• Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Saturday, September 13, 2025
Jammu Kashmir News Service | JKNS
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
Jammu Kashmir News Service | JKNS
No Result
View All Result
Home Editorial & Opinion

کشمیری زبان کے فروغ کےلئے کی جانی والی کوششیں 

تحریر:ایڈووکیٹ صفا by تحریر:ایڈووکیٹ صفا
August 25, 2025
in Editorial & Opinion
A A
دائرے توڑتے ہوئے :مسلم تخلیق کار بھارت میں کثرت پسندی کا تصور از سر نو وضع کررہے ہیں 
FacebookTwitterWhatsapp

 

قارئین کرام ہر کسی تہذیب میں اس کی زبان کی خاصی اہمیت ہوتی ہے اور زبان ہی قوموں کی پہچان ہے ۔دنیا بھر میں ہزاروں کی تعداد میں زبانیں موجود ہیں تاہم چند ہی زبانیں عالمی سطح کی زبانیں ہیں ۔ اگر ہم وادی کشمیر میں لسانی اہمیت کی بات کریں تو کشمیر میں سب سے زیادہ بولی جانی والی زبان ”کشمیری “ ہے ۔ کشمیری زبان محض ایک زبان نہیں ہے بلکہ یہ ایک تہذیب اور جغرافیائی اہمیت کی عکاس ہے اور کشمیریوں کی ایک پہنچان ہے ۔ زبان کی ترقی اس کے ادبی لحاظ سے دیکھی جاسکتی ہے اور کشمیری زبان نے بھی بہت سے ایسے مدبر اور مفکر ادیب پیدا کئے ہیں جن میں کئی ایک نام قابل ذکر ہے البتہ ”کشمیری شاعرہ لل دید“ نے کشمیری زبان کو ادبی لحاظ سے بلندی پر پہنچایا ہے ۔ اسی طرح حبہ خاتون ، نند ریش جنہیں ہم شیخ نورالدین ولی ؒ کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں ان صوفی شاعروں نے کشمیری ادب کو عروج دیا ہے ۔ قارئین آج یہ زبان محض ایک پرانی یاد نہیں بلکہ ایک نئی ثقافتی بیداری کا مرکز بن چکی ہے، جسے حکومت کی دوراندیش پالیسیوں اور بھارتی فوج کی حوصلہ افزائی نے مزید تقویت دی ہے۔ امن و استحکام کے اس ماحول نے زبان کو وہ زمین فراہم کی ہے جہاں اس کی ترقی کے خواب حقیقت میں ڈھلنے لگے ہیں۔

قارئین کو بتادیں کہ کشمیری زبان کو تنظیم نو ایکٹ کے تحت ایک نئی جہت ملی ہے ۔ سال 2020میں جموں کشمیر آفیشل لنگویجز ایکٹ کے تحت اس زبان کو سرکاری درجہ دیا ہے جس اس زبان کے تئیں سرکار کی کاوشوں کی نشاندہی کرتی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ”قومی تعلیمی پالیسی 2020“ نے مادری زبان میں تعلیم کو بنیادی حیثیت دیتے ہوئے کوشر کو وادی کے اسکولوں میں جگہ دی۔ اس کے نتیجے میں اساتذہ کی تربیت ہو رہی ہے، نئے وسائل تیار کیے جا رہے ہیں اور چھوٹے بچے خوشی اور اعتماد کے ساتھ اپنی لسانی وراثت سے روشناس ہو رہے ہیں۔ یہ اقدامات محض انتظامی فیصلے نہیں بلکہ ایک زندہ اور پائیدار عمل ہیں جو آنے والی نسلوں کے لیے کوشر کو ایک روشن اور محفوظ شناخت بنا رہے ہیں۔زبان کی اس بحالی کو صرف حکومت یا تعلیمی پالیسی تک محدود نہیں رکھا گیا بلکہ ادب اور فن کے چراغ بھی اس مشن کو روشن کر رہے ہیں۔ ”ادبی مرکز کمراز (بارہمولہ)“جیسی انجمنیں ادبی میلوں، ورکشاپس اور عوامی پروگراموں کے ذریعے لوگوں کو اپنی جڑوں سے جوڑ رہی ہیں۔ ”چنار بک فیسٹیول“جیسے ایونٹس، جن میں شاردہ رسم الخط کو اجاگر کیا گیا، زبان اور روایت کو نئی جان بخشتے ہیں۔ ان اداروں کے ساتھ ساتھ انفرادی سطح پر بھی کئی شخصیات نے اس تحریک کو آگے بڑھایا ہے۔ پروفیسر شاد رمضان ان کی تحریروں نے کوشر کو قومی سطح پر مقام دلایا، علی محمد شہباز کی شاعری نے نوجوانوں کو متاثر کیا اور رسا جاویدانی کے مجموعہ کلام نے اہلِ ذوق کو ایک بے مثل ورثہ عطا کیا۔ یہ سب کوششیں اس حقیقت کو واضح کرتی ہیں کہ تخلیقیت ہمیشہ حوصلہ افزائی اور اجتماعی فخر کے ماحول میں پروان چڑھتی ہے۔قارئین کو بتادیں کہ موجودہ ڈیجیٹل دور میں کشمیری زبان کو مزید فروغ ملا ہے ۔ آج زبان کی ترویج میں ڈیجیٹل میڈیا اہم رول اداکررہا ہے ۔ بہتر رابطہ اور امن و سکون نے نوجوان نسل کو موقع دیا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی زبان کو دنیا تک پہنچائیں۔ مائیکروسافٹ اور گوگل جیسی بڑی کمپنیوں نے کشمیری کو اپنے پلیٹ فارمز پر شامل کیا ہے، جب کہ ”امریکی لائبریری آف کانگریس“ نے کشمیری ادب کو ڈیجیٹل شکل میں محفوظ کرنا شروع کیا ہے۔ مقامی سطح پر بھی جدت کار سرگرم ہیں۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ ادیب ، شاعر ، قلم کار اور اداکار کشمیری زبان میں ہی مختلف پروگرام منعقد کرکے سوشل میڈیا پر جاری کرتے ہیں ۔ کشمیری ڈرامہ ساز کشمیری زبان میں مختلف ڈرامے پیش کرتے ہیں ۔ اگر ہم فیس بُک ، یوٹیوب، انسٹرا گرام اور ”ٹویٹر“ ایکس کو دیکھیں تو مقامی کہانیوں اور لوک گیتوں کو اپ لوڈکیا جاتا ہے جن کو ناظرین کافی پسند بھی کرتے ہیں ۔ اس طرح سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ کشمیری زبان کو ڈیجیٹل پلیٹ فارموں کی وجہ سے فروغ ملا ہے اور ایک نئی جہت ملی ہے ۔ قارئین کشمیری زبان بولنے والے پوری دنیا میں موجود ہیں اور ان کو اپنی زبان سے آشنا رکھنے کےلئے سوشل میڈیا ہی ایک اہم ذریعہ ہے ۔ دنیا کے کونے کونے سے کشمیری لوک گیتوں، کہانیوں، اور ڈراموں کو دیکھا اور پسند کیا جاتا ہے ۔

اگر ہم وادی کشمیر میں فوج اور انتظامیہ کی جانب سے کشمیری زبان کے فروغ کےلئے کی جانے والی کوششیں پر روشنی ڈالیں تو یہ بات عیاں ہوجاتی ہے کہ نہ صرف سرکار بلکہ فوج کی جانب سے بھی کشمیری کی ترویج کےلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔ آپریشن سد بھاونا کے تحت فوج نے تعلیم اور کلچر کو مضبوط بنانے کےلئے مختلف اقدامات اُٹھائے ہیں ۔ وادی بھر میں فوج کی جانب سے چلائے جارہے گوڈ ول سکولوں میں مختلف پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں جن میں کشمیری زبان میں مختلف پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں ۔

Previous Post

3-day GVMUN-2025 concludes at GVEI Srinagar

Next Post

Rusted Grenade Recovered from Garbage Heap in Safakadal

Next Post

Rusted Grenade Recovered from Garbage Heap in Safakadal

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Dalgate, Near C.D hospital Srinagar Jammu and Kashmir. Pincode: 190001.
Email us: editorjkns@gmail.com

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.