• Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Monday, July 7, 2025
Jammu Kashmir News Service | JKNS
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
Jammu Kashmir News Service | JKNS
No Result
View All Result
Home Editorial & Opinion

وادی میں حالات کو بگاڑنے کےلئے سوشل میڈیا کا استعمال ۔ افسانہ یا حقیقت

JK News Service by JK News Service
April 26, 2023
in Editorial & Opinion
A A
سرحدی علاقہ درد پورہ میں وجرا سکل ڈیولپمنٹ اینڈ ایمپلائمنٹ سنٹر
FacebookTwitterWhatsapp

آج سے بیس تیس برس پہلے اعلیحدگی پسندوں اور عسکریت پسندوں کو اخبارات میں اپنے پروپگنڈے پر مبنی کالم یا پریس نوٹ شائع کرنے کےلئے ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد پر دباﺅ ڈالا جاتا تھا اور زور زبردستی سے کچھ اخبارات ان پریس نوٹوں اور کالموں کو شائع کرنے پر مجبور ہوجاتے تھے تاہم آج کل کے انٹرنیٹ کے دور میں منفی پروپگنڈاپر مبنی مواد کو سوشل میڈیا پر شائع کرنے کےلئے کسی کو ڈرانے یا دھمکانے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ آج کل کے دور میں کوئی بھی کچھ بھی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرسکتاہے نہ کوئی رُکاوٹ ہے اور ناہی کوئی بندش ہے ۔ اس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے عسکری تنظمیں پروپگنڈا پر مبنی مواد کو سوشل میڈیا پر ڈال کر بھارت کے خلاف نوجوانوںکو بھٹکانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایک طرف سے اگر ہم کہیں کہ سوشل میڈیا اب اس طرح کے عناصر سوشل میڈیا کو بطور ملٹی میڈیا جہاد کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔ آج ملٹنسی اور تشدد سے متعلق سینکڑوں اور ہزاروں کی تعداد میں تصاویر اور ویڈیوز ہر ایک دن سوشل میڈیا سائٹس پر موجود ہیں۔ اس طرح کا مواد، زیادہ تر نوجوان کشمیریوں کو اُکسانے کےلئے استعمال کیا جارہا ہے اور دیکھا جارہا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایسے پوسٹوں کا سیلاب ہے ۔ اس صورتحال نے سائبر ڈومین میں ورچوئل جہاد سے لڑنے کے لیے سیکورٹی فورسز کے لیے ایک بڑی پریشانی کو جنم دیا ہے۔اگرچہ پولیس اور فورسز کی جانب سے اس کا توڑ کرنے کی کوششیں جار ی ہیں تاہم موثر اندازمیں اس پر روک نہیں لگائی جاسکتی ۔ سوشل میڈیا کو بطور ایک ہتھیار کے استعمال کرنے کی کوشش پہلے لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کی جانب سے 2015دسمبر میں کی گئی جنہوں نے آئی ایس آئی ایس یعنی اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا سے متاثر ہوکر اپنا سائبر سیل شروع کیا۔ حافظ سعید نے اس سیل کو اپنی تنظیم کے نصب العین اور نظریہ اور بھارت مخالف پروپگنڈا اور وادی کشمیر میں بدامنی پھیلانے کےلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ اس طرح سے اگر ہم بات کریں کشمیر میں ملٹی میڈیا جہاد کا آغاز سال 2010سے ہوا تھا جب برہانی والی ایک جنگجو نے حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی اور سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر بشمول دیگر جنگجوﺅں کے اپ لوڈ کرتے گئے اور سال 2013تک وہ جموں کشمیر کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کےلئے توجہ کا مرکز بن گیا تھا اور ایک معروف عسکری کمانڈر کے طور پر اُبھرا ۔ ان کے مارے جانے کے بعد حزب المجاہدین کی کمانڈ سبزار بٹ نے سنبھالی تھی اور سبزار نے بھی فیس بک کا استعمال کرتے ہوئے اپنی تصاویر مع ہتھیار اپ لوڈ کرنے شروع کی اور اس طرح سے سبزار بھی مقامی سطح پر ایک نامی ملیٹنٹ کمانڈر بن گیا ۔ سبزار اور برہان وانی کی سوشل میڈیا پر تصاویر اپ لوڈ کئے جانے کا فائدہ ملیٹنٹ گروپوںکا ہوا اور مقامی نوجوان بلا سوچے سمجھے ان تنظیموں میں بھرتی ہوتے گئے تاہم وقت کے ساتھ ساتھ فوج اور پولیس نے ان تمام جنگجوﺅں کو جاں بحق کیا اور آہستہ آہستہ ان کی تصویر بھی دھیمی ہوتی گئی ۔
اب اگر ہم کشمیر میں ملٹنسی کی ابتداءکی بات کریں گے تو 80کے دہائی کے آخر پر یعنی 1989سے وادی کشمیر میں عسکریت پسندی کا دور شروع ہوا جس نے وقت کے ساتھ ساتھ کئی مراحل دیکھے ۔ ایک وقت میں وادی کشمیر میں ملٹنسی کا خاصا دبدبہ تھا لیکن حالات میں بدلاﺅ آتا گیا اور ملٹنسی ختم ہوتی گئی ۔ عسکریت پسندوں نے حالات کے ساتھ ساتھ اپنا لائحہ عمل بھی تبدیل کیا اور جدید آلات کا استعمال کرتے ہوئے ملٹنسی کو زندہ رکھنے کی کوشش کی گئی ۔ایک طرف اب سوشل میڈیا پر منفی پروپگنڈا چلایا جارہا ہے تو دوسری طرف ٹار گیٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا جس نے اگرچہ لوگوں میں پھر سے خوف و ہراس پیدا کیا لیکن فوج اور پولیس کی جانب سے جنگجو مخالف کامیاب آپریشنوں کی بدولت اس میں ٹھہراﺅ آیا ہے ۔
سوشل میڈیا کے استعمال اب جنگجو براہ راست کررہے ہیں جن میں انکاونٹر میں پھنسے جنگجووں کے بارے میں سوشل میڈیا پر اطلاعات اور ان کے مرنے کے بارے میں جانکاری جنگجوﺅں اور ان کے گھروالوں کے مابین آخری بات چیت اور اس کے علاوہ جنوبی کشمیر کے جنگلوں میں ہتھیاروں کی نمائش اور تربیت وغیرہ ایسے اقدامات ہیں جن کے ذریعے کشمیری نوجوانوںکو بہلانے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔ ملیٹنٹوںکے لیے سوشل میڈیا صرف رابطے کا ایک ذریعہ نہیں ہے۔ یہ جنگ کا ایک ہتھیار ہے۔ اس کو مقامی نوجوانوںکو عسکری جماعتوں میں شامل کرنے کےلئے بھی استعمال میںلایا جاتا ہے ۔ سوشل میڈیا جیسے ہتھیار اکا توڑ کرنے کےلئے سیکورٹی اداروں کی جانب سے پہلے ہی اقدامات اُٹھائے جاچکے ہیں جس میں فوج اور پولیس کی جانب سے چلائی جانے والی سائبر سیل جس کا مقصد آئی ایس آئی اور دیگر پاکستانی ہینڈلرز کی جانب سے چلائی جانے والی مہم کے خلاف کام کرنا اور ان کے پروپگنڈے کے بارے میں عوام کو باخبر کرنا بھی ہے ۔ فوج نے اس کےلئے ایک موثر اور بہتر انداز میں کام کررہی ہے جس میں یہ کوشش رہتی ہے کہ دفاعی فورسز کی کوئی خفیہ معلومات سائبر سپیس میں منتقل نہ ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ وادی میں جاری ملٹنسی کے خلاف لوگوںمیں بیداری پیدا کی جاتی ہے اور اس کےلئے فوج کی جانب سے میڈیا سیل کام کررہی ہے ۔ جہاں سیکورٹی ادارے اپنا کام کررہے ہیں وہیں پر عام لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ پاکستان اور اس کے آلہ کاروں کے ان منصوبوںکو ناکام بنانے کےلئے اپنا رول اداکریں اور اس کے خلاف آواز اُٹھائیں تاکہ کشمیری بچوں کو کوئی راہ بھٹکانے کی جرات نہ کریں ۔جیسا کہ تیس برس پہلے کیا گیا تھا جس کی وجہ سے ہزاروں نوجوان موت کی آغوش میں چلے گئے ہیں ۔ اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ اس منفی پروپگنڈا کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے طور پر اس کا توڑ کریں ۔

Previous Post

NGO Terror Funding Case: NIA raids Khurram Parvaiz’s

Next Post

3 workers arrested on bribery charges in ARTO office Sopore disengaged

Next Post
چرارشریف میں پڈری فروشوں اور سڑک چھانپ دوکانداروں کے خلاف منسپل کمیٹی چرارشریف  کی طرف سے سب ڈیوزنل مجسٹریٹ چاڈورہ کے حکم پر اندامی کاروائی عوام نے منسپل اہلکاروں کے اقتدامات کی سراہنا کی

3 workers arrested on bribery charges in ARTO office Sopore disengaged

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Dalgate, Near C.D hospital Srinagar Jammu and Kashmir. Pincode: 190001.
Email us: [email protected]

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.