• Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Monday, May 26, 2025
Jammu Kashmir News Service | JKNS
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
Jammu Kashmir News Service | JKNS
No Result
View All Result
Home Editorial & Opinion

وادی کشمیر کے نوجوانوں میں تمباکو نوشی کا بڑھتا رجحان ایک سماجی مسئلہ 

تحریر:ارشد رسول  by تحریر:ارشد رسول 
May 26, 2025
in Editorial & Opinion
A A
وادی کشمیر کے نوجوانوں میں تمباکو نوشی کا بڑھتا رجحان ایک سماجی مسئلہ 
FacebookTwitterWhatsapp

 

عالمی سطح پر تمباکو مخالف دن ہر سال 31مئی کو منایا جاتا ہے تاکہ تمباکو نوشی کے مضر اثرات اور صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کے بارے میں لوگوں میں بیداری پیدا کی جائے ۔ اس دن کی اہمیت جموں کشمیر میں بھی بڑھ جاتی ہے کیوں کہ جموں اور کشمیر میں نوجوانوں کی جانب سے تمباکو نوشی کی طرف رجحان بڑھ رہا ہے ۔خطے میں نوجوان کو سگریٹ اور تمباکو نوشی سے دور رکھنے کےلئے اس دن مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔ سکولوں کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں اس دن منشیات سے صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کے بارے میں جانکاری دی جاتی ہے ۔ جموں کشمیر خاص کر وادی کشمیر میں نوجوانوں میں تمباکوکا رجحان بڑھ رہا ہے ۔ اس ضمن میں گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے کمونٹی میڈیسن شعبہ نے جو تحقیق کی ہے اس کے مطابق وادی کشمیر میں مجموعی طور پر 52فیصدی نوجوان تمباکو نوشی کرتے ہیں ۔ البتہ اعداد شمار سے پتہ چلتا ہے کہ الگ الگ اضلاع میں شرح فیصدی مختلف ہے ۔ تحقیق کے مطابق سرینگر ضلع م یں 23فیصدی نوجوان تمباکو نوشی کرتے ہیں جبکہ ان میں سکول جانے والے نوجوان بھی شامل ہیں جن میں 29فیصدی نوجوانوں نے سگریٹ نوشی کا تجربہ کیا ہے البتہ وہ اس کے عادی نہیں ہے ۔ اس طرح سرحدی ضلع کپوارہ میں 56.6فیصدی نوجوان تمباکو نوشی کے عادی ہیں جو کہ پورے خطے میں سب سے زیادہ شرح فیصدی ہے ۔ اس کے علاوہ ضلع میں نوجوانوں کی ایک خاصی تعداد نسوار کا بھی استعمال کرتی ہیں جو کہ تمباکو کے زمرے میں ہی آتا ہے ۔ اسی طرح ضلع شوپیاں میں یہ شرح 52فیصدی ہے اور ضلع اننت ناگ میں 49.9فیصدی نوجوان تمباکو نوشی کرتے ہیں ۔ بڈگام میں 48.8فیصدی ، پلوامہ میں 44فیصدی وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں 42فیصدی ، بارہمولہ میں 41فیصدی اور کولگام میں 41فیصدی نوجوان تمباکو نوشی کے عادی بن چکے ہیں ۔ ان میں سب سے زیادہ تعداد نوجوان تمباکو نوشی کرتے ہیں۔ ان اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ یہ تشویش کن ہے کیوں کہ جس معاشرے میں 50فیصدی نوجوان تمباکواور دیگر منشیات کے عادی بن گئے ہوں اس معاشرے کا کیا حال ہوگا۔ اس ضمن میں ماہرین نے کہا ہے کہ کشمیری نوجوانوں میں تمباکو نوشی کی طرف بڑھتا رجحان کسی خاص وجہ سے نہیں ہے بلکہ اس میں کئی وجوہات شامل ہیں جن میں ایک نوجوانوں میں برادری اور دوستوں میں منشیات کا عادی ہونا ہے جس سے دوسرے نوجوان بھی اس طرف مائل ہوتے ہیں جبکہ عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی اور دیگر عوامل شامل ہیں۔ اسی طرح تمباکو نوشی کرنے والوں کے ساتھ قریبی رابطہ ہونے کی بنیاد پر ان کے ساتھی بھی اس کے عادی بن جاتے ہیں ۔ جبکہ کئی نوجوان فلمی ستاروں کو دیکھ کر وہ سٹائل اپناکر شوقیہ طور پر سیگریٹ کی طرف راغب ہوتے ہیں جو بعد میں ان میں عادت پیدا کرتی ہے ۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جن بچوں کے والدین تمباکو نوشی کرتے ہیں وہ انہیں دیکھ کر اس طرف راغب ہوسکتے ہیں اور غالب امکان ہے کہ وہ بچے بھی تمباکو نوشی کے عاد بن جائیں۔ 

ماہرین کے مطابق نوجوانوں میں منشیات کی عادت پیدا کرنے میں ٹیلی وژن ، موبائل وغیرہ جیسے میڈیا آلات کا بھی رول رہتا ہے نوجوان تمباکو نوشی کرتے ہوئے فلمی ستاروں اوردیگر کرداروں کو دیکھ کر اس طرف راغب ہوتے ہیں ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سرکار نے سکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں کے ارد گرد سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات کے کاروبار پر پابندی عائد کردی ہے لیکن اس کے باوجود بھی سگریٹ اور دیگر چیزیں آسانی کے ساتھ دستیاب ہے ۔ تمباکو نوشی نہ صرف صحت پر منفی اثرات ڈالتی ہے بلکہ یہ اقتصادی طور پر بھی نقصان دن ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق کچھ نوجوان تمباکو نوشی پر ایک ہزار روپے سے بھی زائد خرچ کرتے ہیں اور یہ سارا پیسہ ان کے والدین کے ہی جیب سے چلا جاتا ہے ۔ تمباکو نوشی سے صحت کے مختلف مسائل پیدا ہوتے ہیں جن میں چھاتی کے امراض اور سانس لینے میں دشواریاں، دل کا دورہ پڑنے کا زیادہ خطرہ بڑھتا ہے جبکہ پھیپھڑوں ، من اور گلے کے کینسر کا باعث بھی بنتا ہے ۔ اس کے علاوہ تمباکو نوشی سے ذہنی امراض بھی بڑھ جاتے ہیں خاص طور پر ذہنی تناﺅ، بے چینی اور چڑچڑاپن پیدا ہوتا ہے اس کے علاوہ یاداشت پر بھی منفی اثرات پڑتے ہیں ۔ قارئین جیسے کہ یہ پہلے ہی عرض کیا جاچکا ہے کہ تمباکو نوشی سے اقتصادی مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں تاہم کنبوں پر بھی اس پر مالی بوجھ بڑھ جاتا ہے ۔ علاج و معالجہ پر خرچہ بڑھتا ہے اور ادویات کا استعمال بڑھنے سے مالی طور پر کنبہ پر دباﺅ بڑھ جاتا ہے ۔ اس لئے اس کی روک تھام کےلئے ہر سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے اور نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دور رکھنے کےلئے سرکاری اقدامات ناگزیر ہے جبکہ مرکزی وزارت صحت نے اس کےلئے پہلے ہی کئی اقدامات اُٹھائے جن میں نوجوانوں کو تمباکو سے دو ررکھنا ہے اس کےلئے وزارت کی جانب سے 2ماہ کی مہم چلائی گئی ہے اور تعلیمی اداروں کے ارد گرد 100میٹر تک کسی بھی تمباکو مصنوعات کے خریدوفروخت پر پابندی عائد کردی ہے ۔ نوجوان نسل کو تمباکو سے دور رکھنے کےلئے صرف سرکار پر ہی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی بلکہ اس کےلئے معاشرے کے ہر طبقے کو آگے آنا چاہئے این جی اوز اور دیگر انجمنوں کو سکولوں میں تمباکو کے مضر اثرات کے بارے میں آگاہی پروگرام چلانے ہوں گے ۔ اس کے علاوہ کم عمر لڑکوں کو سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات فروخت کرنے پر بھی پابندی عائد لگائی جانی چاہئے ۔ اس کے علاوہ تمباکو سے پیدا ہونے والے مسائل کے بارے میں سکولی نصاب میں درس رکھنا بھی ضروری ہے تاکہ طلبہ شروع سے ہی اس کے بارے میں جانکاری حاصل کرسکیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ ذرائع ابلاغ ، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا میں تمباکو نوشی کے خلاف مہم چلانے کی ضرورت ہے ۔اس کے علاوہ تمباکو نوشی کے عادی افراد کو اس لت سے بچانے کےلئے مشاورتی پروگرام اور علاج کےلئے اقدامات اُٹھائے جانے چاہئے ۔ قارئین وادی کشمیر میں نوجوانوں میں تمباکو نوشی کا بڑھتا رجحان ایک سماجی مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کےلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ۔

Previous Post

AJKSA Holds Key Coordination Meet to Ensure Sanctity, Structure in Upcoming Ashura Procession

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Dalgate, Near C.D hospital Srinagar Jammu and Kashmir. Pincode: 190001.
Email us: [email protected]

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.