نربل، بدگام – وسطی کشمیر کے ضلع بدگام کے نربل علاقے میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے معروف سماجی کارکن اور نوجوان رہنما مزمل محمود نے بدگام پولیس اور سیلسٹیل بڈز ہائی اسکول کاووسہ کے اشتراک سے ایک انسدادِ منشیات ریلی کا انعقاد کیا۔
اس ریلی میں دو سو سے زائد طلبہ نے شرکت کی، جنہوں نے ہاتھوں میں منشیات مخالف پلے کارڈز تھامے ہوئے سڑکوں پر مارچ کیا اور منشیات کے مضر اثرات کے خلاف آواز بلند کی۔
ریلی سیلسٹیل بڈز اسکول سے شروع ہو کر مین روڈ سے گزرتے ہوئے نربل پولیس پوسٹ تک پہنچی، جہاں سے دوبارہ اسکول پر اختتام پذیر ہوئی۔
ریلی کا مقصد بیروہ سب ڈویژن سمیت وادیٔ کشمیر میں نوجوانوں میں منشیات کے بڑھتے استعمال کے خلاف بیداری پیدا کرنا اور معاشرے کو اس ناسور کے خلاف متحد کرنا تھا۔
تقریب کے اختتام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مزمل محمود نے کہا کہ نوجوانوں میں منشیات کی لت ایک خطرناک سماجی چیلنج بن چکی ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر پولیس کی منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیوں کو سراہتے ہوئے عوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا، “اب وقت آ گیا ہے کہ ہم سب اس ناسور کے خاتمے کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہوں۔ ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ منشیات فروشوں کی اطلاع قریبی پولیس یونٹ کو دے۔ اس کے علاوہ، نشے میں مبتلا افراد کو پولیس ری ہیبلیٹیشن مراکز میں لایا جائے، جہاں انہیں مفت کونسلنگ اور علاج کی سہولت دی جاتی ہے۔”
سیلسٹیل بڈز اسکول کے طلبہ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ اس ریلی کا مقصد اپنے ہم عمر نوجوانوں کو منشیات کی تباہ کاریوں سے آگاہ کرنا اور نشے سے پاک زندگی کو فروغ دینا تھا۔ انہوں نے اس بامعنی اقدام کے انعقاد پر سماجی کارکن مزمل محمود، بدگام پولیس اور اسکول انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا۔
یہ اقدام مزمل محمود کی جانب سے وادی کے نوجوانوں کو منشیات جیسے سنگین مسئلے سے بچانے اور ایک صحت مند، محفوظ معاشرہ تشکیل دینے کی مسلسل کوششوں کا ایک اور مظہر ہے۔