جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگوئجز ، ما ڈل گورنمنٹ ڈگری کالج چرار شریف ، گوہر میموریل ٹرسٹ اور لایف اسکول کے اشتراک سے کشمیر مرکز ادب و ثقافت نے معروف ادبی شخصیت غلام نبی گوہر کی ساتویں برسی کی مناسبت سے گورنمنٹ ڈگری کالج چرار شریف میں ایک عظیم الشان ادبی تقریب کا انعقاد کیا۔
اس تقریب میں وادی بھر سے ادبی شائقین، ماہرین تعلیم، طلباء اور ثقافتی کارکنوں کے ایک بڑے اجتماع کا مشاہدہ کیا گیا جو کشمیری ادب کی بلند پایہ شخصیات میں سے ایک غلام نبی گوہر کی ادبی خدمات اور ثقافتی ورثے کو بھرپور خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے۔
ڈاکٹر عبدالحفیظ، سپیشل سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ جموں و کشمیر نے اس موقع پر بطور مہمان خصوصی شرکت کی، جبکہ معروف دانشور پروفیسر محمد زمان آزردہ مہمان ذی ویقار کی حیثیت سے تقریب میں موجود رہے۔۔ صدارتی ایوان میں کالج کے پرنسپل پروفیسر ارشد حسین، ممتاز ادبی شخصیت پروفیسر فاروق فیاض، ادبی مرکز کمراز کے صدر محمد امین بٹ، جوائنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن شبیر احمد،ایڈوکیٹ عبدالرشید ہانجورہ، بیگم حسینہ اور نذر الاسلام بھی تھے۔
تقریب کے دوران غلام نبی گوہر پر مقالے بطور خراج یونس وحید، مشتاق محرم اور ڈاکٹر محمد ادریس نے پڑھے۔
کالج کے پرنسپل پروفیسر ارشد حسین نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ نذر الاسلام نے پروگرام کا جائزہ پیش کیا۔ تقریب میں شرکت کرنے والی دیگر ادبی شخصیات کے علاوہ سی ای او بڈگام ڈاکٹر جاوید احمد، سید افتخار حسین، علی احسن، سبحان شوکین، ابرحمن فدا بشیر چراغ، حاجی یونس، نذیر قریشی، غلام نبی اظفر شامل رہے۔
اپنے صدارتی خطاب میں مہمان خصوصی نے گوہر کی تحریروں میں شامل فلسفیانہ گہرائی اور ثقافتی شعور پر روشنی ڈالی اور انہیں کشمیری ادب میں روایت اور جدیدیت کے درمیان ایک پل کے طور پر بیان کیا۔ پروفیسر محمد زمان ازردہ نے اپنے خطاب میں گوہر کے اپنے وقت کے ادبی مباحث کی تشکیل اور ادیبوں اور شاعروں کی نسلوں کی رہنمائی میں انمول کردار کا ذکر کیا۔
کالج کے پرنسپل پروفیسر ارشد حسین نے گوہر جیسے ادبی شخصیت کی یاد اور پیغام کو زندہ رکھنے پر منتظمین کی تعریف کی ۔
تقریب میں کشمیر میں ادب اور ثقافتی ورثے کو فروغ دینے میں ان کی مسلسل کوششوں کے اعتراف میں کشمیر مرکز ادب کے جنرل سیکرٹری عنایت گل کو سال 2025 کے لیے گوہر میموریل ایوارڈ پیش کیا گیا۔
اس تقریب میں معروف گلوکار منظور احمدشاہ کا ایک متحرک موسیقی کا حصہ بھی پیش کیا گیا، جہاں فنکاروں نے کشمیری شاعری کی روح پرور کمپوزیشن پیش کی، جس سے ایک پرانی یادوں اور جذباتی طور پر گونجنے والا ماحول پیدا ہوا۔
پروگرام کا اختتام کالج کے شعبہ کشمیری کے سربراہ پروفیسر شبیر احمد کے تحریک شکرانہ کے ساتھ ہوا۔