سرینگر، 27 جولائی:
معروف سماجی و ثقافتی کارکن ڈاکٹر طارق احمد شیرا کو فن و ثقافت کے میدان میں غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں “اتّم بھارت پرسکار 2025” سے نوازا گیا۔
یہ باوقار ایوارڈ ٹیگور ہال، سرینگر میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں پیش کیا گیا، جس کا اہتمام گلوبل ہیومن رائٹس ٹرسٹ (GHRT) نے کیا تھا۔ اس موقع پر ایوارڈ ڈاکٹر درخشاں اندرابی (چیئرپرسن، جموں و کشمیر وقف بورڈ)، توصیف رینا (معروف سیاسی و نوجوان رہنما) اور ڈاکٹر ایچ آر رحمان (چیئرمین، جی ایچ آر ٹی) کے دستِ مبارک سے پیش کیا گیا۔ تقریب میں ادبی، سماجی، ثقافتی اور علمی حلقوں کی نامور شخصیات شریک ہوئیں۔
ڈاکٹر طارق احمد شیرا، جو اینجلز کلچرل اکیڈمی اور شہرِ خاص لٹریری اینڈ کلچرل ویلفیئر سوسائٹی کے بانی اور صدر ہیں، گزشتہ دو دہائیوں سے کشمیر کی تہذیبی اور ثقافتی وراثت کو محفوظ رکھنے اور فروغ دینے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے متعدد ثقافتی میلوں، نوجوانوں کے فورمز، اسٹریٹ تھیٹرز، اور ادبی سیمینارز کا انعقاد کیا ہے، جن کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے اور روایتی فنون، موسیقی اور زبانوں کو ازسرِ نو زندہ کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر شیرا نے ابھرتے ہوئے شاعروں، ادیبوں اور فنکاروں کی سرپرستی کی ہے، اور انہیں اظہار و ترقی کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ اُن کی جدوجہد کا مقصد وادی میں امن، اتحاد اور ثقافتی شناخت کو فروغ دینا ہے۔
ایوارڈ وصول کرتے ہوئے ڈاکٹر شیرا نے اپنے پُرجوش خطاب میں کہا:
> “یہ اعزاز صرف میری ذاتی کامیابی نہیں بلکہ ہماری اجتماعی کوششوں کا اعتراف ہے۔ میں یہ ایوارڈ کشمیر کے نوجوانوں اور اُن تمام فنکاروں کے نام کرتا ہوں جو سماج کی بہتری کے لیے خاموشی سے کام کر رہے ہیں۔”
“اتّم بھارت پرسکار” ایک قومی سطح کا اعزاز ہے، جو ہر سال مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر شیرا کو اس اعزاز کے لیے ملک بھر سے موصول ہونے والی نامزدگیوں میں سے متفقہ طور پر منتخب کیا گیا، جو ان کی ثقافتی سرگرمیوں کے دیرپا اثرات کا مظہر ہے۔
تقریب کا اختتام مقامی فنکاروں کی دلکش ثقافتی پیشکشوں پر ہوا، جو ڈاکٹر شیرا کے مشن اور جذبے کی خوبصورت عکاسی کرتی تھیں