• Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Thursday, October 30, 2025
Jammu Kashmir News Service | JKNS
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
Jammu Kashmir News Service | JKNS
No Result
View All Result
Home اردو خبریں

نئی بنیادوں پر اعتماد،کشمیر میں جمہوریت کی جڑوں سے اٹھتی روشنی

Arshid Rasool by Arshid Rasool
October 22, 2025
in اردو خبریں
A A
NAYA KASHMIR: A BLUEPRINT FOR PROGRESS
FacebookTwitterWhatsapp

وادی کشمیر کے خاموش پہاڑ، برف سے ڈھکے ہمالیہ کے دامن، اور جہلم کی بہتی لہریں،سب گواہ ہیں کہ یہاں ایک نئے عہدِ جمہوریت کا باب رقم ہو رہا ہے۔ 2019 میں آرٹیکل 370 اور 35-اے کی منسوخی کے بعد جب جموں و کشمیر کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل کیا گیا، تو یہ فیصلہ محض انتظامی تبدیلی نہیں تھا بلکہ ہندوستانی جمہوریت کے دامن میں ایک نئے رنگ کا اضافہ تھا۔ یہ وہ لمحہ تھا جب دہائیوں سے محرومی اور بے یقینی کا شکار خطہ ایک بار پھر جمہوری عمل کے ساتھ سانس لینے لگا۔اس اقدام کے نتیجے میں جو عمل سامنے آیا، وہ ”گراس روٹس ڈیموکریسی“ یعنی عوامی سطح پر جمہوری اختیار ،کی شکل میں سامنے آیا، جس نے عام کشمیریوں کی امنگوں میں ایک نئی جان پھونک دی۔ پنچایتی راج کے 73ویں اور 74ویں آئینی ترمیمات کا اطلاق، تاریخی بلدیاتی انتخابات، اور مقامی اداروں کو بااختیار بنانا اس بات کی علامت بن گیا کہ جمہوریت کی اصل روح عوام کو خود ان کے مستقبل کے فیصلوں میں شریک کرنا ہے۔یہ باب جمہوریت کے ا ±س سفر کا تسلسل ہے جس نے ہندوستان کو ایک متنوع مگر متحد قوم بنایا۔ اگست 2019 میں آرٹیکل 370 اور 35-اے کے خاتمے کے بعد جب جموں و کشمیر کو مرکز کے زیرِ انتظام خطے کا درجہ دیا گیا، تو یہ فیصلہ محض آئینی نہیں بلکہ ایک نئی سمت میں جمہوری پیش رفت کا اعلان بھی تھا۔اکتوبر 2019 میں ہونے والے بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات کشمیر میں عوامی شمولیت کا نیا سنگِ میل ثابت ہوئے۔ تین سو سے زائد کونسلیں وجود میں آئیں ، جنہوں نے دیہی آبادی کو قیادت کا پہلا ذائقہ چکھایا۔ ان میں کہیں کھیتوں کی آبپاشی کے لیے آوازیں بلند ہوئیں، کہیں خواتین نے تعلیم و صحت کے لیے مہم چلائی۔ یہ انتخابات محض سیاسی عمل نہیں تھے، بلکہ عوام کے اعتماد اور جمہوری شعور کی واپسی کی علامت تھے۔اسی سلسلے کو دسمبر 2020 کے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل انتخابات نے مزید مضبوط کیا۔ پہلی بار جموں و کشمیر کے بیس اضلاع میں 280 نمائندے منتخب ہوئے، اور یوں تین سطحی پنچایتی نظام مکمل شکل میں سامنے آیا۔ 51 فیصد ووٹنگ ٹرن آو ¿ٹ نے واضح کیا کہ لوگ اب خود کو فیصلہ سازی کا حصہ سمجھنے لگے ہیں۔ بارہمولہ سے کشتواڑ تک، عوام نے اپنے مستقبل کے نقشے پر اپنے ہاتھوں سے دستخط کیے۔کشمیر کی سیاسی و سماجی تاریخ میں شاید پہلی بار خواتین نے یوں قیادت کے مناصب سنبھالے۔ 73ویں اور 74ویں ترامیم کے تحت ایک تہائی نشستوں پر خواتین کی لازمی شمولیت نے منظر بدل دیا۔بارہمولہ، پلوامہ اور بانڈی پورہ جیسے اضلاع میں خواتین سربراہان نے صاف پانی، بنیادی صحت اور تعلیم کے منصوبے شروع کیے۔ یہ وہی خواتین ہیں جو کبھی پس منظر میں تھیں، آج منظر کے مرکز میں ہیں ۔قارئین وادی کشمیر میں دہائیوں تک حکومت اور عوام کے درمیان فاصلہ محسوس ہوتا رہا۔ مگر اب پنچایتوں، بلاک کونسلوں اور ضلع ترقیاتی اداروں نے ا ±س فاصلے کو کم کر دیا ہے۔ گاو ¿ں گاو ¿ں میں اسکولوں کی مرمت، سڑکوں کی تعمیر، اور صحت مراکز کی بحالی — یہ سب اسی عمل کا نتیجہ ہیں۔یہ جمہوریت کا وہ روپ ہے جہاں شہری محض ووٹر نہیں بلکہ شریکِ کار ہیں۔ جہاں ہر منظور شدہ منصوبہ عوامی شرکت کی گواہی دیتا ہے، اور ہر بحث و مشاورت اعتماد کی نئی بنیاد رکھتی ہے۔کشمیر کے نوجوان، جنہیں طویل عرصے تک بے یقینی نے خاموش رکھا، اب جمہوریت کی نئی آواز بن گئے ہیں۔ بیس تیس سال کے نوجوان بطور سرپنچ اور کونسل ممبر سامنے آئے ہیں۔ یہ وہ نسل ہے جو ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی برادریوں کو جوڑ رہی ہے، سوشل میڈیا پر منصوبوں کی شفافیت یقینی بنا رہی ہے، اور ترقی کے نئے ماڈل متعارف کروا رہی ہے۔

گاندربل اور شوپیان میں نوجوان رہنماو ¿ں نے ہنرمندی کی تربیت، شمسی توانائی کے منصوبے اور مقامی روزگار کے پروگرام شروع کیے۔

کشمیر کے نوجوان اس تبدیلی کی اصل روح ہیں۔ بیس اور تیس برس کی عمر کے درجنوں نوجوان اب پنچایتوں اور کونسلوں کا حصہ ہیں۔ وہ ٹیکنالوجی کو شفافیت کے آلے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں—سوشل میڈیا پر منصوبوں کی پیش رفت شیئر کرتے ہیں، عوام سے براہِ راست رائے لیتے ہیں، اور اپنی برادریوں کے ساتھ رابطہ قائم رکھتے ہیں۔جو آتم نربھر بھارت کے وژن سے ہم آہنگ ہیں۔ یہ نسل بتا رہی ہے کہ کشمیر کا مستقبل صرف خواب نہیں بلکہ عملی حقیقت ہے۔

یہ سب ایک نئے کشمیر کی جھلک ہیں جو خود پر اعتماد کر رہا ہے۔یہ سب کچھ دراصل اس وعدے کی تکمیل ہے جو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ساتھ جڑا تھا ، کہ کشمیر کے عوام کو ملک کی ترقی کے دھارے میں مکمل طور پر شامل کیا جائے۔ پنچایتی انتخابات، خواتین کی شمولیت اور نوجوان قیادت — سب اسی وعدے کے مظاہر ہیں۔مرکزی حکومت کی جانب سے وسائل کی فراہمی، سلامتی کی یقین دہانی اور مقامی اداروں کی حمایت نے اس تبدیلی کو ممکن بنایا ہے۔آج کشمیر کی یہ جمہوری تحریک ہندوستان کے لیے فخر کا باعث ہے۔ یہ کہانی امید کی ہے ، اس کسان کی جو کلگام میں اپنے گاو ¿ں کے منصوبے بناتا ہے، اس خاتون کی جو بانڈی پورہ میں اپنی کونسل کی سربراہی کر رہی ہے، اور اس نوجوان کی جو سوپور میں کل کے خواب دیکھ رہا ہے۔جب صبح کی کرنیں ڈل جھیل کے پانی پر جھلملاتی ہیں، تو وہ گویا اعلان کرتی ہیں کہ کشمیر صرف ایک خطہ نہیں — یہ ہندوستانی جمہوریت کی روح کا حصہ ہے۔یہ وہ زمین ہے جہاں اعتماد ایک ایک ووٹ، ایک ایک آواز، اور ایک ایک گاو ¿ں کے ساتھ دوبارہ جنم لے رہا ہے۔یہ جمہوری بیداری صرف ایک انتظامی تجربہ نہیں بلکہ امید کی کہانی ہے—عام کشمیریوں کی، جو اب اپنے مستقبل کے معمار بن رہے ہیں۔کسان کی ہے جو اپنے گاو ¿ں کی ترقی کی منصوبہ بندی کرتا ہے، نوجوان جو اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کا عزم رکھتا ہے۔

Previous Post

بندوقوں کے سائے سے نکل کر سکول کے کلاس تک

Next Post

Massive Blaze Guts Eight Houses in Karfalli Muhalla Habba Kadal

Next Post
Massive Blaze Guts Eight Houses in Karfalli Muhalla Habba Kadal

Massive Blaze Guts Eight Houses in Karfalli Muhalla Habba Kadal

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Dalgate, Near C.D hospital Srinagar Jammu and Kashmir. Pincode: 190001.
Email us: editorjkns@gmail.com

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.