• Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Sunday, June 8, 2025
Jammu Kashmir News Service | JKNS
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
Jammu Kashmir News Service | JKNS
No Result
View All Result
Home Editorial & Opinion

عالمی سطح پر منائے جانے والے ”صفر فضلہ“ کی اہمیت کشمیر میں بڑھتی ہے 

تحریر:ایڈووکیٹ صفا by تحریر:ایڈووکیٹ صفا
April 9, 2025
in Editorial & Opinion
A A
Atrocities of Pakistan and the Role of Mukti Bahini in the 1971 Liberation War
FacebookTwitterWhatsapp

 

 

ماحولیاتی آلودگی پوری دنیا کیلئے ایک بڑا چلینج ہے جس سے نمٹنے کیلئے کئی اقدامات تو کئے جارہے ہیں البتہ ان کا زمینی سطح پر کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ ا س صورتحال سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی سطح پر ”صفر فضلہ“ کے دن کو منانے کاآغاز کیا گیا جس میں کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے اور کم کوڑا پیدا کرنے کے حوالے سے بیداری اور اقدامات پر زور دیا جارہا ہے۔ جبکہ اس دن کے منانے کا مقصد ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کے طریقہ کار کو عام کرنا، فضلہ کی کمی اور ریسائکلنگ جیسے وسائل کا استعمال پر بات کرنا ہے۔ قارئین اس ضمن میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2022دسمبر میں ایک قرارداد پاس کرتے ہوئے 30مارچ کو ”زیرو ورلڈ، ڈے“ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس اعلامیہ کو سال 2030کے پائیدار ترقی کے ایجنڈے کے تحت جاری کیا گیا تھا جس میں بارہ نکات کو اُجاگر کیا گیا جس میں حکومتی کاروباری اداروں اور افراد کو فضلہ کم کرنے کی حکمت عملی اپنانے اور سرکیولر اکانومی کی طرف سے منتقلی کو ترغیب دینا، ڈسپوز کو پھر سے استعمال میں لانا جیسے اقدامات ہیں۔ اس کے علاوہ اس دن کی اہمیت ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کیلئے اقدامات، قدرتی وسائل کے تحفظ اور آلودگی کو کم کرنے کیلئے اقدامات اُٹھانے کے بارے میں جانکاری عام کرنا ہے اس کے علاوہ پلاسٹک اور پالھتین کے کم استعمال، اور درختوں کے کٹاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات اُٹھانا بھی ہے۔ اور سب سے اہم، اس کا مقصد فضلہ کے ماحولیاتی اثرات اور ذمہ دار فضلہ کے انتظام کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ یہ ایک وسیع تر تفہیم کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے کہ کس طرح ہماری کھپت کی عادات ماحولیاتی انحطاط میں معاون ہیں۔ ایک اور اہم مقصد پائیدار طریقوں کو فروغ دینا ہے جیسے فضلہ کی روک تھام، ری سائیکلنگ، کمپوسٹنگ اور مواد کو دوبارہ استعمال کرنا۔ یہ مشقیں کچرے کی مقدار کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں جو لینڈ فلز میں ختم ہوتی ہے، اس طرح قیمتی وسائل کا تحفظ ہوتا ہے اور آلودگی کو کم کیا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا جو اصل مقصد ہے وہ یہ کہ حکومت اور دیگر متعلقہ اداروں پر زور دیا کہ وہ آپسی تعاون میں ماحولیاتی آلودگی کو ختم کرنے کیلئے اقدامات اُٹھائیں اور صفر فضلہ کے وژن کو کامیاب بنانے کیلئے تال میل کے ساتھ کام کریں۔ 

قارئین جیسا کہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے اور ماحولیاتی توازن کو برقرارکھنے کیلئے کئی سالوں سے جانکاری پروگرام اور تشہیری مہم چلائی جارہی ہے تاہم اس کے باوجود بھی عالمی سطح پر فضلہ کی پیداوار ایک اہم چیلنج بنی ہوئی ہے۔ بڑے مسائل میں پلاسٹک کی آلودگی، الیکٹرانک فضلہ، خوراک کا فضلہ اور آبی ذخائر کو پُر کرنے اہم معاملات ہے۔ قارئین ٹکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کے نتیجے میں زیادہ تر الیکٹرانک فضلہ میں اضافہ ہوا ہے جسے غلط طریقے سے ٹھکانے لگایا جاتا ہے اور یہ ماحول کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے جبکہ پلاسٹک اور پالتھین سب سے زیادہ ماحولیاتی نقصان دن ثابت ہورہے ہیں کیوں کہ یہ جب ایک بار استعمال میں لائے جاتے ہیں تو یہ ختم نہیں ہوتا بلکہ یہ پانی کے ذخائر اور زمینی کی زرخیزی کو ختم کرتا ہے۔ 

قارئین اسی طرح دنیا بھر میں ہم دیکھ رہے ہیں کہ خوراک کو بڑے پیمانے پر ضائع کیا جاتا ہے جو ماحولیات کے بگاڑ کے ساتھ ساتھ غذائی قلت کا بھی سبب بن جاتا ہے۔ اس کے علاوہ زرعی اراضی میں تعمیراتی سرگرمیاں اور لینڈ فلنگ بھی خوراک کی کمی اور ماحولیاتی آلوگی میں اضافے کا سبب بن جاتا ہے۔ اور اس سب صورتحال سے نمٹنے کیلئے ”عالمی سطح پر منانے جانے والے ”عالمی صفر فضلہ“ کا دن اس بات کو اُجاگر کرنے کیلئے ایک اہم دن کے طور پر کام کرتا ہے کہ لوگوں کے ساتھ ساتھ ادارے اور سرکاریں ماحولیاتی آلودگی کے تئیں حساسیت کا م ظاہرہ کریں۔ اگر ہم صفر فضلہ کیلئے فوری اقدامات کا ذکر کریں تو ان میں ایسے اشیاء کا ستعمال ضروری ہے جو بار بار استعمال میں لائی جاسکتی ہے بجائے اس کے کہ ہم پلاسٹک سے بنی ڈسپوزل اشیاء کا استعمال کرکے ماحولیات کو آلودہ کریں۔ ہم ان چیزوں کا بھی استعمال کرسکتے ہیں جن کی ”ریسائکلنگ“ہوتی ہے اس کے ساتھ ساتھ ایسے چیزیں استعمال میں لائی جانی چاہئے جو زمین کیلئے مضر نہ ہوں۔

قارئین جیسے کہ یہ بات ہم جانتے ہیں کہ وادی کشمیر کو بھی ماحولیاتی آلودگی کا خطرہ ہے اور کافی حد تک وادی کشمیر کے ذخائر آلودگی کے شکار ہوچکے ہیں تو اس دن کی ہمیت یہاں پر زیادہ بڑھ جاتی ہے اور اس جنت نماء خطے کے ماحولیات کو تحفظ کرنے کیلئے اقدامات اُٹھانا ناگزیر بن گیا ہے۔ جب ہم وادی کشمیر کو ماحولیاتی تحفظ فراہم کرنے کی بات کرتے ہیں تو یہاں پر ”صفر فضلہ“ کے دن کی اہمیت بھی اُجاگر ہوتی ہے۔ 

 

Previous Post

PDD Lineman Dies at SKIMS Days After Falling from Electric Pole in Pampore

Next Post

CS for boosting last mile connectivity under PMGSY-IV

Next Post
Senior IAS officer Atal Dulloo takes over as new chief secretary of Jammu and Kashmir

CS for boosting last mile connectivity under PMGSY-IV

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Dalgate, Near C.D hospital Srinagar Jammu and Kashmir. Pincode: 190001.
Email us: [email protected]

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.