ْٓقارئین وادی کشمیر کے سرحدی ضلع کپوارہ میں ”کنن پوشہ پورہ“ جو کہ ماضی میں کافی پچھڑا علاقہ رہا ہے اور تعمیر وترقی کے لحاظ سے ضلع کے دیگر دیہات سے کافی پیچھے تھا تاہم اس وقت ”کنن پوشہ پورہ“سمارٹ ولیج“کے سفر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ یہ گاؤں ایک نئی پہنچان بنارہا ہے اور ”ماڈل ولیج“کے طور پر ترقی پارہا ہے جہاں پر جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جارہا ہے اور ماحول دوست طرز زندگی اپنائی جارہی ہے۔ اس گاؤں کے لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے اور اس کی تاریخی اور ثقافتی شناخت کو محفوظ بنانے کیلئے بھی اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ اس گاؤں میں پائیدار ترقی کے نظام کے ساتھ ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے سمارٹ ولیج کیلئے کام کیا جارہا ہے اور یہ تبدیلی زندگی کے مختلف شعبوں میں دیکھی جارہی ہے جن میں طبی خدمات خاص طور پر ہے اور لوگوں کو بہتر ہیلتھ خدمات تک آسان رسائی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں اس کے علاوہ بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور تعلیم کے شعبے میں ترقی بھی اس مشن کا حصہ ہے۔ کنن پوشہ پورہ میں جدید ٹکنالوجی کو متعارف کرایا جارہا ہے جس میں بنیادی سطح پر ڈیجٹل خواندگی اور ڈیجیٹل آلات کی دستیاب ہے اس کے علاوہ تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے کیوں کہ بہتر انٹرنیٹ کینکیٹوٹی سے مقامی لوگوں کو بہت سی آن لائن خدمات مئیسر ہورہی ہیں اور نوجوان ڈیجیٹل طریقہ کار کو اپناتے ہوئے اپنے لئے روزگار کے مواقعے پیداکررہے ہیں۔ انٹرنیٹ روبطہ سے کسانوں کو بازار کی قیمتوں، موسم کی پیشن گوئی اور زرعی مشورے تک رسائی میں سہولت فراہم کرتا ہے، اس طرح ان کی پیداوار اور آمدنی کی سطح میں بہتری آتی ہے۔اس کے علاوہ لوگوں کو سرکاری پورٹلز پر رسائی بھی فراہم کی جارہی ہے جس سے لوگوں کو مختلف مسائل کے حل میں مدد مل رہی ہے خاص طور پر لینڈ ریکارڈ،طبی خدمات تک رسائی اور تعلیم کے وسائل میں آن لائن سے بہت بہتری آئی ہے۔ اسی طرح علاقے میں توانائی کے شعبے میں بھی بہت بہتری آئی ہے۔ لوگوں نے اپنے گھروں کے چھتوں پر ”سولر پینل“لگائے ہیں جس سے بجلی کا مسئلہ بھی حل ہواہے اور ان کا روایتی بجلی نظام پر انحصار کم ہوا ہے جس سے مکینوں کو مالی بوجھ کم کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوا ہے کیوں کہ یہاں بجلی کا اضافہ فیس لوگوں کیلئے باعث پریشانی بن چکا تھا۔
قارئین زرعی سرگرمیاں پورے کشمیر کیلئے معیشت کا ایک ہم ذریعہ ہے اور سرحدی ضلع کپوارہ میں بھی زرعی سرگرمیاں اہم ہے اسی طرح ”کنن پوشہ پورہ“ میں عام لوگوں کے روزگار اور معاش کا ذریعہ زاعت ہی ہے۔ علاقے کے کاشتکار زرعی سرگرمیوں میں جدید تکنیک استعمال کررہے ہیں جبکہ کاشتکاروں کیلئے موبائل پر نئی اپلکیشن متعارف کی جارہی ہے جس سے وہ جدید طریقہ کار کے ساتھ ساتھ موسمی صورتحال، اراضی کی زرخیزیت اور نمی کی جانچ کرتے ہیں اور کسانوں کیلئے نئے تربیتی سیشن منعقد کئے جاتے ہیں جن میں کاشتکاروں کو جدید کاشتکاری کے حوالے سے باخبر کیا جاتا ہے اور نامیاتی کاشتکاری کے طریقوں کو فروغ دینے کی بھی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، جس سے کاشتکاروں کو زمین کی صحت کو یقینی بناتے ہوئے پریمیم منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔تیار شدہ فصل کو براہ راست مارکیٹ تک پہنچانے کیلئے بھی کسانوں کو مدد فراہم کی جاتی ہے جس سے کاشتکاروں کو درمیانہ داروں سے نجات ملتی ہے اور ان کی بازاروں میں بہتر قیمت وصول ہوتی ہے۔
قارئین ”کنن پوشہ پورہ“ میں تعلیم کے فروغ کیلئے بھی اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں کیوں کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی مجموعی ترقی کیلئے اہم کردار اداکرتی ہے۔ اس علاقے میں معیاری تعلیم اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کی دستیابی کیلئے بھی اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ اس سمارٹ ولیج میں کمپوٹر اور انٹرنیٹ تک رسائی کے ساتھ ساتھ دیگر ڈیجٹیل شعبوں میں رہنمائی کی جاتی ہے اور طلبہ کیلئے خصوصی مراکز قائم کئے جاچکے ہیں۔ یہ مراکز ای لرننگ کے مرکز کے طور پر کام کرتے ہیں، جو کمپیوٹر کی بنیادی مہارتوں سے لے کر مزید جدید موضوعات تک کے کورسز پیش کرتے ہیں۔ متوازی طور پر، نوجوانوں کو مقامی ملازمت کے بازار سے متعلقہ مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے پیشہ ورانہ تربیت کے پروگرام تیار کیے جا رہے ہیں۔ موجودہ جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں جانکاری حاصل کرکے نوجوانون اپنے مستقبل کیلئے راہ نکال سکتے ہیں۔ جبکہ انٹرپرینیورشپ پر زور دیتے ہوئے، یہ اقدامات نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ مقامی معیشت میں حصہ ڈالتے ہوئے اپنے منصوبے شروع کریں۔نوجوانوں کی جانب سے انٹرپرنیور کی طرف بھی خاصی توجہ دی جارہی ہے جو ان کے روزگار کیلئے اہم کردار اداکرتا ہے۔
قارئین جیسے کہ یہ بات عیاں ہے کہ دیہی علاقوں میں لوگوں کو ”ہیلتھ خدمات“ کی کافی قلت پائی جاتی ہے تاہم کنن پوشہ پورہ کی اگر بات کریں تو اس علاقے کیلئے موبائل ہیلتھ یونٹس قائم کئے جارہے ہیں جن سے سمارٹ ولیج میں لوگوں کو بہتر طبی خدمات مئیسر رہتی ہے۔ ٹیلی میڈیسن خدمات دیہاتیوں کو صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد سے جوڑتی ہیں، دور دراز سے مشاورت اور بروقت طبی مشورے کو قابل بناتی ہیں۔ٹیلی میڈیسن کی دستیاب سے علاوہ انہیں صحت و صفائی کے جدید طریقوں سے بھی آشنا کیا جاتا ہے جو لوگوں کی صحت کے حوالے سے ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کوڑا کرکٹ کو سائنسی طریقے سے ٹھکانے لگانے اور فضلہ کی ری سائیکلگ کیلئے بھی اقدامات اُٹھائے گئے ہیں اور اس کو فروغ دیا جارہا ہے۔ گاؤں کے لوگوں کو فضلہ کو ٹھکانے لگانے اور ری سائکلنگ کے حوالے سے جانکاری فراہم کی جاتی ہے۔ غرض کنن پوشہ پورنہ صرف ایک ”سمارٹ ولیج“ بننے کے سفر پر آگے بڑھ رہا ہے بلکہ اس سے مقامی لوگوں کی طرز زندگی بھی بہتر ہورہی ہے۔