رینگر، 15 جولائی (جے کے این ایس): گورنمنٹ کالج فار ویمن ایم اے روڈ سرینگر میں آج ایک ہفتے پر محیط فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام (FDP) کا افتتاح ہوا جس کا عنوان تھا “سائنس میں ابھرتے ہوئے تحقیقی رجحانات”۔ پروگرام کا مقصد کالج اساتذہ کو جدید سائنسی تحقیق، تدریسی طریقوں، اور بین اللسانی جدت سے روشناس کرانا ہے۔
پروگرام کی افتتاحی تقریب میں ڈائریکٹر کالجز جموں و کشمیر پروفیسر (ڈاکٹر) شیخ اعجاز بشیر مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے اپنے کلیدی خطاب میں اساتذہ پر زور دیا کہ وہ صرف رسمی فرائض تک محدود نہ رہیں بلکہ طلبہ کے سچے معنوں میں رہنما اور سرپرست بنیں۔ انہوں نے کہا:
“کالج کی ذمہ داری لیں، صرف بایومیٹرک حاضری کی بنیاد پر کالج میں نہ رہیں، بلکہ طلبہ سے وابستگی کی بنیاد پر کالج میں موجود ہوں۔ یہ رشتہ استاد اور شاگرد کے درمیان ایک رہنمائی پر مبنی ہو، یک طرفہ لیکچر نہ ہو۔”
پروفیسر اعجاز نے بتایا کہ موجودہ تعلیمی سیشن میں اب تک 54 ہزار سے زائد طلبہ نے داخلہ لیا ہے، جو کہ سرکاری کالجوں پر بڑھتے ہوئے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو اس بڑھتے ہوئے طلبہ طبقے کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020 (NEP-2020) کے تحت شروع ہونے والے چوتھے سال کے پروگرام کی تیاری کرنی چاہیے، جس میں تحقیق اور آنرز کے دو متوازی راستے شامل ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ فیکلٹی کی تقرریوں کا عمل اب مکمل طور پر آن لائن ہوگا:
“اس مہینے ہم ایک آن لائن پورٹل شروع کر رہے ہیں۔ اب کسی کو ڈائریکٹوریٹ آنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تمام درخواستیں آن لائن دی جائیں گی، جنہیں تکنیکی کمیٹی اور بعد ازاں ڈی پی سی سال میں دو مرتبہ جانچے گی۔”
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کالج کی پرنسپل پروفیسر (ڈاکٹر) یاسمین فاروق نے کہا کہ یہ ایف ڈی پی تعلیمی اصلاحات کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
“اس وقت ٹیکنالوجی اور بین شعبہ جاتی جدت میں جو تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اس میں اساتذہ کا باخبر رہنا لازمی ہے۔ یہ پروگرام ہمیں مہارت بڑھانے، علم کی شراکت، اور مستقبل کی رفاقت کے مواقع فراہم کرتا ہے۔”
پروفیسر سیمہ ناز، نوڈل پرنسپل کشمیر اور ڈین اکیڈمک افیئرز، کلسٹر یونیورسٹی سرینگر، نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این ای پی سے جُڑی اصلاحات کے ساتھ بہت سی ذمہ داریاں بھی آتی ہیں۔
“چوتھے سال کی تحقیق پر مبنی تعلیم ایک بڑا چیلنج ہے۔ اساتذہ کو مکمل آگاہی ہونی چاہیے تاکہ وہ طلبہ کی مؤثر رہنمائی کر سکیں۔ ایسے ایف ڈی پیز اس تیاری میں مددگار ہیں۔”
پروگرام کے کنسیپٹ نوٹ کو پروفیسر مجیدہ مقبول (صدر شعبہ کیمیا اور کورس کوآرڈینیٹر) نے پیش کیا۔ ایک ہفتے کے دوران روزانہ دو سیشنز ہوں گے، جن کے بعد پینل مباحثے ہوں گے۔ موضوعات میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس، لائف سائنسز، نینو ٹیکنالوجی، اور ماحولیاتی پائیداری شامل ہیں۔
اس موقع پر کالج کی “کافی ٹیبل بک” کا ای ورژن بھی جاری کیا گیا، جو کالج کی تاریخ اور مستقبل کے اہداف کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ کمپیوٹر سائنس ڈیپارٹمنٹ سے پروفیسر راشد اشرف ملک اور ڈاکٹر آصف اقبال کا تحریر کردہ کتاب “مشین لرننگ اور سائبر سیکیورٹی” بھی ریلیز کی گئی۔
دو اساتذہ، ڈاکٹر مومنہ نذیر (کیمسٹری) اور ڈاکٹر پارسہ سروش (الیکٹرانکس)، کو اپنے تحقیقی شعبوں میں پیٹنٹ حاصل کرنے پر اعزاز سے نوازا گیا۔
پروگرام کا آغاز قومی ترانے اور این سی سی کیڈٹس کے گارڈ آف آنر سے ہوا۔ پروگرام کے اختتام پر ڈاکٹر مومنہ نذیر نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔
تقریب میں پروفیسر ولایت حسین رضوی (رجسٹرار کلسٹر یونیورسٹی)، پروفیسر اعجاز احمد حکک (پرنسپل امر سنگھ کالج)، اور پروفیسر مدثر افشاں (پرنسپل اے اے اے ایم کالج بمنہ) بھی موجود تھے۔ (جے کے این ایس)