کپوارہ / 17 مئی.
واؤورہ سے خمریال اور گیرہٹی تک کی سڑک اس قدر خستہ حالی کا شکار ہو چکی ہے کہ منٹوں کا سفر گھنٹوں میں تبدیل ہو گیا ہے۔
بارہا شکایات، احتجاج اور تحریری یادداشتوں کے باوجود محکمہ تعمیرات عامہ (آر اینڈ بی) کی مسلسل خاموشی نے عوام کو مایوسی اور غصے کی آگ میں جھونک دیا ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اس سڑک سے روزانہ اعلیٰ افسران، منتخب نمائندے اور عام لوگ گزرتے ہیں،
مگر کسی نے بھی سڑک کی خستہ حالت پر توجہ دینا گوارا نہیں کیا۔
ٹوٹی پھوٹی سڑک، گہرے کھڈے اور عدم مرمت نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
چیرکوٹ کے ایک مکین نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
“ہم نے ترقی کے وعدوں پر اعتماد کر کے ووٹ دیا تھا، مگر آج یہی سڑک ہمارے منتخب نمائندوں کی بے حسی اور ناکامی کی گواہ بن چکی ہے۔”
علاقے میں سڑک کی خراب حالت نے عوام کو متعدد مسائل میں مبتلا کر رکھا ہے:
طلباء کو اسکول پہنچنے میں سخت دقت
مریضوں کو وقت پر اسپتال پہنچانا ایک بڑا چیلنج
کاروبار اور روزمرہ زندگی بری طرح متاثر
عوام نے ایم ایل اے قیصر جمشید لون، ایم ایل اے لولاب فیاض میر اور ضلع انتظامیہ سے پرزور اپیل کی ہے کہ فوری طور پر سڑک کی مرمت کا کام شروع کیا جائے تاکہ عوام کو اس مسلسل اذیت سے نجات مل سکے۔
عوامی حلقوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو وہ احتجاجی راستہ اپنانے پر مجبور ہوں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔