کپواڑہ//نیوز ڑیسک//
نارتھ لولاب رینج کے کلاروس۔ڑونواری۔وغیرہ میں محکمہ جنگلات کی طرف سے سیل ڈیپو کی اجازت دی گئی ہے، تاہم مقامی کاریگروں اور ترکھانوں نے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سیل ڈیپو مالکان نہ صرف طاق اور کھڑکیاں بنا رہے ہیں بلکہ بھاری مشینری کا استعمال کرکے لکڑی کی مکمل تیاری کا کام انجام دے رہے ہیں،
جس کی وجہ سے روایتی کاریگروں کی روزی روٹی شدید متاثر ہوئی ہے۔
مقامی ترکھانوں کا کہنا ہے کہ اگر محکمہ جنگلات نے صرف لکڑی فروخت کرنے کی اجازت دی ہے تو پھر یہ افراد دروازے اور کھڑکیاں کیسے تیار کر رہے ہیں؟ ایک کاریگر نے کہا:
“یہ ہمارے پیٹ پر لات مارنے کے مترادف ہے۔ ہمیں روزانہ کی مزدوری بھی نہیں مل رہی جبکہ یہ لوگ غیر قانونی طور مشینیں چلا کر پورا فرنیچر تیار کر رہے ہیں۔”
ترکھانوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ سب کچھ محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کی ملی بھگت کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ان ڈیپو مالکان کے پاس صرف سیل ڈیپو کا لائسنس ہے، تو وہ کیسے بڑی مشینری لگا کر مکمل فرنیچر سازی کر رہے ہیں؟
انہوں نے ضلع انتظامیہ اور اعلیٰ حکام اورفارسٹ پروٹیکشن فورس سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر اس معاملے کی جانچ کی جائے اور غیر قانونی طور پر چلنے والی مشینری اور تیاری کے یونٹس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، تاکہ مقامی ترکھانوں کے روزگار کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔