@ تاریخ گواہ ھے کہ اج سے چالیس سال قبل، کراہ جموں اور چرارشریف کشمیر کو بطور ماڈل ٹاون، سر نو الگ تھلگ تعمیر کرکے دو مختلف شہر آباد کرنے کی کوشش میں بڈگام ضلع کےچرارشریف میں، عوامی ضرورت کے مدنظر 1985 کے دوران اسوقت کے گورنر کشمیر انجھانی، جگموھن جی نے 11 کروڑ مالیت سے تیار دوفیزوں پہ مشتمل ابھی ایک کالنی کیلئے اراضی۔ باقاعدہ طورخریدلی۔ اسکے ساتھ ھی ماڈل ٹاون نامی بستی کو وجود میں لانے کی غرض سے گنجان بستی والے، پرانے قصبے سے سینکڑوں مکانات اپنی جگہ سے ھٹا کر 3 کلو میٹر دور نئی بستی کے نام پر دوبارہ، آباد کئے گئے۔ اسکے ساتھ ھی قریب50۔ کنال اراضی پر مشتمل، بچوں کے لئے مختص ایک ایسی پارک تعمیر کروائی جو پورے ضلع میں اپنی نوعیت کی اولین خوبصورت پارک بن کر 2019تک اپنے جوبن پر تھی_ مقامی لوگوں کے مطابق نہ صرف قصبے کے نونہال، بلکہ ابتک دیکھا گیا کہ مضافات اور اردگرد علاقوں سے تعلق رکھنے والئے ھزاروں نونہال کلیاں، بچے اور بچیاں، خاص طور عید کے موقعے پر علمدار بستی، کے مقام پر موجود اس واحد پارک کو دیکھنے اور صرف بچوں کے لئے مخصوص لاتعداد جولے، ڈریم۔ ترپاٹھے، سکینرز، سلیپرز،اور دوسرے بڑے کھلونوں سے لطف اندوز ھونے کے لئے اندر جایا کرتے تھے۔مگر افسوس سے کہینا پڑھتاہے۔ کہ ہمارے ایم ایل اے جناب راتھر صاحب کے ہوتے ہوئے بھی اج، یہ یادگار چیلڈرن پارک،، پبلک ورکس، ھاوسینگ، اور لوکل باڈیز محکموں میں ناقص، آپسی تال میل کے سبب تباھی کے دھانے پہنچ گئی۔ پارک کے قریب سکونت پذیر نعیم اللہ، فیاض احمد، اور عبدل احد نے ادارے کو بتایا کہ سب سے پہلے سابقہ تحصیلدار چرارشریف سے ملی بگھت کرکے تعمیرات عامہ کے ذریعے عوامی جذبات کو ٹھینس پہنچائی گئی۔ ہم نے اعتراض کیا تو کسی نے دھیان ھی نہیں دیا۔اسکے بعد جل شکتی ڈیپارٹمنٹ نے پائیف لائین انڈر گرونڈ،بچھانے کے نام پر جگہ جگہ ڈوزر چلاکر پارک کا میدانی حصہ جگہ جگہ خندق میں تبدیل کردیا۔ اس دوران فلور کلچر محکمے نے ڈیوٹی پر مامور واحد 2، ملازوں کو ار اینڈ بی ڈیوجن تبدیل کرکے پوری پارک کا حلیہ بگھاڑنے کے لئے ھرکسی کو اندر گھسنے کا راستہ فراھم کیا۔ پارک اور سڑک کے قریب بسکیندار محمد شہیب نے بتایا کہ منسپل کمیٹی، اور تعمیراتی محکمے نے کروڑوں مالیت کی پارک جان بوجھ کر برباد کروائی ورنہ گذشتہ چار سال سے کوئی نہ کوئی ملازم ضرور نگرانی کرتے ہوئے دیکھا ھوتا، بشیر احمد بٹ اورزبیر احمد نے نمایندے کو بتایا کہ بڈگام ضلع کےفلوری کلچر محکمے نے فینسیگ اور مرمت کے نام پر اخری مارچ بل سال 2020، میں نکالی اسکے ساتھ ھی یہ دفتر بند کردیا گیا۔ محمد قاسم نجار نے بتایا کہ
افسوس اس بات پر کہ جگموھن جی کی یادگار کو محکمہ ار اینڈ بی ڈیوجن چرارشریف، اور منسپل کمیٹی کے حوالہ کرکے اسے برباد کرنے میں ھاوسینگ اور فلوری کلچر نے اھم رول ادا کیا۔ اب عید کے موقعے پر بچے یہاں پہنچھکر تاریخی پارک کی خستہ حالی دیکھکر قصور وار کو خوب روئیں گے۔ اگرچہ ایس ڈی ایم چاڑورہ اور ڈی سی بڈگام سے بھی پارک کی بدترین صورت حال کے متعلق درخواست دی گئی تاھم ابھی تک کسی محکمے کو حرکت میں نہیں پایا گیا مقامی بستی کے میکنوں نے بتایا۔۔۔