وادی کشمیر دنیا اور ملکی سیاحوں کےلئے ایک پسندیدہ جگہ رہی ہمیشہ رہی ہے تاہم نامساعد حالات کے سبب اگر دیکھا جائے تو سب سے زیادہ نقصان اسی شعبہ کو اُٹھانا پڑا ہے ۔ تاہم گزشتہ برس سیاحوں کی ریکارڈ آمد ریکارڈ کی گئی سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سال 2022میں 2.5ملین سے زیادہ سیاحوں نے وادی کشمیر کی سیر کی جن میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد بھی یہاں آنے والوں میں ہے ۔ سیاحت جموں کشمیر کےلئے معاشی لحاظ سے ریڈ کی ہڈی کے طور پر دیکھی جاتی ہے جس سے نہ صرف وادی میں معاشی استحکام پیدا ہوتا ہے بلکہ اس سے ایک بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقعے پیدا ہوتے ہیں۔ سخت سردی کے باجود بھی سیاحتی مقامات جیسے گلمرگ، پہلگام سونہ مرگ میں بڑی تعداد میںسیاح موجود رہے اور قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوئے اس کی ایک بڑی وجہ سرکار کی کاوشیں ہیں ۔ حکام نے سیاحتی مقامات میں رنگا رنگ تقریبات کا انعقاد کیا جن میں میوزیکل شو، ونٹر فیسٹول جیسے پروگرام منعقد کئے گئے ۔ گلمرگ اور پہلگام کے تمام ہوٹل کرسمس سے پہلے ہی مکمل طور پر بک ہو چکے تھے۔ اس کے علاوہ، ہوٹل مالکان نے نئے سال کے موقع پر سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے خصوصی پیکجز کی پیشکش کی، جس میں گالا ڈنر اور تفریح کی دیگر اقسام شامل تھیں۔ ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیر کے صدر فاروق احمد کٹھو کے مطابق 2022 کے آخری دو ہفتوں میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔گلمرگ اور پہلگام میں ہوٹل کرسمس اور نئے سال کے لیے 100 فیصد بک کیے گئے تھے۔ایک تاجر عبدالرشید جو پہلگام میں ایک ہوٹل کے مالک ہیںنے بتایا کہ ان کا ہوٹل 12 جنوری تک مکمل طور پر بک تھا۔گلمرگ میں برف باری اور سکی ریزورٹ کی کشش کی وجہ سے بہت زیادہ رش دیکھنے میں آ رہا ہے۔نئے سال کی تقریبات کے بعد بھی گلمرگ اور پہلگام کے ہوٹلوں میں سیاحوں کا کافی رش دیکھنے میں آرہا ہے ۔
ملٹنسی میں نمایاں کمی اورحالات بہتر ہونے کے بعد کووڈ نے اگرچہ سیاحت پر کالے بادل منڈلانے شروع کئے تھے لیکن سرکار کی نے ایک نئی حکمت عملی کے تحت ٹورازم سیکٹر کو منظم کردیا جس کے مثبت نتائج نکل گئے ۔ اب اگر ہم بات کریں گلمرگ میں سیاحوں کی تعداد کی تو دسمبر مہینے میں گلمرگ میں 16.5سینٹی میٹر برف پڑی تھی جس کی وجہ سے ونٹر ٹورازم کےلئے نئی راہیں کھولیںاور کھلن مرگ اور اپر وٹھ کےلئے سیکنگ کے روستے کھل گئے ۔ گلمرگ میںکھیلو انڈیا کے تیسرے مرحلے کے تحت دو روزہ سنو فسٹول کا اہتمام کیا گیا تھا جس سے گلمرگ میں ونٹر ٹورازم کو فروغ ملا ہے ۔ اسی طرح پہلگام جس کو عام طور پر شیفرڈ س ویلی یعنی چرواہوںکی وادی کہا جاتا ہےکو ونٹر ٹورسز کے طور پر فروغ دیاگیا ۔ اسی طرح سونہ مرگ اور دودھ پتھری میں بھی موسم سرماءمیں کافی سیاح پہنچے جس کی وجہ سے ان جگہوں پر بھی گلمرگ اور پہلگام کی طرح کئی ونٹر پروگراموں کاانعقاد کیا گیا ۔سونہ مرگ جہاں پر قریب چھ ماہ تک کوئی سیاحتی سرگرمی نہیں ہوتی ہے وہاں پر بھی رواں موسم سرماءمیں سیاحوں کےلئے پروگرام منعقد کئے گئے جس سے سونہ مرگ بھی اس سال سردیوں میںکھلی رہی ۔ان سیاحتی مقامات میں برفباری کی وجہ سے اگرچہ سیاح کافی خوشی محسوس کررہے تھے خاص طورپر سکائرز کو اس سے فائدہ ملا تاہم جہاں تک ٹرانسپورٹ کی بات ہے تو گاڑیوں کو ان جگہوںتک پہنچنے میں کافی دشواریاں پیش آرہی تھیں کیونکہ ایک طورسڑکوںپر برف سے پھسلن پیدا ہوئی تھی دوسری بات سیاحتی مقامات پر بھاری رش سے ٹریفک دباﺅ بھی کافی بڑھ گیا تھا ۔ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں کو وادی میں گاڑی چلانے پر تفصیلی ہدایات جاری کی تھیں تاکہ شدید برف باری کے باوجود محفوظ راستہ یقینی بنایا جا سکے۔اس ضمن میں بارہمولہ کے ڈپٹی کمشنر سید سحرش اصغر نے بھی گلمرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو حکم جاری کیا کہ وہ خراب موسم کی وجہ سے پھنسی گاڑیوں کو نکالنے کے لیے آدمیوں اور مشینری کو تیار رکھیں۔ سیاحت کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذیشان خان نے کہاکہ اس موسم سرما میںگلمرگ میں سیاحوں کی آمد معمول کی بات ہے، جیسا کہ یہ سال بھرہوتا ہے ۔تاہم رواں برس جس قدر سیاحوں کی تعداد دیکھی گئی وہ حیران کن تھی اور اس کو دیکھ کر سیاحت سے جڑے تمام شعبہ جات کافی خوش ہیں۔ انہوںنے مزید کہا کہ گلمرگ کی طرز پر پہلگام میں شام کو ڈی جے سرمائی موسیقی کارنیول پروگرام کا اہتمام کیا گیا اور نئے سال کے سلسلے میں ایک خصوصی تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا ۔ انہوں نے مزید کہاکہ نئے سال کی تقریبات سے قبل ہی محکمہ سیاحت نے ایک ہفتہ میوزیکل ایوننگ کا اہتمام کیا تھا جس میں مقامی باشندوں اور سیاحوں دونوں کی توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
پہلگام موسم سرما کے کارنیوال کا سب سے بڑا مقام تھا۔ سیاحوں نے ڈانس، میوزک اور ایڈونچر سرگرمیوں سے نئے سال کا استقبال کیا۔ اسی طرح کی تقریبات گلمرگ میں منعقد کی گئیں، جہاں مقامی فنکاروں اور گلوکاروں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور سامعین کو اپنے فن سے محضوظ کیا ۔ پنڈال میں کشمیری ثقافت اور ورثے کی نمائش کے لیے کئی اسٹالز لگائے گئے تھے۔ پہلگام میں خاص بات بالی ووڈ گلوکار روہن پریت سنگھ، گلوکار ششونت سنگھند سنگر، موسیقار اور سپر اسٹار دویا بٹ کی پرفارمنس تھی جنہوں نے اپنے گانوں پر رقص کرتے ہوئے بھیڑ کوان کے ساتھ ناچنے پر مجبور کیا ۔بہت سے دوسرے مشہور بینڈز اور مقامی ثقافتی گروپس نے بھی ان تقریبات میں حصہ لیا جنہوں نے پہلگام کلب کے سامعین کی طرف سے زبردست داد وحاصل کی۔
اس موقعے پر کئی سیاحوں نے مختلف تاثیرات پیش کئے جن میں ایک گڑ گاﺅں سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون سیاح شالنی اروڈا نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ وادی کا ان کاتیسرا دورہ ہے تاہم سردیوں میں وہ وادی پہلی بار آئی ہیں ۔ انہوںنے بتایا کہ مقامی لوگوں اور سرکار کی طرف سے سیاحوں کےلئے جو استقبال اور ان کی مہمان نوازی کی جاتی ہے وہ قابل داد ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ اس تیسرے دورے میں یہاں پر یہ رنگین شام نے ہمارے ٹور کے مزے میں اضافہ کردیا انہوں نے بتایا کہ یہاں کے لوگ کافی دوستانہ اور خوش اخلاق ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ میںموسم خزان کے دوران یہاں دوبارہ آنا پسند کروں گی جب یہاں کے نظارے کافی حسین ہوتے ہیں۔ اسی طرح کے تاثرات ایک اور سیاح سارتھک چگ نے پیش کرتے ہوئے کہا کہ صرف پندرہ دن پہلے میں اور میرے دوستوں نے گلمرگ، سرینگر اور پہلگام کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا اور نئے سال کی تقریبات میں شرکت کےلئے ہم یہاں پہنچے ۔ انہوںنے بتایا کہ نئے سال کی شام اس حسین وادی میں بتانا ہماری زندگی کی سب سے حسین اور یادگاری شام ہوگی۔
سال 2022سیاحت کے لئے کافی بہتر سال رہا تھا سرکاری اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ 1کروڑ 62لاکھ سیاحوں نے جموں کشمیر کا دورہ کیا ۔وزیر اعظم نریندرمودی نے اس بارے میں خوشی ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ تین برسوں میں وادی میں کافی بہتری آئی ہے جس کی وجہ سے یہاںپر سیاحت کو فروغ مل رہا ہے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملک میں جی 20سربراہی اجلاس کی 50میٹنگوں میں سے ایک سرینگر میںبھی منعقد ہونے والی ہے اور یہ وادی کشمیر کےلئے فخر کی بات ہے کہ یہاں پر اس طرح کی کوئی بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہورہی ہے جس سے نہ صرف یہاں کے بہتر حالات کی عکاسی ہوگی بلکہ سیاحت کو بھی کافی فروغ ملے گا۔