کرناہ//کرناہ ٹنل کوآرڈینیشن کمیٹی کی جانب سے ایک شاندار اور تاریخی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ہزاروں افراد نے جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی۔ اس موقع پر کمیونٹی نے ٹنل کی تعمیر کے دیرینہ مطالبے کو تسلیم کرنے پر مرکزی حکومت، بالخصوص وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور مرکزی وزیر برائے سڑک و ٹرانسپورٹ نتن گڈکری کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمیٹی کے صدر حاجی ولی احمد قریشی نے کہا کہ 2018 میں قائم کی گئی یہ کمیونٹی پُرامن جدوجہد، منظم رابطہ کاری اور عوامی تعاون کے ذریعے سرنگ کی تعمیر کا مطالبہ مؤثر انداز میں حکومت تک پہنچانے میں کامیاب رہی ہے، جس کے نتیجے میں آج کرناہ اور ٹنگڈار جیسے دور افتادہ علاقوں میں ترقی کی نئی راہیں کھل رہی ہیں۔تقریب میں محمد آصف میر کو ان کی خدمات کے اعتراف میں 5000 روپے کا چیک پیش کیا گیا۔ مزید برآں بار ایسوسی ایشن کے صدر قاضی محبوب الٰہی اور غازی شبیر نے بھی انہیں 5000، 5000 روپے کے انعامات سے نوازا، جبکہ قاضی محبوب نے الگ سے 10,000 روپے بھی پیش کیے۔ اس کے علاوہ بی جے پی لیڈر ادریس کرناہی نے بھی انعامات کے طور پر انہیں پانچ ہزار روپے کا چک دیا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مرکزی حکومت نے کرناہ کے عوام کی ایک اہم اور دیرینہ مانگ کو پورا کر کے ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناہ کے لوگ سالوں سے مشکلات اور محرومیوں کا سامنا کرتے آئے ہیں – چاہے وہ برفباری کے دن ہوں یا ہنگامی حالات، آمد و رفت ہمیشہ ایک بڑا چیلنج رہا ہے۔
مقررین نے امید ظاہر کی کہ سرنگ کی تعمیر سے نہ صرف سال بھر آمدورفت ممکن ہو سکے گی، بلکہ علاقے میں تجارت، صحت، تعلیم اور روزگار کے مواقع میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔ انہوں نے اس منصوبے کو ایک “زندگی بدل دینے والا اقدام” قرار دیا، جو علاقے کی تقدیر بدل سکتا ہے۔اس پُروقار موقع پر بیوپار منڈل، صدر بی جے پی لیڈر ادریس کرناہی بار ایسوسی ایشن، سول سوسائٹی اور دیگر معزز شخصیات نے شرکت کی،سیول سوسائٹی کرناہ کے صدر پیرزادہ سراج الدین بھی تقریب میں موجود تھے جنہوں نے عوامی اتحاد اور مسلسل جدوجہد کو سراہا۔اس موقع پر مرحوم قاضی نورالحق قریشی کو بھی بھرپور خراج عقیدت پیش کیا گیا، جنہوں نے اس تحریک کی بنیاد رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور سرنگ کے مطالبے کو ہمیشہ مؤثر انداز میں اجاگر کیا۔
مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔تقریب کا ماحول اتحاد، شکرگزاری اور خوشی سے لبریز تھا۔ شرکاء نے امید ظاہر کی کہ سرنگ کی تعمیر سے نہ صرف آمدورفت آسان ہوگی بلکہ تعلیم، صحت، تجارت اور روزگار کے شعبوں میں بھی انقلابی تبدیلیاں آئیں گی۔تقریب کے اختتام پر علاقے کی مزید ترقی اور سرحدی عوام کے مسائل کے سنجیدہ حل کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔