۔ کپواڑہ 17فروری //پیرزادہ الرشید۔+بٹ مظفر۔ شمالی ضلع کپواڑہ کے تحصیل رامحال تارتھپورہ میں تحصیل ہیڈکوارٹر سے ایک کلو میٹر کی مسافت پر واقع گاوں نامی متی پورہ شہر کوٹ کی رابطہ سڑک عرصہ دراز سے انتہائی خستہ حالت میں ہے ۔تاہم اب مزکورہ سڑک عوام کیلئے سخت پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے اور عوام کا گھروں سے نکلنا اب شدید عذاب بن چکا ہے علاقہ متی پورہ شہر کوٹ کے چند مقامی بزرگوں نے نمایندہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مزکورہ سڑک ان کیلئے جہنم کا عذاب بن چکی ہے جس کی وجہ سے وہ اب اتنے تنگ آچکے ہیں کہ وہ زندگی سے موت کو ہی بہتر سمجھتے ہیں ایک بزرگ نے اپنے الفاظ کچھ یوں بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اب انکو مزکورہ گاوں میں رہنا ناقابل یقین غذاب بن گیا ہے اس دوران بزرگ نے اپنے الفاظ کچھ یوں بیان کیے(اے خدا ہمیں موت دے یا اس گاوں سے نجات دے) ۔بزگ کے ادا کیے گئے الفاظ اس قدر دردمندانہ تھے کہ دل مجروح ہوے ۔تاہم انتظامیہ ہے کہ کچھ سننے اور دیکھنے سے غافل ہے ۔اس دوران متزکرہ گاوں کے لوگوں نے بتایا ک انہوں نے کئ بار محکمہ آر اینڈ بی ڈیوژن کپواڑہ اور ہندوارہ سے گزارش کی تھی کہ مزکورہ سڑک کو از راہ انسانیت درست کریں ۔تاہم دونوں ڈویژنوں کی جانب سے عوام کو آج تک ٹال مٹول کر کے سڑک کی مرمت سے محروم رکھا گیا ہے اور اب نوبت یہ آگئی ہے کہ مزکورہ سڑک سرکار کیلئے ناقابل تنسیخ بد نما داغ بن چکی ہے اس بات کا اندازہ عوام کی اس خواہش ہے ہورہا ہے کہ عوام اب سرکار سے اتنی ناامید ہوچکی ہے کہ زندگی پر موت کی دعا مانگتے ہیں جس سے ہر کو دماغ بذات خود اندازہ لگا سکتا ہے کہ وہاں کے زمینی حقائق کیا ہونگے ۔اسلے انتظامیہ کو چاہے کہ از راہ انسانیت مزکورہ گاوں کا بذات خود مشاہدہ کر کے عوام کو زندگی کے مواقع فراہم کریں ۔