کرناہ// کرناہ کے علاقے میں نالہ بت موجی پر واقع فیض آباد دلدار (اے) کا عارضی لکڑی کا پل مقامی آبادی، خصوصاً اسکول جانے والے بچوں کے لیے خطرے کی علامت بن چکا ہے۔ بارشوں کے دوران نالے میں پانی کی سطح بڑھنے پر یہ پل عبور کرنا نہایت جان لیوا مرحلہ بن جاتا ہے۔روزانہ درجنوں بچے اسی خستہ حال پل کو پار کر کے تربونی، مقام چنی پورہ اور کھوڑپارہ جاتے ہیں، جبکہ دوسری طرف کے بچے دلدار، بٹ پورہ، کنڈی اور دیگر علاقوں کے اسکولوں کا رخ کرتے ہیں۔ تصویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ بچے ہر روز اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اس پل کو پار کرنے پر مجبور ہیں۔ ذرا سی لغزش کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی مقامی افرادکے مطابق سرکار نے ماضی میں کئی مرتبہ پل کی تعمیر کا وعدہ کیا، منصوبے بھی تیار ہوئے، مگر نامعلوم وجوہات کی بنا پر وہ کبھی عملی شکل اختیار نہ کر سکے۔ عوام کا کہنا ہے کہ جب پانی کی سطح بڑھ جاتی ہے تو اس پل سے گزرنا جان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہوتا ہے۔مقامی لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر پل کی تعمیر جلد مکمل نہ ہوئی تو کوئی بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے۔ عوام نے حکومت سے پُر زور مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور اس پل کی تعمیر نو عمل میں لائی جائے تاکہ بچوں سمیت تمام شہریوں کو ایک محفوظ راستہ میسر آ سکے