پیرزادہ سعید
کرناہ//ڈگری کالج ٹنگڈار کرناہ میں موسمیاتی تبدیلی پر ایک سمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں طلباء کالج کے عملے اور دیگر سماجی کارکنان نے شرکت کی ۔یہ پروگرام
جی ٹونٹی کے سلسلے میں کیا گیا ۔ ڈگری کالج کے کے این ایس ایس یونٹ کے تعاون سے مباحثے اور سیمینار منعقد ہوئے .اس تقریب کا بنیادی مقصد طلباء میں اس بارے میں آگاہی بڑھانا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی دنیا کو کس طرح متاثر کرتی ہے اور اس کی راکتھام کیسے ممکن بن سکتی ہے ۔کالج کی جانب سے اس اہم مسئلے پر روشنی ڈالنے کے لیے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں اور علمائے کرام کو بلایا گیا۔ ڈاکٹر پرویز احمد نے کلائمیٹ چین کے موضوع پر ایک خصوصی تقریر کی اور کہا کہ گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے میں لوگوں کو از خود کردار ادا کرنا ہو گا .انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ لوگوں کو زمین اور اس کے ماحول کے بارے میں اپنا رویہ بدلنا چاہیے اور اس سے جذباتی طور پر جڑنا چاہیے۔ ڈاکٹر حفصہ بشیر نے تقریب کے دوران اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ آنے والی نسلوں کی خاطر اور بقا کے لیے کس طرح ضروری ہے کہ ماحولیات کا خیال رکھا جائے اور موسمیاتی تبدیلیوں کو مزید روکا جا سکے .
انہوں نے مزید مختلف حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی جس سے موسمیاتی تبدیلی سے بچا جا سکتا ہے ۔سینئر پروفیسر طارق احمد شاہ نے ایک جذباتی اور عبرت انگیز تقریر کی جس میں انہوں نے دنیا کی پائیدار ترقی کے لیے کھڑے ہونے اور اجتماعی طور پر جدوجہد کرنے کی ضرورت پر زور دیا .انہوں نے نشاندہی کی کہ لوگوں کو اپنے اس پاس کے ماحول کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کرنی چاہئیں۔ انہوں نے اس دوران مختلف قوانین پر روشنی ڈالی جو ماحولیاتی تبدیلی سے بچنے کےلئے بنائے گے ہیں۔ کالج کے کچھ ہونہار طلباء نے کچھ فکر انگیز تقاریر کیں۔ڈیبیٹس اینڈ سیمینارز کمیٹی کے کنوینر پروفیسر اعجاز احمد پڈرو نے پروگرام کی اینکرنگ کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کو نظرانداز نہیں کیا سکتا ہے۔ کیونکہ یہ ہماری بقا کا سوال ہے۔ انہوں نے کہا کلائینٹ چینج ایک عالمی مسئلہ ہے نہ کے مقامی ہم سب کو اس کے تحفظ کےلئے کوششیں کرنی چاہئں ۔
پروفیسر طارق احمد شاہ نے تقریب میں شریک ممبران، طلباء اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مستقبل میں بھی ایسی تقریبات کے انعقاد پر زور دیا۔