• Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Monday, November 17, 2025
Jammu Kashmir News Service | JKNS
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
Jammu Kashmir News Service | JKNS
No Result
View All Result
Home اردو خبریں

ریلوے خدمات سے سیاحت اور تجارت کو فروغ ملا

Arshid Rasool by Arshid Rasool
November 17, 2025
in اردو خبریں
A A
TRAIN OF OPPORTUNITIES: A LOOK AT ONGOING RAILWAY PROJECTS IN JAMMU & KASHMIR
FacebookTwitterWhatsapp

قارئین ہمالیائی خطّے کی برفیلے چوٹیوں سے گھرا ہوا جموں و کشمیر نہ صرف اپنی ثقافتی وسعت اور قدرتی حسن کی وجہ سے اہم ہے بلکہ اس کی جغرافیائی حیثیت اسے پورے خطّے میں ایک منفرد مقام دیتی ہے۔ برسوں تک یہ خطہ قومی اقتصادی دھارے سے پوری طرح جڑ نہیں سکا۔ دشوار گزار پہاڑ، غیر یقینی موسم اور دفاعی حساسیت نے اس کی ترقی کی رفتار کو سست رکھا۔ مگر حالیہ برسوں میں ریلوے ڈھانچے میں آنے والی بڑی تبدیلیوں نے اس خطے کے لیے ایک نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔ اودھمپور۔سرینگر۔بارہمولہ ریل لنک اور دنیا کا بلند ترین ،چناب پل،نہ صرف انجینئرنگ کا شاہکار ہیں بلکہ ایک اسٹریٹجک وژن کی علامت بھی ہیں،ایک ایسا وژن جو تجارت کو مضبوط، سیاحت کو رواں اور قومی دفاع کو مستحکم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔قارئین کو یاد ہوگا کہ حال ہی میں محکمہ ریلوے کی جانب سے اننت ناگ سے خصوصی مال بردار ریل گاڑیاں چلائیں جس کے نتیجے میں میوہ باہر کی منڈیوں تک بروقت پہنچ گیا ۔ اس خصوصی مال بردار سروس سے تاجروں نے راحت کی سانس لی اور سرکاری اقدامات کو سراہا ۔ قارئین اس طرح سے ریل میوہ صنعت کےلئے اہم ثابت ہورہی ہے کیوں کہ جب سرینگر جموں شاہراہ ہفتوں بند رہتی ہے اور موسمی ابتر صورتحال کے نتیجے میں مال بردار گاڑیوں کو کئی دنوں تک درماندہ ہونا پڑتا تھا جس کی وجہ سے کروڑوں روپے کا میوہ خراب ہوجاتا تھا تو اب اس ریل سروس کی بدولت تاجروں کو اس سے بھی نجات مل گئی ہے ۔ قارئین جموں و کشمیر کی اصل پہچان اس کے جھرنوں، چراگاہوں، برف پوش پہاڑوں اور صدیوں پرانی ثقافتی روایتوں میں پوشیدہ ہے۔ لیکن بدقسمتی سے اس حسن تک رسائی ہمیشہ آسان نہیں رہی۔ بعض مقامات تک پہنچنا سردیوں میں مشکل اور بارہا خطرناک ثابت ہوتا رہا ہے۔ ریلوے لائنوں کی توسیع نے اس مشکل کو بڑی حد تک کم کردیا ہے۔ریل سفر کم خرچ، آرام دہ اور ماحول دوست ہونے کی وجہ سے سیاحوں کی وسیع تعداد کو اپنی طرف کھینچ سکتا ہے۔ کٹرہ تک ریل پہنچنے کے بعد یاتریوں کی آمد میں غیر معمولی اضافہ ہوا جس نے مقامی آبادی کی آمدنی میں نمایاں بہتری پیدا کی۔ اب امید کی جارہی ہے کہ جب ریلوے رابطہ گلمرگ، سونمرگ، پہلگام اور دیگر وادیوں تک پہنچے گا تو سیاحتی نقشے پر ایک نئی زندگی دوڑ پڑے گی۔سیاحت مقامات تک ملک کے مختلف شہروں سے مسافر براہ راست سفر کرنے کے اہل بن جائیں گے اور اس طرح سے سیاحت کو بھی فروغ ملنے کی امید ہے ۔ مزید یہ کہ وادی میں ریلوے نظام کے استحکام سے موسمی سیاحت کی رکاوٹیںکم ہوں گی، برف باری کے دوران بند ہونے والی شاہراہوں سے ہٹ کر ایک مستقل رسائی کا نیا ذریعہ قائم ہوگا، جس سے سال بھر معاشی سرگرمیاں جاری رہ سکیں گی۔ماضی میں وادی کی تجارت کا سب سے بڑا مسئلہ ناقص رسائی اور محدود نقل و حمل تھا۔ سارا بوجھ سڑکوں پر تھا، جنہیں موسم کی ذرا سی خرابی یا معمولی سماجی خلفشار بھی بند کر دیتا تھا۔ اس کا نقصان مقامی تاجروں اور کسانوں کو اٹھانا پڑتا تھا۔ریل رابطے نے اس صورتحال کو بدلنے کا دروازہ کھول دیا ہے۔ ریل نہ صرف بڑے پیمانے پر سامان کی ترسیل کو ممکن بناتی ہے بلکہ رفتار اور پائیداری میں بھی کہیں بہتر ہے۔ سیب، زعفران، اخروٹ اور دیگر نازک زرعی مصنوعات اب ملک کے بڑے بازاروں تک تیزی سے پہنچ سکیں گی۔ اس سے قیمتیں مستحکم ہوں گی، اخراجات کم ہوں گے اور مقامی تجارت ملک گیر سطح پر زیادہ مسابقتی بنے گی۔اب یہ امید کی جارہی ہے کہ اناج منڈیاں، کولڈ اسٹوریج، زرعی پروسیسنگ یونٹ اور جدید لوجسٹک سینٹرز اننت ناگ، پلوامہ اور بارہمولہ جیسے اضلاع میں ابھریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ جموں، کشمیر اور لداخ کے درمیان اندرونی تجارت بھی پہلے سے کہیں زیادہ رواں ہو سکے گی۔جموں و کشمیر کی دفاعی اہمیت کسی سے پوشیدہ نہیں۔ دو ایٹمی پڑوسیوں کے بیچ واقع اس خطے میں برسوں تک فوجی نقل و حمل زیادہ تر تنگ اور مشکل پہاڑی راستوں کے ذریعے ہوتی رہی۔ برفانی تودے، لینڈ سلائیڈ اور سڑکوں کا نقصان فوجی رسد کو اکثر متاثر کرتا رہا ہے۔ریلوے کے اسٹریٹجک پھیلاو ¿ نے فوجی تیاریوں کو ایک نئی رفتار دینے کی بنیاد رکھ دی ہے۔ بلند علاقوں تک پہنچنے والی ریل لائنیں نہ صرف ہنگامی حالات میں تیز رفتار دستوں اور ساز و سامان کی ترسیل ممکن بنائیں گی بلکہ مشکل گزرگاہوں جیسے زوجیلا اور روہتانگ پر انحصار بھی کم ہو جائے گا۔اودھمپور،سرینگر،بارہمولہ ریل لنک اور مستقبل کے منصوبے جیسے ،بلانسبور۔لےہ رابطہ، ہندوستان کی سرحدی پالیسی کو زیادہ محفوظ، تیز اور جدید بنائیں گے۔ امن کے دنوں میں یہی لائنیں عام شہریوں کے لیے ترقی اور رسائی کا ذریعہ بنتی رہیں گی، جبکہ کسی بھی قومی ناگہانی میں دفاعی ڈھانچے کو مضبوط کرنے میں مرکزی کردار ادا کریں گی۔جموں و کشمیر میں ریل کی توسیع صرف ایک انفراسٹرکچر منصوبہ نہیں، یہ ایک سماجی اور معاشی تبدیلی کا پیش خیمہ ہے۔ یہ ان پہاڑوں کے درمیان نئے رشتے ب ±ن رہی ہے جنہوں نے صدیوں تک لوگوں کو ایک دوسرے سے جدا رکھا۔ریلوے اور فوج دونوں مل کر ایک ایسی امید پیدا کر رہے ہیں جس میں وادی کے باسی خود کو زیادہ مضبوطی سے ہندوستان کے ساتھ جڑا ہوا محسوس کریں۔ یہ رابطے مستقبل کی نسلوں کے لیے معاشی مواقع، سیاسی استحکام اور سماجی ہم آہنگی کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔یہ ترقی اس قومی مقصد کی تکمیل ہے کہ جموں و کشمیر کا ہر گوشہ ملک کے مرکزی دھارے میں پوری عزت اور برابری کے ساتھ شامل ہو، اور ترقی کے ثمرات ہر فرد تک پہنچیں۔

قارئین ہمالیائی خطّے کی برفیلے چوٹیوں سے گھرا ہوا جموں و کشمیر نہ صرف اپنی ثقافتی وسعت اور قدرتی حسن کی وجہ سے اہم ہے بلکہ اس کی جغرافیائی حیثیت اسے پورے خطّے میں ایک منفرد مقام دیتی ہے۔ برسوں تک یہ خطہ قومی اقتصادی دھارے سے پوری طرح جڑ نہیں سکا۔ دشوار گزار پہاڑ، غیر یقینی موسم اور دفاعی حساسیت نے اس کی ترقی کی رفتار کو سست رکھا۔ مگر حالیہ برسوں میں ریلوے ڈھانچے میں آنے والی بڑی تبدیلیوں نے اس خطے کے لیے ایک نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔ اودھمپور۔سرینگر۔بارہمولہ ریل لنک اور دنیا کا بلند ترین ،چناب پل،نہ صرف انجینئرنگ کا شاہکار ہیں بلکہ ایک اسٹریٹجک وژن کی علامت بھی ہیں،ایک ایسا وژن جو تجارت کو مضبوط، سیاحت کو رواں اور قومی دفاع کو مستحکم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔قارئین کو یاد ہوگا کہ حال ہی میں محکمہ ریلوے کی جانب سے اننت ناگ سے خصوصی مال بردار ریل گاڑیاں چلائیں جس کے نتیجے میں میوہ باہر کی منڈیوں تک بروقت پہنچ گیا ۔ اس خصوصی مال بردار سروس سے تاجروں نے راحت کی سانس لی اور سرکاری اقدامات کو سراہا ۔ قارئین اس طرح سے ریل میوہ صنعت کےلئے اہم ثابت ہورہی ہے کیوں کہ جب سرینگر جموں شاہراہ ہفتوں بند رہتی ہے اور موسمی ابتر صورتحال کے نتیجے میں مال بردار گاڑیوں کو کئی دنوں تک درماندہ ہونا پڑتا تھا جس کی وجہ سے کروڑوں روپے کا میوہ خراب ہوجاتا تھا تو اب اس ریل سروس کی بدولت تاجروں کو اس سے بھی نجات مل گئی ہے ۔ قارئین جموں و کشمیر کی اصل پہچان اس کے جھرنوں، چراگاہوں، برف پوش پہاڑوں اور صدیوں پرانی ثقافتی روایتوں میں پوشیدہ ہے۔ لیکن بدقسمتی سے اس حسن تک رسائی ہمیشہ آسان نہیں رہی۔ بعض مقامات تک پہنچنا سردیوں میں مشکل اور بارہا خطرناک ثابت ہوتا رہا ہے۔ ریلوے لائنوں کی توسیع نے اس مشکل کو بڑی حد تک کم کردیا ہے۔ریل سفر کم خرچ، آرام دہ اور ماحول دوست ہونے کی وجہ سے سیاحوں کی وسیع تعداد کو اپنی طرف کھینچ سکتا ہے۔ کٹرہ تک ریل پہنچنے کے بعد یاتریوں کی آمد میں غیر معمولی اضافہ ہوا جس نے مقامی آبادی کی آمدنی میں نمایاں بہتری پیدا کی۔ اب امید کی جارہی ہے کہ جب ریلوے رابطہ گلمرگ، سونمرگ، پہلگام اور دیگر وادیوں تک پہنچے گا تو سیاحتی نقشے پر ایک نئی زندگی دوڑ پڑے گی۔سیاحت مقامات تک ملک کے مختلف شہروں سے مسافر براہ راست سفر کرنے کے اہل بن جائیں گے اور اس طرح سے سیاحت کو بھی فروغ ملنے کی امید ہے ۔ مزید یہ کہ وادی میں ریلوے نظام کے استحکام سے موسمی سیاحت کی رکاوٹیںکم ہوں گی، برف باری کے دوران بند ہونے والی شاہراہوں سے ہٹ کر ایک مستقل رسائی کا نیا ذریعہ قائم ہوگا، جس سے سال بھر معاشی سرگرمیاں جاری رہ سکیں گی۔ماضی میں وادی کی تجارت کا سب سے بڑا مسئلہ ناقص رسائی اور محدود نقل و حمل تھا۔ سارا بوجھ سڑکوں پر تھا، جنہیں موسم کی ذرا سی خرابی یا معمولی سماجی خلفشار بھی بند کر دیتا تھا۔ اس کا نقصان مقامی تاجروں اور کسانوں کو اٹھانا پڑتا تھا۔ریل رابطے نے اس صورتحال کو بدلنے کا دروازہ کھول دیا ہے۔ ریل نہ صرف بڑے پیمانے پر سامان کی ترسیل کو ممکن بناتی ہے بلکہ رفتار اور پائیداری میں بھی کہیں بہتر ہے۔ سیب، زعفران، اخروٹ اور دیگر نازک زرعی مصنوعات اب ملک کے بڑے بازاروں تک تیزی سے پہنچ سکیں گی۔ اس سے قیمتیں مستحکم ہوں گی، اخراجات کم ہوں گے اور مقامی تجارت ملک گیر سطح پر زیادہ مسابقتی بنے گی۔اب یہ امید کی جارہی ہے کہ اناج منڈیاں، کولڈ اسٹوریج، زرعی پروسیسنگ یونٹ اور جدید لوجسٹک سینٹرز اننت ناگ، پلوامہ اور بارہمولہ جیسے اضلاع میں ابھریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ جموں، کشمیر اور لداخ کے درمیان اندرونی تجارت بھی پہلے سے کہیں زیادہ رواں ہو سکے گی۔جموں و کشمیر کی دفاعی اہمیت کسی سے پوشیدہ نہیں۔ دو ایٹمی پڑوسیوں کے بیچ واقع اس خطے میں برسوں تک فوجی نقل و حمل زیادہ تر تنگ اور مشکل پہاڑی راستوں کے ذریعے ہوتی رہی۔ برفانی تودے، لینڈ سلائیڈ اور سڑکوں کا نقصان فوجی رسد کو اکثر متاثر کرتا رہا ہے۔ریلوے کے اسٹریٹجک پھیلاو ¿ نے فوجی تیاریوں کو ایک نئی رفتار دینے کی بنیاد رکھ دی ہے۔ بلند علاقوں تک پہنچنے والی ریل لائنیں نہ صرف ہنگامی حالات میں تیز رفتار دستوں اور ساز و سامان کی ترسیل ممکن بنائیں گی بلکہ مشکل گزرگاہوں جیسے زوجیلا اور روہتانگ پر انحصار بھی کم ہو جائے گا۔اودھمپور،سرینگر،بارہمولہ ریل لنک اور مستقبل کے منصوبے جیسے ،بلانسبور۔لےہ رابطہ، ہندوستان کی سرحدی پالیسی کو زیادہ محفوظ، تیز اور جدید بنائیں گے۔ امن کے دنوں میں یہی لائنیں عام شہریوں کے لیے ترقی اور رسائی کا ذریعہ بنتی رہیں گی، جبکہ کسی بھی قومی ناگہانی میں دفاعی ڈھانچے کو مضبوط کرنے میں مرکزی کردار ادا کریں گی۔جموں و کشمیر میں ریل کی توسیع صرف ایک انفراسٹرکچر منصوبہ نہیں، یہ ایک سماجی اور معاشی تبدیلی کا پیش خیمہ ہے۔ یہ ان پہاڑوں کے درمیان نئے رشتے ب ±ن رہی ہے جنہوں نے صدیوں تک لوگوں کو ایک دوسرے سے جدا رکھا۔ریلوے اور فوج دونوں مل کر ایک ایسی امید پیدا کر رہے ہیں جس میں وادی کے باسی خود کو زیادہ مضبوطی سے ہندوستان کے ساتھ جڑا ہوا محسوس کریں۔ یہ رابطے مستقبل کی نسلوں کے لیے معاشی مواقع، سیاسی استحکام اور سماجی ہم آہنگی کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔یہ ترقی اس قومی مقصد کی تکمیل ہے کہ جموں و کشمیر کا ہر گوشہ ملک کے مرکزی دھارے میں پوری عزت اور برابری کے ساتھ شامل ہو، اور ترقی کے ثمرات ہر فرد تک پہنچیں۔

Previous Post

زمین کی خوشبو سے معیشت کی مضبوطی تک،وادی کی زراعت کا جائزہ

Next Post

پچھڑے علاقوں میں بڑھتی اعلیٰ تعلیم کی سہولیت

Arshid Rasool

Arshid Rasool

Next Post
Development of Education in Kashmir

پچھڑے علاقوں میں بڑھتی اعلیٰ تعلیم کی سہولیت

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Dalgate, Near C.D hospital Srinagar Jammu and Kashmir. Pincode: 190001.
Email us: editorjkns@gmail.com

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.