کرناہ // حدِ متارکہ کے نزدیک واقع سرحدی تحصیل کرناہ میں جاری شدید گولہ باری اور کشیدہ صورتحال کے پیش نظر حکومت جموں و کشمیر نے سب ضلع ہسپتال کرناہ کی گنجائش 30 بیڈ سے بڑھا کر 50 بیڈ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس اہم فیصلے کے تحت محکمہ صحت کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم کو معائنے کے لیے سب ضلع ہسپتال ٹنگڈار روانہ کیا گیا ہے تاکہ جلد از جلد بنیادی طبی سہولیات کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کرناہ کے سرحدی دیہات شاید گولہ باری کی زد میں ہیں اور مقامی آبادی خوف و ہراس کے سائے میں زندگی گزار رہی ہے۔ ان حالات میں ہسپتال میں بیڈوں کا اضافہ ایک فوری اور ضروری اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔مقامی رکن اسمبلی جاوید مرچال نے حکومت کے اس اقدام پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور وزیر صحت سکینہ یتو کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت کا شانہ بشانہ کھڑا ہونا سرحدی عوام کے لیے حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دو روز قبل انہوں نے حکومت سے بیڈوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ دو اضافی ایمبولینس گاڑیوں کی بھی مانگ رکھی تھی، اور امید ظاہر کی کہ اس پر بھی جلد عمل درآمد ہوگا۔
جاوید مرچال اس وقت ذاتی طور پر کرناہ میں موجود ہیں جہاں وہ حالات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فوری ردعمل سرحدی علاقوں میں بسنے والوں کے اعتماد کو بحال کرتا ہے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ تین راتوں سے پاکستان کی جانب سے ہونے والی شدید گولہ باری نے سرحدی دیہات کو نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور لوگ محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں۔