 95، شاپنگ کمپلیکس کی عمارت اب باضابطہ طور نشہ آور گروہ کی آماجگاہ بن گئی ھے ۔ کمپلیکس کے نزدیک موجود بستہ کے مکینوں نے بتایاکہ، انھیں نے اکثر دیکھا کہ دوران شب مختلف جگہوں پہ شمع کی روشنی میں نامعلوم افراد، بیٹھے دیکھائی دیتے ھے۔ غلام رسول صوفی کے مطابق، اپنے پایہ تکمیل کے انتظار میں، کمپلیکس کی عمارت آہستہ آہستہ خستہ حال ہوگئی ھے لیکن تینوں منزلوں کے اندر، دن ورات، مشتبہ اشخاص، موجود ہوتے ھے جو، اکثر نشہ آور دوائی استعمال کیا کرتے ھے انھوں نے بتایا کہ اگرچہ چرارشریف پولیس نے تحصیل بھر میں وبا کے خلاف کاروائی کرکے بڑی حد تک کامیابی حاصل کی لیکن اندرونی قصبہ میں موجود واحد اس آماجگاہ، میں اورہ افراد، پولیس کی گاڑی دور سے دیکھتے ھی خود کو چھپالیتے۔ جبکہ ایسے افراد کی کمپلیکس میں بار بار، موجودگی کے سبب اب پورا قصبہ پریشانیوں میں مبتلا ھوگیا ھے۔ مقامی آبادی نے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ سے گذارش کی کہ وہ متنازعہ، کمپلیکس، کے دروازے، اور، اندرونی رابطے فوری طور مؤلف کریں بصورت دیگر، مقامی باشندگان، یہ تمام کمپلیکس، بطور مسافر خانہ یا براہ راست بیت الزائیرین، استعمال کرنے کے لئے جموں و کشمیر وقف بورڈ کے حوالہ کرنے پر مجبور ہونگے جسکی ذمہ واری، محکمہ تعمیرات عامہ اور مقامی ڈیو لمپمنٹ، اتھارٹی اور منسپل کمیٹی پر عاید ھوگی۔
(جے کے این ایس)