کرناہ میں بارشوں سے تباہی
متعدد سڑکیں ڈھہ گئیں ،رہائشی ڈھانچوں کو بھی نقصان،شاہراہ بھی بند ،دو افراد کی نعشیں بھی درماندہ
ایس ڈی ایم کرناہ کا متعدد علاقوں کا دورہ ،نقصانات کا جائزہ لیا
پیر زادہ سعید
کرناہ // حالیہ بارشوں سے کرناہ میں ہر سو تباہی کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں ، علاقے کی متعدد سڑکیں پسیاں گر آنے سے منقطع ہیں اور کئی کا نام ونشان بھی مٹ گیا ہے ،جبکہ بیسوں علاقوں میں رہائشی ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچنےکی ،خبریں موصول ہوئی ہیں ۔ادھر بالائی علاقوں میں حالیہ دنوں ہوئی برف باری کے بعد سادھنا ٹاپ بھی گاڑیوں کی آمد ورفت کےلئے بند ہے ،سادھنا ٹاپ اور اس کے گردنواں میں 2فٹ تازہ برف جمع ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ خونی نالہ ، دب اور ڈنا میں پسیاں اور پتھر بھی گر آئے ہیں جس سے سڑک کو نقصان ہوا ہے ۔کرناہ کے دو افراد کی نعشیں بھی ہندوارہ ہسپتال کے مردہ گھر میں ہیں جنہیں کرناہ پہنچانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ ان کی تدفین کےلئے تمام لوازمات لواحقین نے مکمل کئے ہیں سادھنا کے بند ہونے سے سینکڑوں لوگ بھی چوکی بل اور وادی کے دیگر علاقوں میں درماندہ ہیں ۔وہیں کرنا ہ کی گھبرا، گھنڈی گجرا ن، گھنڈی سیداں ، چامرہ ، بٹلاں ،درگڑ ،امروہی، ایب کوٹ، بہادر کوٹ، ہری ڈل، پنجتاراں ،چرکونجی ، جبڑی کی سڑکوں پر بھی پسیاں اور پتھر گر آئے ہیں ۔ گھنڈی گجراںمیں صبح کے وقت سڑک کا ایک بڑا حصہ ڈھہ جانے سے گھنڈی گجراں کا رابطہ گھنڈی سیداں سے کٹ کر رہ گیا ہے جس سے وہاں لوگ پریشان ہیں اور حکام سے مداخلت کی اپیل کر رہے ہیں ، لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں اب کوسوں دور سے چترکوٹ اور دیگر علاقوں تک جانا پڑرہا ہے کیونکہ یہ واحد سڑک تھی جو علاقے کو چترکوٹ اور ٹنگڈار سے ملاتی ہے ،ان علاقوں میں رہائشی مکانوں کو بھی جزوی نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں ، راجہ محلہ کنڈی میں مکانوں کے سامنے لگی بنڈ وغیرہ میں دراریں پڑی ہیں وہاں رہائشی مکانوں کو خطرہ لاحق ہے جبکہ استاد محلہ چترکوٹ، پنجتارہ درگڑ ، امروہی اور دیگر علاقوں میں کئی مکانوں کو بارشوں سے جزوری نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں۔مقامی لوگوں نے پی ایم جی ایس وائی اور آر اینڈ بی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر کے دوران اس بات کا خیال نہیں رکھا گیا کہ وہاں پانی کے نکاس اور بنڈ وغیر تعمیر کئے جاتے اور اب جب بھی معمولی بارشیں ہوتی ہیں تو وہاں پسیاں اور پتھر گر آتے ہیں جس مکینوں کی امکاک کو نقصان ہوتا ہے ۔ٹیٹوال میں بھی پانی کے پائپوں کو نقصان پہنچا ہے اور یوں پورے کرناہ میں تباہی مچ چکی ہے۔بارشوں کے بعد علاقے میں بجلی سپلائی بھی متاثر ہے جس سے لوگ پریشان ہیں کیونکہ متعدد علاقوں میں بجلی سپلائی میں خلل پڑا ہے ۔
ادھر علاقے میں بارشوں میں کمی آنے کے بعد نالہ بت موجی اور قاضی ناگ میں پانی کی سطح میں بھی کمی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ ایس ڈی ایم کرناہ کی سربراہی میں افسران کی متعدد ٹیموں نے علاقوں کا دورہ کر کے نقصانات کا جائزہ لیا ۔ایس ڈی ایم ظفر آحمد لون نے بتایا کہ کچھ ایک رہائشی مکانوں کو نقصان ہوا ہے، البتہ زیادہ تر بلاک ٹیٹوال کی سڑکیں ڈھہ گئی ہیںاور کچھ میں دراڑیں پڑی ہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بارشوں سے پسیاں گر آئیں جس سے بہت سے سڑکیں بند ہو گئیں ۔انہوں نے کہا کہ کچھ ایک سڑکوں کی بحالی کا کام شروع کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گھنڈی گجراں ، سکھ برج اور امروہی میں زیادہ لینڈ سلاڈنگ ہوئی ہے اور بارشوں سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں اور لوگوں کی انتظامیہ کی طرف سے ہر ممکن مدد کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ گھنڈی گجراں میں ایک سڑک ڈھہ چکی ہے اور علاقے میں یہ سب سے بڑا نقصان ہے ۔