• Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Saturday, September 13, 2025
Jammu Kashmir News Service | JKNS
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
Jammu Kashmir News Service | JKNS
No Result
View All Result
Home Editorial & Opinion

کیا “آزاد کشمیر” واقعی آزاد ہے؟ پاکستان کے قبضے کی حقیقت

تحریر: فیاض وانی by تحریر: فیاض وانی
August 23, 2025
in Editorial & Opinion
A A
دائرے توڑتے ہوئے :مسلم تخلیق کار بھارت میں کثرت پسندی کا تصور از سر نو وضع کررہے ہیں 
FacebookTwitterWhatsapp

 

 

قارئین ”آزاد جموں و کشمیر“ یہ اصطلاح جو پاکستان اپنے زیرِ قبضہ خطے کے لیے استعمال کرتا ہے، ایک ایسی سیاسی چال ہے جس کا مقصد حقیقت کو مسخ کر کے آزادی کا دھوکہ دینا ہے۔ بظاہر تو یہ نام خودمختاری اور آزادی کا پیکر دکھاتا ہے، مگر حقیقت میں یہ خطہ پاکستان کے نوآبادیاتی قبضے کے شکنجے میں جکڑا ہوا ہے۔ یہ ریاست جموں و کشمیر کا وہ ٹکڑا ہے جسے پاکستان نے 1947 میں طاقت اور سازش کے ذریعے چھینا، اور تب سے اب تک یہاں کی عوام کو حقیقی آزادی نصیب نہیں ہوئی۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ خطہ واقعی آزاد ہے یا پھر ایک ایسی زمین جو اسلام آباد کی کڑی گرفت میں قید ہے؟پاکستان نے تقسیمِ ہند کے فوراً بعد جموں و کشمیر پر قبضے کی نیت سے قبائلی حملہ کروایا، جسے فوج کی براہِ راست پشت پناہی حاصل تھی۔ مہاراجہ ہری سنگھ نے اس حملے کے جواب میں بھارت سے الحاق کیا، مگر اس کے باوجود پاکستان نے قبضہ چھوٹے پیمانے پر نہیں بلکہ وسیع پیمانے پر جاری رکھا۔ یہ اقدام کسی آزادی کی جنگ نہیں بلکہ زمین پر قبضہ تھا۔قارئین کو پتہ ہوگا کہ اقوامِ متحدہ کی قرارداد 47 نے صاف کہا تھا کہ پاکستان اپنے فوجیوں اور قبائلی جنگجوو¿ں کو واپس بلائے، مگر پاکستان نے انکار کر دیا۔ اگر واقعی نیت آزادی دینے کی ہوتی تو وہ اس خطے کو آزاد ریاست بنا کر دنیا سے اس کی تسلیم دہی چاہتا، مگر ایسا نہ ہوا۔ یوں “آزاد کشمیر” کا نعرہ حقیقت میں محض ایک سیاسی پردہ ثابت ہوا۔پاکستان بارہا یہ دعویٰ کرتا ہے کہ اس نے آزاد کشمیر کو خودمختاری دی ہے، مگر یہ محض دکھاوا ہے۔ 1974 کا “آزاد جموں و کشمیر عبوری آئین ایکٹ” اس کی سب سے بڑی مثال ہے، جس کے ذریعے تمام اختیار اسلام آباد کے پاس ہے۔ کشمیر کونسل، جس کی سربراہی پاکستان کے وزیرِاعظم کرتے ہیں اور جس کے اراکین اسلام آباد سے مقرر ہوتے ہیں، ہر قانون سازی، ٹیکس اور عدالتی اختیار اپنے ہاتھ میں رکھتی ہے۔یہاں کے وزیرِاعظم اور صدر صرف نمائشی عہدے دار ہیں، جو اسلام آباد کی لکھی ہوئی اسکرپٹ دہراتے ہیں۔ ایک ایسا خطہ جس کے فیصلے کہیں اور سے طے ہوں، اسے کیسے آزاد کہا جا سکتا ہے؟قارئین کو بتادیں کہ آزاد کشمیر برائے نام آزاد ہے بلکہ سارا نظام پاکستانی قیادت اور فوجی افسران کے ہاتھوں میں ہے ۔ اس خطے میں آزادی اظہار صرف ایک نعرہ ہے۔ جو بھی پاکستان کی پالیسی پر سوال اٹھاتا ہے، اسے غدار قرار دیا جاتا ہے یا پھر جبری گمشدگی اور تشدد کا شکار بنایا جاتا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ اور دیگر عالمی ادارے بارہا یہ رپورٹ کر چکے ہیں کہ یہاں گرفتاری، اذیت اور جبری لاپتہ کیے جانے کے واقعات عام ہیں۔سیاسی جماعتیں جو پاکستان کی پالیسی کو چیلنج کریں، ان پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔ صحافت پر سخت سنسرشپ ہے، اور صحافی مستقل دھمکیوں میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ایسی کیفیت کو آزادی کہنا دراصل خوف کی زنجیروں کو آزادی کا نام دینا ہے۔اقتصادی طور پر یہ خطہ نوآبادیاتی استحصال کی ایک کھلی مثال ہے۔ یہاں کے وسائل، زرخیز زمینیں اور بجلی پیدا کرنے والی ندیاں اسلام آباد کے استعمال میں ہیں مگر مقامی لوگ ان سے محروم ہیں۔ منگلا ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی پاکستان کو فائدہ پہنچاتی ہے، جبکہ مقامی آبادی اندھیروں اور پسماندگی میں جیتی ہے۔بے روزگاری عام ہے، بنیادی سہولیات ناپید ہیں، اور ترقیاتی منصوبے صرف اسلام آباد کے مفاد کے مطابق ترتیب پاتے ہیں۔ یہ سب اس بات کا ثبوت ہے کہ آزاد کشمیر کو ایک شراکت دار کے بجائے ایک نوآبادیاتی چراگاہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

پاکستان کی پالیسی یہاں کے ثقافتی تشخص کو بھی مٹا رہی ہے۔ کشمیری زبان اور دیگر مقامی بولیاں جیسے پہاڑی اور گوجری کو حاشیے پر دھکیل کر اردو کو زبردستی مسلط کیا گیا ہے۔ نصابِ تعلیم اسلام آباد کے کنٹرول میں ہے تاکہ نئی نسل کو یہی سکھایا جائے کہ یہ خطہ پاکستان کا حصہ ہے۔گلگت بلتستان میں تو آبادی کا تناسب بدلنے کے لیے دوسرے علاقوں سے لوگوں کو بسا دیا گیا تاکہ مقامی شناخت کو کچلا جا سکے۔ یہ سب کسی آزاد خطے میں نہیں بلکہ ایک قابض طاقت کے قبضے میں ہوتا ہے۔

اس خطے کے باسی نہ تو مکمل پاکستانی شہری ہیں اور نہ ہی کسی آزاد ریاست کے۔ انہیں ایک خصوصی پاسپورٹ دیا جاتا ہے جس کے ذریعے ان کے حقوق اور نقل و حرکت محدود کر دیے گئے ہیں۔ یہ ایک المیہ ہے کہ جنہیں آزاد کہا جاتا ہے وہ شہری حیثیت میں بھی آزاد نہیں۔آزاد کشمیر دراصل پاکستان کے لیے ایک فوجی اڈہ ہے۔ یہاں کی سرزمین کو بارہا بھارت کے خلاف پراکسی جنگ کے لیے استعمال کیا گیا۔ پاکستانی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیاں مکمل کنٹرول رکھتی ہیں۔ مقامی آبادی اس کھیل کا بوجھ اٹھاتی ہے۔یہ صورتحال مزید واضح کرتی ہے کہ یہ خطہ آزادی کا نہیں بلکہ عسکری قبضے کا استعارہ ہے۔عالمی برادری کے لیے ضروری ہے کہ وہ پاکستان کے اس پروپیگنڈے کو پہچانے۔ “آزاد کشمیر” کوئی آزاد ریاست نہیں، بلکہ پاکستان کا نوآبادیاتی منصوبہ ہے۔ اگر پاکستان واقعی حقِ خودارادیت پر یقین رکھتا تو یہاں کے عوام کو اپنا راستہ چننے دیتا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہاں اختلاف کو کچلا جاتا ہے، وسائل لوٹے جاتے ہیں اور شناخت کو مٹایا جاتا ہے۔

جموں و کشمیر میں عوام کو ووٹ دینے، احتجاج کرنے اور جمہوری عمل میں شریک ہونے کا حق حاصل ہے، جبکہ اس کے برعکس آزاد کشمیر کے لوگ یہ سب خواب ہی دیکھ سکتے ہیں۔“آزاد کشمیر” کا نام ایک کھوکھلا نعرہ ہے۔ یہاں کی نام نہاد خودمختاری ایک ڈھونگ ہے، رہنما کٹھ پتلی ہیں، اور عوام کی خواہشات دبائی جا رہی ہیں۔ پاکستان نے جس آزادی کا وعدہ کیا تھا وہ کبھی پوری نہ ہوئی۔دنیا کو چاہیے کہ اس حقیقت کو تسلیم کرے اور پاکستان کی اس دوغلی پالیسی کو بے نقاب کرے۔ جب تک یہاں کے عوام کو اسلام آباد کی گرفت سے حقیقی آزادی نہیں ملتی، “آزاد کشمیر” صرف ایک فریب ہی رہے گا، آزادی کا نہیں بلکہ غلامی کا دوسرا نام۔

 

Previous Post

Bandipora Youth Leaders Join SBSP, Boosting Party’s Reach in J&K

Next Post

پاکستانی افواج اور بلوچستان میں مظالم 

Next Post
PAKISTAN’S INHUMANE TREATMENT OF BALOCHISTAN

پاکستانی افواج اور بلوچستان میں مظالم 

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Dalgate, Near C.D hospital Srinagar Jammu and Kashmir. Pincode: 190001.
Email us: editorjkns@gmail.com

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.