ملازمین کا روزگار متاثر نہیں ہونا چاہیے: سید الطاف بخاری
سرینگر: جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ سنتور لیک ویو ہوٹل، جسے جموں کشمیر کی حکومت اپنی تحویل میں لے رہی ہے، کے ملازمین کے روزگار کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس جائداد کی جموں کشمیر سرکار کو منتقلی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ لیکن اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کو یہ بات یقینی بنانی چاہیے کہ سنتور ہوٹل میں برسوں سے کام کرنے والے ملازمین کے روزگار پر کوئی اثر نہ پڑے۔
موصولہ بیان کے مطابق سنتور ہوٹل کے ملازمین کے ایک گروپ نے آج اپنی پارٹی کے صدر دفتر سرینگر میں سید محمد الطاف بخاری سے ملاقات کی اور اُنہیں ان ملازمین کے روزگار کو لاحق خطرے سے آگاہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ ریاستی سرکار سنتور ہوٹل، جو پہلے ہوٹل کارپوریشن آف انڈیا کی تحویل میں تھا، کا قبضہ واپس لے رہی ہے۔ حکومت نے اس ضمن میں حال ہی میں ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، جس میں نہ صرف ہوٹل کارپوریشن آف انڈیا کو جگہ خالی کرنے کےلئے کہا گیا ہے، بلکہ یہاں کے ملازمین کو بھی نکل جانے کےلئے کہا گیا ہے۔
سید الطاف بخاری نے ملاقیوں کی بات غور سے سنی اور اُنہیں یقین دلایا کہ وہ اُن کے روزگار کو لاحق خدشات کا ازالہ کرانے کےلئے اس مسلئے کو لیفٹنٹ گورنر کی نوٹس میں لائیں گے۔
انہوں نے کہا، “ہم سنتور ہوٹل کا حاصل کرنے کے حکومت کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ لیکن کوئی بھی شخص جو برسوں سے یہاں بحیثیت ملازم کام کرتا رہا ہے، کے روزگار کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہونا چاہیے۔”
ملازمین نے اپنی پارٹی کے لیڈر کو مطلع کیا کہ 160 ملازمین جو فی الوقت سنتور ہوٹل میں کام کررہے ہیں، اس وقت بھی جب وادی میں حالات انتہائی ناسازگار تھے، بھی جانفشانی کے ساتھ اپنا کام کرتے رہے ہیں۔
.