گلمرگ، 12 مارچ (جے کے این ایس): وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بدھ کے روز کہا کہ میرواعظ عمر فاروق کی قیادت میں قائم عوامی ایکشن کمیٹی (AAC) پر پابندی کے وجوہات کے بارے میں منتخب حکومت کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی اور یہ فیصلہ ان کے اختیار سے باہر تھا۔
گلمرگ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ سے پوچھا گیا کہ آیا یہ پابندی میرواعظ کی گلمرگ فیشن شو کی مخالفت سے جڑی ہے؟ اس پر وزیر اعلیٰ نے نیوز ایجنسی جے کے این ایس کے مطابق جواب دیا، “نہیں، ہم ایسا نہیں کہہ سکتے۔ یہ پابندی کس بنیاد پر لگائی گئی؟ ہمیں معلوم نہیں۔ سب سے پہلے، یہ فیصلہ منتخب حکومت کے کنٹرول میں نہیں تھا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “اس پابندی سے متعلق انٹیلیجنس رپورٹس مرکز نے ہم سے شیئر نہیں کیں، اور اصولی طور پر ہماری جماعت ایسے فیصلوں کے حق میں نہیں ہے۔”
عمر عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ جہاں تک میرواعظ صاحب کی رہائی کا تعلق ہے، “میں نے جو کچھ دیکھا ہے، اس کے مطابق انہوں نے رہائی کے بعد کوئی غلط بات نہیں کہی۔ لیکن ایک بار پھر، میں دہراتا ہوں کہ ہمیں نہیں معلوم کہ یہ فیصلہ کس بنیاد پر لیا گیا۔ آگے دیکھیں گے کہ کیا کیا جا سکتا ہے۔”